نئی دہلی: راؤز ایونیو کورٹ نے 2005 کے جھارکھنڈ کوئلہ بلاک الاٹمنٹ گھوٹالہ معاملے میں ابھیجیت انفراسٹرکچر کے منیجنگ ڈائریکٹر کو چار سال اور سابق ڈائریکٹر کو تین سال قید کی سزا سنائی ہے۔ عدالت نے کمپنی پر 30 لاکھ روپے جرمانہ عائد کرنے کا حکم دیا ہے۔ یہ فیصلہ خصوصی جج ارون بھردواج نے سنایا ہے۔ عدالت نے ابھیجیت انفراسٹرکچر کے منیجنگ ڈائریکٹر منوج کمار جیسوال کو چار سال اور سابق ڈائریکٹر رمیش کمار جیسوال کو تین سال قید کی سزا سنائی ہے۔ عدالت نے 9 دسمبر کو تینوں کو قصوروار قرار دیا تھا۔
عدالت نے ابھیجیت انفراسٹرکچر کمپنی، اس کے منیجنگ ڈائریکٹر منوج کمار جیسوال اور سابق ڈائریکٹر رمیش کمار جیسوال کو 2005 میں جھارکھنڈ کے برندا، سیسائی اور میرل میں ابھیجیت انفراسٹرکچر کو کوئلہ بلاکس الاٹمنٹ کے معاملے میں قصوروار قرار دیا تھا۔ سی بی آئی کے مطابق ابھیجیت انفراسٹرکچر نے سرکاری ملازمین کے ساتھ سازش کر کے کوئلہ بلاک کا الاٹمنٹ حاصل کیا تھا۔ کمپنی پر الزام ہے کہ اس نے اپنی مالی پوزیشن کو غلط بیان کیا ہے۔
سی بی آئی کے مطابق، ابھیجیت انفراسٹرکچر نے کوئلہ بلاک کی الاٹمنٹ زمین کے حصول، مشینری کی خریداری اور پلانٹ کو چلانے کے لیے مالی مدد سے متعلق جعلی دستاویزات کی بنیاد پر حاصل کی تھی۔ کمپنی نے کوئلہ بلاک کی الاٹمنٹ حاصل کرنے کے لیے ہزاری باغ میں زمین کی خریداری کے جعلی دستاویزات پیش کیے تھے۔ جعلی دستاویزات کے ذریعے کمپنی نے وزارت اسٹیل سے اپنے حق میں سفارش کروائی جس کے بعد انہیں کول بلاک کی الاٹمنٹ ملی۔
یہ بھی پڑھیں: حکام کی ملی بھگت سے دو سرکاری اسکولوں کی زمین فروخت کی گئی، بہارمیں زمین مافیا کی کارروائی
عدالت نے پایا کہ دھوکہ دہی سے کوئلہ بلاک کی الاٹمنٹ حاصل کرکے عوام کا پیسہ ضائع کر دیا گیا۔ سی بی آئی نے اس معاملے میں 2016 میں ایف آئی آر درج کی تھی۔ سی بی آئی نے 2020 میں چارج شیٹ داخل کی۔ چارج شیٹ میں سی بی آئی نے کمپنی اور دونوں ملزمان پر مجرمانہ سازش، دھوکہ دہی اور جعلسازی کا الزام لگایا تھا۔ اس کیس میں 34 گواہوں اور 74 دستاویزات پر جرح کی گئی۔
مزید پڑھیں: اتراکھنڈ ایس ٹی ایف نے 45 لاکھ روپے کے سائبر گھوٹالہ کا پردہ فاش کیا، لکھنؤ سے اہم ملزم گرفتار