سرینگر: جموں و کشمیر خاص کر وادی کشمیر کے بیشتر اضلاع میں کئی دنوں سے مسلسل بارشیں ہو رہی ہیں جس کے نیتجے میں دریائے جہلم کے نزدیک کئی بستیاں اور اہم سڑکیں زیر آب آگئے ہیں۔ جس کے چلتے صوبائی انتظامیہ نے احتیاط کے طور 30 اپریل بروز منگل کو تمام اسکولوں کو بند کرنے کے احکامات صادر کئے ہیں۔
صوبائی کمشنر کشمیر وجے کمار بدھوری نے کہا کہ آج رات آفیسران کو فیلڈ میں تعینات رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔ تاہم صوبائی کمشنر نے لوگوں سے کہا ہے کہ گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ یہ اقدام احتیاط کے طور لیا گیا اور پوری انتظامیہ صورتحال پر نظر مسلسل نظر رکھی ہوئی ہے جبکہ محکمہ اریگیشن اینڈ فلڈ کنٹرول سے متواتر تفصیلات حاصل کر رہی ہے۔
سری نگر میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران صوبائی کمشنر کشمیر وجے کمار بدھوری نے کہاکہ سرحدی ضلع کپواڑہ کے نالہ پہرو میں طغیانی آنے کے باعث وہاں پر سیلابی صورتحال پیدا ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کپواڑہ میں سال 1990کے بعد نالہ پہرو میں پانی کی سطح اتنی بڑھ گئی۔ ان کے مطابق وادی کے دیگر اضلاع میں کوئی سیلابی صورتحال نہیں اور پانی خطرے کے نشان سے کافی نیچے ہے۔
صوبائی کمشنر نے کہاکہ جنوبی کشمیر میں نالہ ویشو میں پانی خطرے کے نشان کو چھو گیا لہذا یہاں لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ محتاط رہے اور ندی نالوں کے نزدیک جانے سے گریز کریں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ درمیانی شب سری نگر کے رام منشی باغ میں بھی پانی الرٹ لیول تک پہنچ سکتا ہے تاہم گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں کیونکہ کل سے موسم میں بہتری کا امکان ہے۔ صوبائی کمشنر کشمیر نے بتایا کہ آج رات تمام آفیسران فیلڈ پر تعینات رہیں گے تاکہ کسی بھی ہنگانی صورتحال سے نمٹا جا سکے۔
انہوں نے کہاکہ کل یعنی منگل کے روز سری نگر سمیت وادی کے سبھی اضلاع میں احتیاطی طورپر اسکول بند رہیں گے۔ وجے کمار بدھوری نے عوام الناس سے اپیل کی کہ وہ دریاوں اور ندی نالوں کے نزدیک جانے سے احتراز کریں۔
یہ بھی پڑھیں: بارہمولہ میں بارش کے سبب پہاڑی علاقوں کی رابطہ سڑکیں بند