بارہمولہ (جموں کشمیر) : شمالی کشمیر کے سوپور علاقے میں مختلف پرائیویٹ اسکولوں میں زیر تعلیم طلبہ کے والدین نے سرکاری اور پرائیویٹ اسکولوں میں مشترکہ نصاب کو اپنانے کے حکومتی فیصلے کے خلاف احتجاج کیا۔ والدین نے سوپور قصبے میں جمع ہوکر حکومتی پالیسی، جموں کشمیر بورڈ آف اسکول ایجوکیشن کے خلاف سخت نعرے بازی کرتے ہوئے اس فیصلے کی مذمت کی۔
احتجاج کر رہے والدین نے دعویٰ کیا کہ جے کے بورڈ آف اسکول ایجوکیشن (BOSE) کی جانب سے تجویز کردہ نصابی کتابوں کو برسوں سے ’’اپ ڈیٹ‘‘ نہیں کیا گیا ہیں جبکہ تجویز کردہ بعض کتب نایاب ہیں اور کتابوں کی قیمت بھی بہت زیادہ مقرر کی گئی ہے۔ احتجاج کر رہی ایک خاتوں نے کہا: ’’JKBOSE کی نصابی کتب کا مواد کو بہت قدیم ہیں، جسے موجودہ زمانے کے مطابق اپڈیٹ نہیں کیا گیا ہے۔ جو کہ طلبہ کے مستقبل کے ساتھ صریح ناانصافی ہے۔‘‘ انہوں نے ’’نئی تعلیمی پالیسی (NEP) 2020 ‘‘ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’تین سے آٹھ سال کی عمر کے طلباء کو حساس قرار دئے جانے کے باوجود JKBOSE کی جانب سے تجویز کردہ نصابی کتابیں معیار پر پورا نہیں اتر رہی ہیں۔‘‘
انہوں نے حکام سے نصابی کتب کے مواد کو کو اپگریڈ کرنے جبکہ تجویز کردہ کتابوں کو بازار میں دستیاب رکھنے کی بھی اپیل کی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ حکام کی جانب سے تجویز کردہ بعض کتب بازار میں نایاب ہیں جس سے طلبہ کا قیمتی وقت ضائع ہو رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: JK Board Exam Results بورڈ امتحانی نتائج مئی کے آخری ہفتے میں متوقع