جموں: جمعرات کو جموں شہر کے نروال، بھٹنڈی علاقے میں مشکوک نقل و حمل کی اطلاع موصول ہونے کے بعد سیکورٹی فورسز کی مشترکہ ٹیم نے تلاشی مہم شروع کر دی۔ پولیس اور نیم فوجی دستوں کی جانب سے نروال اور اس کے ملحقہ علاقوں کی تلاشی لی جا رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی جموں ڈویژن کے مختلف اضلاع میں عسکریت پسندوں کو ڈھونڈ نکالنے کے لیے تلاشی آپریشن جاری ہے۔ پولیس، ایس او جی، سی آر پی ایف، آرمی اور دیگر سیکورٹی ایجنسیز کی ٹیمیں عسکریت پسندوں کے خلاف جاری آپریشن میں مصروف ہیں۔
کٹھوعہ کے کنڈی علاقے، ڈوڈہ اور ریاسی کے جنگلات اور پہاڑی علاقوں میں سرچ آپریشن جاری ہے۔ جموں ڈویژن میں 9 جون سے 12 جون کے درمیان 100 گھنٹوں سے بھی کم عرصے میں چار عسکریت پسندی کے واقعات پیش آئے۔ 9 جون کی شام کو ریاسی میں عسکریت پسندوں نے یاتریوں کی ایک بس پر حملہ کیا تھاجس میں 9 مسافر ہلاک اور 41 زخمی ہوئے تھے۔ حملہ کرنے کے بعد عسکریت پسند فرار ہو گئے۔
اس کے بعد عسکریت پسندوں نے کٹھوعہ ضلع کی ہیرانگر تحصیل کے سیدہ سوہل گاؤں میں ایک گھر میں مبینہ طور داخل ہونے کی کوشش کی۔ عسکریت پسندوں کو دیکھ کر لوگوں نے خطرے کی گھنٹی بجائی تو انہوں نے فائرنگ شروع کر دی۔ اس حملے میں ایک شہری زخمی ہوا۔ بعد میں شروع ہونے والے مقابلے میں دو عسکریت پسند مارے گئے۔ عسکریت پسندوں سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہوا ہے۔ فائرنگ کے دوران سی آر پی ایف کا ایک جوان بھی زخمی ہوا جن میں سے ایک کی دوران علاج موت واقع ہو گئی۔
تیسرا حملہ ضلع ڈوڈہ میں ہوا، منگل کی دیر رات، عسکریت پسندوں نے ضلع کے چھترگلان ٹاپ میں ناکہ پارٹی پر حملہ کیا۔ اس کے بعد انکاؤنٹر شروع ہوا۔ اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے عسکریت پسند موقع سے فرار ہوگئے۔ اس حملے میں فوج کے پانچ اہلکار اور ایک ایس پی او زخمی ہو گئے۔ اس دوران چوتھا حملہ ڈوڈہ ضلع کے ہی تنتا علاقے میں ہوا۔ یہاں عسکریت پسندوں کی فائرنگ میں ایک ایس او جی زخمی ہوگیا۔
پولیس اور دیگر سیکورٹی ایجنسیز نے جموں ڈویژن میں عسکریت پسندوں کے حملوں میں اضافے کے حوالے سے چوکسی بڑھا دی ہے۔ ممکنہ عسکریت پسندوں کے خطرے کے بارے میں انٹیلی جنس اطلاعات کے پیش نظر کٹھوعہ، سانبہ اور جموں اضلاع میں بھی سیکورٹی فورسز کو الرٹ پر رکھا گیا ہے۔ پولیس نے بدھ کے روز ایک ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے جموں خطے کے رہائشیوں پر زور دیا ہے کہ وہ مشکوک افراد اور اشیاء کی نقل و حرکت کے بارے میں چوکس رہیں۔ یہ ایڈوائزری راجوری اور جموں اضلاع کے کچھ حصوں میں ممکنہ حملوں کے خطرے کے بارے میں انٹیلی جنس اطلاعات موصول ہونے کے بعد جاری کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: ڈوڈہ میں انکاونٹر شروع، جموں و کشمیر میں گذشتہ 3 دنوں میں چوتھا تصادم - Encounter in JK