جموں: جموں و کشمیر میں حکام نے بتایا کہ پاکستان رینجرز نے بدھ کے روز بین الاقوامی سرحد کے قریب واقع بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کی چوکی پر بلا اشتعال فائرنگ کرکے جنگ بندی معاہدہ کی ایک بار پھر خلاف ورزی کی ہے۔ حکام نے بتایا کہ مکوال میں سرحدی چوکی کی نگرانی کرنے والے بی ایس ایف کے اہلکاروں نے سرحد پار سے ہونے والی فائرنگ کا بھرپور جواب دیا۔ اس دوران فائرنگ کا تبادلہ تقریباً 20 منٹ تک جاری رہا۔ یہ واقعہ شام 5.50 بجے شروع ہوا۔ حکام کے مطابق بھارت کی جانب سے کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔
جموں: جموں و کشمیر میں حکام نے بتایا کہ پاکستان رینجرز نے بدھ کے روز بین الاقوامی سرحد کے قریب واقع بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کی چوکی پر بلا اشتعال فائرنگ کرکے جنگ بندی معاہدہ کی ایک بار پھر خلاف ورزی کی گئی۔ حکام نے بتایا کہ مکوال میں سرحدی چوکی کی نگرانی کرنے والے بی ایس ایف کے اہلکاروں نے سرحد پار سے ہونے والی فائرنگ کا بھرپور جواب دیا۔ اس دوران فائرنگ کا تبادلہ تقریباً 20 منٹ تک جاری رہا۔ یہ واقعہ شام 5.50 بجے شروع ہوا۔ حکام کے مطابق بھارت کی جانب سے کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔
گذشتہ سال 8-9 نومبر کی درمیانی شب ضلع سانبہ کے رام گڑھ سیکٹر میں پاکستان رینجرز کی فائرنگ میں بی ایس ایف کا ایک جوان مارا گیا تھا - 25 فروری 2021 کے بعد سے بھارت میں اس طرح کی یہ پہلی موت تھی۔ اس سے قبل 26 اکتوبر کو جموں کے ارنیا سیکٹر میں سرحد پار سے ہونے والی فائرنگ میں دو بی ایس ایف اہلکار اور ایک خاتون زخمی ہو گئی تھیں، جبکہ 17 اکتوبر کو اسی طرح کے ایک واقعے میں ایک اور بی ایس ایف جوان زخمی ہوا تھا۔ حکام نے بتایا کہ سینئر افسران صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور بین الاقوامی سرحد پر تعینات اہلکاروں کو الرٹ کردیا گیا۔
جنگ بندی کی خلاف ورزی ایسے وقت میں ہوئی ہے جب جموں و کشمیر انتظامیہ وزیر اعظم نریندر مودی کے 20 فروری کو مرکز کے زیر انتظام علاقے کے دورے کی تیاری کر رہی ہے۔ مودی اپنے دورے کے دوران جموں میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کرنے والے ہیں۔