سرینگر: علیحدگی پسند تنظیم کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین اور میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق نے بدھ کو ایک ایکس پوسٹ میں جیلوں میں بند کشمیریوں کی حالت خاص کر بگڑتی صحت پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ میرواعظ نے 6 نومبر 1946 کے المناک واقعے کو یاد کرتے ہوئے لکھا کہ ’’جموں وکشمیر کی تاریخ میں 6 نومبر 1947 ایک المناک دن ہے جو قتل عام کی پریشان کن تاریخ ہے۔‘‘
November 6 1947, another tragic day in shaping the history of J&K, a disturbing reminder of human violence driven by hate. The question is do we continue to operate in its legacy or do we move beyond it for the sake of our collective good as human kind and for our future…
— Mirwaiz Umar Farooq (@MirwaizKashmir) November 6, 2024
میرواعظ نے 1947 کے قتل عام کے حوالہ سے ایکس پوسٹ میں لکھا کہ ’’سوال یہ ہے کہ کیا ہم اس (خون آلودہ) ماضی میں ہی جیتے رہیں گے یا انسانیت اور آنے والی نسلوں کی بھلائی کے لیے (پر امن طور) آگے بڑھیں گے؟ یہ ایک ایسا فیصلہ ہے جو طاقتور قیادت کو کرنا ہوگا۔‘‘ یاد رہے کہ سال 1947 آج ہی کے دن ڈوگرہ دور حکومت میں جموں میں فسادات بر پا ہوئے تھے۔جس دوران وہاں لاکھوں کی تعداد میں مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا تھا۔
علیحدگی پسند لیڈڑ نے تہاڑ جیل میں قید علیحدگی پسند رہنما محمد یاسین ملک کی صحت پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ’’تہاڑ جیل میں علاج کے لیے (ترس رہے) محمد یاسین ملک کی بھوک ہڑتال کی خبروں پر بھی تشویش ہے۔ حکام سے گزارش ہے کہ جیل قوانین اور قیدیوں کے حقوق کے مطابق ان کے لیے ضروری طبی امداد کو یقینی بنائیں۔‘‘
یہ بھی پڑھیں: یاسین ملک سزائے موت کیس، جج نے کیا خود کو سماعت سے علیحدہ -