جموں: ایک چونکا دینے والے واقعے میں جموں پولیس نے ایک حاضر سروس پولیس اہلکار کو جعلی اے ٹی ایم ٹرانزیکشن کے ذریعے شہریوں کو دھوکہ دینے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ گرفتاری کے نتیجے میں 2,02,200 روپے نقد، پانچ اے ٹی ایم کارڈز اور ایک موٹر سائیکل برآمد ہوئی جو مبینہ طور پر جرائم کو انجام دینے میں استعمال کی گئی تھی۔
یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب جموں کے برنائی کے ایک عمر رسیدہ شخص پریم ناتھ رینا نے پولیس چوکی چنور میں شکایت درج کرائی۔ اس نے اطلاع دی کہ اس کا اے ٹی ایم کارڈ ایک نامعلوم شخص نے تبدیل کر لیا ہے، جس نے بعد میں اس کے اکاؤنٹ سے کافی رقم نکال لی۔ پولیس نے تیزی سے کام کرتے ہوئے پولیس اسٹیشن ڈومانہ میں بی این ایس ایکٹ کی دفعہ 318(4) کے تحت ایف آئی آر نمبر 203/2024 درج کیا۔
اس کے بعد کچھ اور لوگوں کی شکایت کی بنیاد پر مزید چار ایف آئی آر درج کی گئیں۔ ایک خصوصی تفتیشی ٹیم نے سی سی ٹی وی فوٹیج کا تجزیہ، تکنیکی نگرانی اور انٹیلی جنس اکٹھا کرنے کے لیے کام کیا، بالآخر کلیدی ملزم کی شناخت شانکلی، تحصیل ڈیسا، ضلع ڈوڈہ کے پردیپ سنگھ ٹھاکر کے طور پر کی گئی۔ وہ فی الوقت ریشم گھر کالونی، بخشی نگر میں رہائش پذیر ہے۔
پولیس کے مطابق، پردیپ سنگھ ٹھاکر ایک حاضر سروس پولیس اہلکار ہے۔ اس نے عمر رسیدہ شہریوں اور اے ٹی ایم آپریشنز سے ناواقف افراد کو نشانہ بنایا۔ وہ ایک مددگار راہگیر کے طور پر لوگوں کے سامنے آتا تھا، ان کے PINs تک رسائی حاصل کرنے کے بعد ان کے کارڈ دوسرے کارڈ سے بدل دیتا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ چوری شدہ کارڈز کا استعمال کرتے ہوئے اس نے یومیہ بنیاد پر اے ٹی ایم کی آخری لمٹ تک رقم نکال لی۔ پھر پٹرول پمپس پر بھی لین دین کے لیے گیا۔
مزید تفتیش میں پٹرول پمپ کے دو ملازمین کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا جنہوں نے رقم کے ایک حصے کے بدلے کارڈز کی تبدیلی کے ذریعے اس اسکینڈل میں اسے سہولت فراہم کی۔ تینوں مشتبہ افراد اب حراست میں ہیں، مزید گرفتاریوں اور رقم کی بازیابیوں کی توقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں: UPI فراڈ سے ہوشیار رہیں! غلطی سے بھی یہ کام نہ کریں، بینک اکاؤنٹس خالی ہونے کا اندیشہ
اس معاملے پر بات کرتے ہوئے پولیس ترجمان نے کہا کہ "یہ ایک حاضر سروس اہلکار کی طرف سے اعتماد کی سنگین خلاف ورزی ہے، لیکن جموں پولیس انصاف کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ ان گرفتاریوں کے ساتھ، پانچ ایف آئی آرز کو کامیابی سے حل کیا گیا ہے۔ مزید تفتیش جاری ہے۔"
پولیس نے ایک ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے شہریوں پر زور دیا کہ وہ اپنے پیسوں کی حفاظت کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ اے ٹی ایم سے رقم نکلواتے وقت رازداری کو یقینی بنائیں اور کیبن کے اندر کسی کو بھی اپنے ساتھ آنے کی اجازت دینے سے گریز کریں۔ اپنا اے ٹی ایم پن کبھی بھی کسی کے ساتھ شیئر نہ کریں۔ اپنے کارڈ پر اپنا پن لکھنے سے گریز کریں۔ اے ٹی ایم لین دین کے لیے اجنبیوں سے مدد طلب کرنے سے بچیں۔ پولیس ترجمان نے مزید کہا کہ جموں پولیس شہریوں کو دھوکہ دہی کی سرگرمیوں سے بچانے اور تمام متاثرین کے لیے انصاف کو یقینی بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتی ہے۔
مزید پڑھیں: سائبر سیل گاندربل کی کارروائی، آن لائن دھوکہ دہی میں لاکھوں روپے کی ریکوری