ETV Bharat / jammu-and-kashmir

مادری زبان سے دوری مایوس کن:غلام نبی ہویدا

International Mother Language Day پلوامہ ضلع کے ترال کے مشہور شاعر غلام نبی ہویدا نے عالمی یوم مادری زبان کے موقع پر کہاکہ کشمیری زبان کا مستقبل روشن نظر نہیں آرہا ہے۔ اس سے مایوسی ہوتی ہے۔ لوگوں کو اس زبان کو فروغ دینے کے لئے کوشش کرنی چاہئے۔

مادری زبان سے دوری  مایوس کن:غلام نبی ہویدا
مادری زبان سے دوری مایوس کن:غلام نبی ہویدا
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 21, 2024, 8:06 PM IST

مادری زبان سے دوری مایوس کن:غلام نبی ہویدا

ترال:ملک کی دوسری ریاستوں کی طرح مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں و کشمیر میں بھی 21 فروری کو عالمی یوم مادری زبان کے موقع پر پروگرام کے اہتمام کئے گئے ۔اس موقع پر ترال علاقے کے مشہور شاعر غلام نبی ہویدا نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کشمیری زبان پر روشنی ڈالی۔

غلام نبی ہویدا نے بتایا کہ مادری زبان کا عالمی دن تو اس لیے منایا جاتا ہے کہ مادری زبان کو فروغ دیا جائے لیکن بدقسمتی سے یہاں اس حوالے سے ٹھوس اقدامات کے بجائے زبان بازی کی جاتی ہے۔اس کے لئے زبانی جمع خرچ سے کام لیا جا رہا ہے ۔جو ورکشاپ یا سیمنار آج کے دن کی مناسبت سے منعقد ہوتے ہیں اسے بھی محدود کر دیا گیا ہے۔ زبان کے فروغ کے حوالے سے اقدامات نظر نہیں آتے۔

انھوں نے مزید کہا کہ بدقسمتی سے والدین اپنے بچوں کے ساتھ کشمیری زبان میں بات نہیں کرتے۔ اب صورتحال یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ بچوں کو کشمیری میں گنتی بھی نہیں آتی۔ بدقسمتی تو یہ ہے کہ ہمارے نوجوان شعراء بھی اپنی کشمیری شاعری میں دیگر زبانوں کے الفاظ استعمال کرتے ہیں جو کہ انتہائی مایوس کن ہے۔

یہ بھی پڑھیں:الخیر ویلفئیر سوسائٹی کی جانب سے غریب کنبوں کے درمیان کھانے پینے کے سامان تقسیم

شاعر غلام نبی ہویدا نے بتایا کہ مادری زبان کو فروغ دینے کے لیے سرکاری اداروں کی جانب دیکھنے کے بجائے لوگوں کو افرادی طور پر کوشش کرنی چاہئے۔غلام نبی ہویدا ترال کے ستورہ سے تعلق رکھنے والے کشمیری شاعر ہیں جن کی کتاب نالہ صباح حال ہی میں شایع ہوئی ہے

مادری زبان سے دوری مایوس کن:غلام نبی ہویدا

ترال:ملک کی دوسری ریاستوں کی طرح مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں و کشمیر میں بھی 21 فروری کو عالمی یوم مادری زبان کے موقع پر پروگرام کے اہتمام کئے گئے ۔اس موقع پر ترال علاقے کے مشہور شاعر غلام نبی ہویدا نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کشمیری زبان پر روشنی ڈالی۔

غلام نبی ہویدا نے بتایا کہ مادری زبان کا عالمی دن تو اس لیے منایا جاتا ہے کہ مادری زبان کو فروغ دیا جائے لیکن بدقسمتی سے یہاں اس حوالے سے ٹھوس اقدامات کے بجائے زبان بازی کی جاتی ہے۔اس کے لئے زبانی جمع خرچ سے کام لیا جا رہا ہے ۔جو ورکشاپ یا سیمنار آج کے دن کی مناسبت سے منعقد ہوتے ہیں اسے بھی محدود کر دیا گیا ہے۔ زبان کے فروغ کے حوالے سے اقدامات نظر نہیں آتے۔

انھوں نے مزید کہا کہ بدقسمتی سے والدین اپنے بچوں کے ساتھ کشمیری زبان میں بات نہیں کرتے۔ اب صورتحال یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ بچوں کو کشمیری میں گنتی بھی نہیں آتی۔ بدقسمتی تو یہ ہے کہ ہمارے نوجوان شعراء بھی اپنی کشمیری شاعری میں دیگر زبانوں کے الفاظ استعمال کرتے ہیں جو کہ انتہائی مایوس کن ہے۔

یہ بھی پڑھیں:الخیر ویلفئیر سوسائٹی کی جانب سے غریب کنبوں کے درمیان کھانے پینے کے سامان تقسیم

شاعر غلام نبی ہویدا نے بتایا کہ مادری زبان کو فروغ دینے کے لیے سرکاری اداروں کی جانب دیکھنے کے بجائے لوگوں کو افرادی طور پر کوشش کرنی چاہئے۔غلام نبی ہویدا ترال کے ستورہ سے تعلق رکھنے والے کشمیری شاعر ہیں جن کی کتاب نالہ صباح حال ہی میں شایع ہوئی ہے

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.