سرینگر: جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ کی ڈیموکریٹک پراگریسیو آزاد پارٹی (DPAP) چیئرمین غلام نبی آزاد کو خیر باد کہتے ہوئے سابق قانون ساز اور سینئر سیاسی رہنما تاج محی الدین نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ وہ بہت جلد کانگریس کا ہاتھ دوبارہ تھامنے جا رہے ہیں۔ سال 2022میں کانگریس کے درجنوں لیڈران و کارکنان کانگریس سے علیحدہ ہوکر آزاد کی پارٹی میں شامل ہوئے تھے جن میں تاج محی الدین بھی شامل تھے۔
ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران تاج محی الدین نے انکشاف کیا کہ انہوں نے کانگریس کے ساتھ 4 دہائیوں سے بھی زائد عرصہ گزارا ہے اور نے اپنے کارکنان سے ملاقات و مشاورت کے بعد کانگریس میں واپسی کے اپنے فیصلے پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ جلد ہی دوبارہ کانگریس میں شامل ہوں گے۔ یہ پیش رفت الیکشن کمیشن آف انڈیا کے جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کے شیڈول کے اعلان کے محض ایک روز بعد سامنے آئی ہے۔
کانگریس کی جانب سے گزشتہ شام ہی جموں کشمیر کے صدر کو تبدیل کرکے پی ڈی پی سے علیحدہ ہوکر کانگریس میں شامل ہوئے جموں کشمیر کے سابق وزیر مال طارق حمید قرہ کو صدر مقرر کیا۔ تاج محی الدین نے اگست 2022 میں سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد کی حمایت میں کانگریس میں اپنی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا تھا اور اس کے بعد آزاد کی زیر قیادت ڈی پی اے پی میں شمولیت اختیار کی تھی، تاہم ڈی پی اے پی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کی حالیہ منعقد ہوئے پارلیمانی انتخابات میں خراب کارکردگی کے باعث کئی سیاسی لیڈران و کارکنان این سی، پی ڈی پی اور کانگریس میں شامل ہو رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Taj Mohideen Quits Congress تاج محی الدین نے کانگریس چھوڑکرغلام نبی آزاد کے ساتھ جانے کا اعلان کیا