بڈگام (جموں کشمیر) : وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں کلشی پورہ گاؤں کے باشندوں نے میونسپل کمیٹی خانصاحب کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ڈمپنگ سائٹ کو دوسری جگہ منتقل کرنے کی مانگ کی۔ کلشی پورہ کے باشندوں کا الزام ہے کہ میونسپل کمیٹی نے ان کے گاؤں میں ملکیتی اراضی پر ڈمپنگ سائٹ بنائی ہے، جس سے انہیں مختلف قسم کے نقصانات کا خطرہ لاحق ہے۔
کلشی پوری کے ایک مقامی بزرگ نے بتایا کہ میونسپل کمیٹی نے جس اراضی پر کوڑا کرکٹ جمع کیا ہے وہ سرکاری نہیں بلکہ ملکیتی اراضی ہے، اور یہاں ایم سی عملہ نے گاؤں والوں کی مرضی کے بغیر اور چھپ چھپا کر، اچانک ڈمپنگ سائٹ بنائی۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ جہاں ڈمپنگ سائٹ بنائی جا رہی ہے وہاں جل شکتی کا فلٹریشن پلانٹ بھی نزدیک ہی ہے جبکہ آبادی بھی زیادہ دور نہیں۔ جس کے سبب نہ صرف پانی اس سے پانی آلودہ ہونے کا خطرہ ہے بلکہ عوام کو بھی سخت مشکلات کا سامنا ہے۔
احتجاج کر ہے ایک ایک مقامی نوجوان کا کہنا ہے کہ وہ خانصاحب قصبے کا کوڑا کرکٹ کلشی پورہ میں ڈمپ کرنے کی قطعاً اجازت نہیں دے سکتے۔ احتجاجیوں نے کہا: ’’یہ ہمارے گاؤں کی اراضی ہے اور اس پر صرف ہمارا حق ہے۔ ڈمپنگ سائٹ بنانے سے کلشی پورہ میں بیماریاں پھیلنے، پانی کے ذخائر خراب ہونے، گندگی پھیلنے، آوارہ کتوں کی ہڑبونگ کا خطرہ لاحق ہوگا، جس کی ہم قطعاً اجازت نہیں دے سکتے۔‘‘
ایگزیکٹو آفیسر میونسپل کمیٹی خانصاحب اشتیاق احمد کا کہنا ہے کہ اس اراضی کا باضابطہ طور پر ایک ٹیم نے مشاہدہ کیا جس کے بعد ہی اسے گاربیج سیگریگیشن سائٹ کے لیے نامزد کیا گیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جہاں ڈمپنگ سائٹ بنائی جا رہی ہے وہ اراضی کاہچرائی ہے تاہم لوگوں کا ماننا ہے کہ وہ اراضی ملکیتی ہے۔
مزید پڑھیں: No Dumping site in Pulwama: گندگی کے ڈھیر آوارہ کتوں کی آماج گاہ، راہگیروں کو سخت مشکلات
واضح رہے کہ وادی کشمیر میں آبادی بڑھنے کے سبب گھروں، دکانوں، بازاروں اور کاروباری اداروں سے نکلنے والے کوڑا کرکٹ اور فضلہ میں بھی اضافہ درج کیا جا رہا ہے جس کے سبب یہاں کی میونسپل کمیٹیز کو سیگریگیشن شیڈ یا ڈمپنگ سائٹ کی تلاش رہتی ہے، بعض اوقات عجلت میں اس طرح کے سیگریگیشن شیڈ آبی ذخائر یا آبادی کے نزدیک بنائے جاتے ہیں جس پر لوگ اعتراض ظاہر کر رہے ہیں۔