گاندربل: جموں وکشمیر کے سابق وزیر اعلی اور گاندربل حلقہ انتخاب کے پارٹی کے امیدوار عمر عبد اللہ ایک جلسے سے خطاب کے دوران بے حد جذباتی ہوئے۔ انہوں نے اپنی ٹوپی سر سے اتار کر ہاتھ جوڑ کر لوگوں سے جذباتی انداز میں کشمیری زبان میں ووٹ ڈالنے کی اپیل کی اور ٹوپی ہاتھ میں لے کر کہا کہ ''آج میری عزت آپ لوگوں کے ہاتھوں میں ہیں۔ میری پگڑی کی لاج آپ کا ووٹ ہی رکھ سکتا ہے ۔مجھے ایک مرتبہ اپنی خدمت اور نمائندگی کرنے کا موقعہ دیجیے۔"
انہوں نے کشمیری زبان میں کہا کہ" مینس دستارس تہ مانیہ ٹوپہ کریو راچھ،مینس عزتس کریو راچھ،مہ دیو اکھ موقہ یوتھ بہ تہنز خدمت ہیکہ کرتھ" گاندربل میں ایک جلسہ عام کے دوران عمر عبدللہ نے کہا کہ یہ گزارش ہے کہ میرا یہ پیغام گھر گھر تک پہنچایا جائے اور آج میں صرف آپ سے یہ اپیل کرنے کے لیے آیا ہوں کہ میری عزت و وقار صرف اور صرف آپ لوگ ہی اپنے ووٹ سے برقرار رکھ سکتے ہیں۔
غور طلب ہے کہ حالیہ لوک سبھا انتحابات میں شمالی کشمیر سے عوامی اتحاد پارٹی کے بانی محبوس انجینیئر رشید نے سابق وزیر اعلی عمر عبدللہ کو دو لاکھ سے زائد ووٹوں سے شکست دی تھی۔ ایسے میں یہ پہلا موقع ہے جب عمر عبدللہ نے ہاتھ جوڑ کر اپنی مادری زبان میں لوگوں سے ان کے حق میں ووٹ ڈالنے کے لیے گزارش کی ہوگی۔ وہ اکثر اپنی تقریر اردو میں کرتے ہیں کیونکہ انہیں کشمیری زبان پر مکمل دسترس نہیں ہے۔ ایسے میں جس انداز میں انہوں آج کشمیری زبان کا استمعال کیا، جلسے میں موجود لوگ بھی حیران رہ گئے۔
ایسے میں یہ دیکھنا بڑا دلچسپ ہوگا کہ عمر عبدللہ کا یہ منفرد لہجہ اور الگ انداز لوگوں کو کتنا متاثر کر سکتا ہے اور ان کے حق میں ووٹ ڈالنے کے لیے لوگوں کو کتنا مجبور کر سکتا ہے۔ وہیں ووٹوں کی گنتی کے دن یہ بھی واضح ہو گا کہ عمر عبدللہ اس جذباتی اپیل سے لوگوں کی ہمدردی جگا کر ووٹ میں تبدیل کرنے میں کتنے کامیاب رہے ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: