اننت ناگ: ضلع کولگام کے ڈی کے مرگ میں نیشنل کانفرنس کی جانب سے ایک عوامی ریلی کا انعقاد کیا گیا جس میں عمر عبداللہ سمیت این سی کے دیگر رہنما شامل تھے۔ نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا کہ بی جے پی بار بار خاندانوں کی بات کر رہی ہے لیکن جب بی جے پی کو اُن خاندانوں میں سے کسی کے مدد کی ضروت تھی، اس وقت ہم ذمہ دار نہیں تھے، جب پی ڈی پی کے ساتھ بی جے پی کا رشتہ تھا تب انہیں پی ڈی پی میں خرابی نظر نہیں آئی، تو آج کیوں آرہی ہے۔
عمر عبد اللہ نے کہا کہ جب واجپائی صاحب کے دور میں مجھے(عمر عبداللہ ) کو وزیر بنایا گیا تب مجھ میں بی جے پی کو خرابی نظر نہیں آئی تھی، لیکن آج الیکشن کے دوران بی جے پی کو مجھ میں خرابی نظر آرہی ہے۔ عمر عبد اللہ نے کہا کہ یقینی طور پر اگر کل بی جے پی کی سیٹیں کم پڑ گئیں اور پی ڈی پی نے ان کو دوبارہ مدد کرنے کا فیصلہ کیا اس وقت ان کو پی ڈی پی میں کوئی خرابی نظر نہیں آئے گی۔ یہ وقت کی باتیں ہیں انتخابات کے دوران یہ سیاسی تقریریں ہوتی رہتی ہیں اور انتخابات کے بعد ان باتوں کو بھلایا جاتا ہے۔
انکاؤنٹرز کے دوران فوجی جوانوں کی ہلاکت کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں عمر عبد اللہ نے کہا کہ وزیر اعظم کو اس پر بات کرنی چاہئے، وزیر اعظم نے ڈوڈہ میں تقریر کی چوبیس گھنٹے بھی نہیں ہوئے اور کشتواڑ تصادم میں دو فوجی جوان ہلاک ہوگئے، وہیں شمالی کشمیر میں بھی تصادم جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم لوگوں کو گمراہ کرنے کے لئے صرف خاندانوں کی باتیں کر رہے ہیں، ذرا موجودہ حالات پر بھی بات کریں۔ عمر عبد اللہ نے کہا کہ جب دفعہ 370 کو ہٹایا گیا اُس وقت پورے ملک کے لوگوں سے کہا گیا کہ کشمیر میں بندوق کی موجودگی 370 کی کی بدولت ہے اور 370 کو ہٹانے کے بعد بندوق کا اثر ختم ہو جائے گا، اب 370 کو ہٹائے ہوئے پانچ سال ہوگئے لیکن بندوق ابھی بھی چل رہی ہے۔ ضلع کولگام کے ڈی کے مرگ میں ایک عوامی ریلی میں شرکت کے بعد میڈیا کے نمائندوں کے ساتھ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: