جموں: خطے میں عسکریت پسندوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے کے مقصد سے کٹھوعہ پولیس اور سی آر پی ایف 121 بٹالین نے ملہار، بنی اور بلاور کے بالائی علاقوں میں 17 مقامات پر وسیع تلاشی لی۔ چھاپوں میں ان نیٹ ورکس کو نشانہ بنایا گیا جن پر عسکری تنظیموں کو لاجسٹک اور مالی مدد فراہم کرنے کا شبہ تھا۔
اچھی طرح سے مربوط آپریشن کے نتیجے میں 10 اوور گراؤنڈ کارکنوں اور عسکریت پسندانہ کارروائیوں میں ملوث مشتبہ افراد سے پوچھ تاچھ کی گئی۔ متعدد ایف آئی آرز کی تحقیقات سے منسلک الیکٹرانک ڈیوائسز بھی ضبط کی گئیں۔ جانچ کے تحت مقدمات میں پی ایس ملہار کی ایف آئی آر نمبر 21/2024، پی ایس بلور کی ایف آئی آر نمبر 142/2024، اور پی ایس بنی کی ایف آئی آر نمبر 64/2024 شامل ہیں، یہ سبھی یو اے پی اے ایکٹ اور EIMCO ایکٹ کی مختلف دفعات کے تحت درج ہیں۔
پسماندہ علاقوں کے علاوہ، سرحدی علاقوں جیسے کہ کانا چک، ہریا چک، سپرل پین، اور چک واجر لبھجو میں چھاپے مارے گئے۔
پولیس کے ایک ترجمان نے اس آپریشن کو دہشت گرد نیٹ ورکس کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی ایک اہم کارروائی کا حصہ قرار دیا۔ ترجمان نے کہا، "یہ چھاپے دہشت گرد تنظیموں کو کام کرنے کے قابل بنانے والے معاون ڈھانچے میں خلل ڈالنے میں ایک اہم قدم ہیں۔ مشتبہ افراد سے پوچھ تاچھ اور شواہد کو ضبط کرنے سے ہمیں اپنی تحقیقات کو نمایاں طور پر آگے بڑھانے میں مدد ملے گی۔"
یہ آپریشن ایک حالیہ کامیابی کے بعد انجام دیا گیا ہے۔ کٹھوعہ پولیس نے دیگر فورسز کے ساتھ مل کر بالائی کٹھوعہ اور بسنت گڑھ میں دو الگ الگ انکاؤنٹر میں جیش محمد تنظیم سے وابستہ تین غیر ملکی عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا تھا۔ پولیس کے ترجمان نے مزید کہا کہ "ان دہشت گردوں کے خاتمے سے ان کے نیٹ ورکس کو شدید دھچکا لگا ہے، اور آج کی کارروائیاں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ہمارے عزم کو مزید تقویت دیتی ہیں"۔
حکام نے عوام کو یقین دلایا ہے کہ خطے کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے ایسے فعال اقدامات جاری رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: