سرینگر (جموں کشمیر): سال 2020 سے 2022 تک غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) UAPAکے تحت کل 2,615 مقدمات درج کیے گئے جن میں جموں و کشمیر میں سب سے زیادہ مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ وزیر مملکت برائے امور داخلہ کے ذریعے ایک تحریری جواب میں انکشاف کردہ اعداد و شمار کے مطابق سے پتہ چلتا ہے کہ 2020 میں 796 اور سال 2021میں 814اور سال 2022میں 1005کیسز درج کیے گئے ہیں۔
نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) اس اعداد و شمار کو اپنی سالانہ رپورٹ ’’کرائم ان انڈیا‘‘ میں مرتب اور شائع کرتا ہے۔ اس میگزین کے تازہ ترین شمارے/ ایڈیشن میں سال 2022 کا احاطہ کیا گیا ہے۔ جموں و کشمیر میں 2020 میں 287کیسز،جبکہ سال 2021میں 289کیسز، اور سال 2022میں 370کیسز رپورٹ ہوئے ہیں یہ دیگر ریاستوں/ مرکزی زیر انتظام خطوں میں سب سے زیادہ ہے جبکہ قومی یا مجموعی یو اے پی اے کیسز یعنی 2615میں سے 947یعنی کل فیصد کا 36فیصد ہے۔
یاد رہے کہ یو اے پی اے ایک سخت قانون ہے جو غیر قانونی سرگرمیوں اور انجمنوں/تنظیموں کو روکنے کے لیے بنایا گیا ہے اس قانون کا اطلاق کسی خاص شخص یا تنظیم پر اس وقت خاص طور پر کیا جاتا ہے جب شبہ یا اندیشہ یا گمان یا پختہ ثبوت ہوں کہ یہ ہندوستان کی خودمختاری یا سالمیت کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: UAPA Cases in Kashmir عسکریت پسندی سے متعلق جرائم میں 97 فیصد کیسز یو اے پی اے کے تحت درج