پلوامہ:ضلع پلوامہ میں سب سے زیادہ لوگوں زراعت شعبہ سے وابستہ ہے اور امسال موسم میں ہوئی تبدیلی یعنی خشک سالی کی وجہ سے کسانوں میں کافی تشویش پایا جارہا ہے۔
وہی بدھ کی رات دیر گئے جہاں وادی بھر کے میدانی علاقوں میں سیزن کی پہلی برفباری ہوئی ہے۔میدانی علاقوں میں 3 انچ سے 5 انچ تک جبکہ بالائی علاقوں میں 1 فٹ سے ڈیڑھ فٹ تک برف جمع ہوئی ہے۔
ضلع پلوامہ کے میدانی علاقہ میں بھی برفباری ہوئی ہے ، تاہم کاشتکاروں کے مطابق یہ برفباری اتنی زیادہ نہیں ہوئی، جس کا وہ انتظار کر رہے ہے۔ تاہم کسانوں نے آمید ظاہر کی کہ مزید برفباری ہوگی تاکہ آنے والے وقت میں میوہ جات کو نقصان نہ پہنچے۔
اس ضمن میں ایان حسن نامی ایک کاشتکار نے بات کرتے ہوئے کہا کہ ضلع پلوامہ میں کافی کم برفباری ہوئی، جس سے میوہ جات کو آگے جاکے نقصان ہونے کا خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں آمید ہے کہ مزید برفباری ہوئی جس سے یہاں ہارٹیکلچر سمیت ایگریکلچر شعبہ نقصان ہونے سے بچ جائے۔
انہوں نے کہا کہ محمکہ باغبانی کے افسران کو چاہیے کہ وہ موسم میں ہوئی تبدیلی کے پیش نظر میوہ باغات کا معائنہ کریں اور کاشکاروں کو گائڈ لائنز جاری کرے تاکہ آئندہ ہونے والے نقصان کے بارے میں کاشتکار پہلے سے آگاہ ہوں۔
اس ضمن میں محمکہ باغبانی کے ضلع آفسر پلوامہ جاوید احمد نے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ضلع پلوامہ میں حالیہ ہلکی برفباری ہوئی جس سے سردی میں اضافے ہوا جس سے اب وقت سے پہلے میوہ باغات میں شگوفے نکلنے کے امکانات کم ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں: خشک موسم سے کشمیر میں زراعت متاثر ہوگی
انہوں نے کہا کہ اگر مزید برفباری ہوگی تو میوہ جات کو کوئی نقصان نہیں ہوگا، تاہم اگر برفباری نہیں ہوئی تو میوہ جات کو آگے نقصان ہوسکتا ہے، کیونکہ زمین میں نمی کم ہو سکتی ہے جس کو برقرار رکھنے کے لیے کسانوں کو محکمے کی جانب سے جانکاری دی جائے گی۔