ETV Bharat / jammu-and-kashmir

جموں و کشمیر انتخابات: بی جے پی نے 44 امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کی - BJP Releases Candidates First List

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 26, 2024, 10:29 AM IST

Updated : Aug 26, 2024, 11:30 AM IST

جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات 2024 کے لیے بی جے پی نے اپنی سنٹرل الیکشن کمیٹی (سی ای سی) کی میٹنگ کے ایک دن بعد پیر کو اسمبلی انتخابات کے تینوں مراحل کے لیے 44 امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کر دی ہے۔۔اس فہرست میں کئی سینئر لیڈروں کے نام شامل نہیں ہیں۔

BJP RELEASES FIRST LIST JK ELECTION
بی جے پی نے جے کے الیکشن کی پہلی فہرست جاری کی۔ (Photo: X/@BJP4India)

جموں و کشمیر: بھارتیہ جنتا پارٹی نے جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے لیے اپنے امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کر دی ہے۔ اس فہرست میں پہلے مرحلے کے لیے 15، دوسرے مرحلے کے لیے 10 اور تیسرے مرحلے کی ووٹنگ کے لیے 19 امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر میں 90 اسمبلی نشستوں کیلئے تین مرحلوں میں انتخابات ہونے ہیں۔ پہلے مرحلے کا نوٹیفکیشن پہلے ہی جاری ہوا ہے اور نام داخل کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

بھارتیہ جنتا پارٹی نے جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات 2024 کے لیے 44 امیدواروں کی جو فہرست جاری کر دی ہے اس میں کئی سینئر لیڈر اپنی جگہ بنانے میں ناکام ہوئے ہیں۔ پہلے مرحلے میں ہونیوالے انتخابات کیلئے ارشد بٹ کو جنوبی کشمیر کے راجپورہ حلقے سے، جاوید احمد قادری کو شوپیاں سے، محمد رفیق وانی کو اننت ناگ ویسٹ سے منڈیٹ دیا گیا ہے۔وہیں ایڈوکیٹ سید وجاہت اننت ناگ سے، شگن پریہار کشتواڑ سے اور گجے سنگھ رانا ڈوڈہ سے الیکشن لڑیں گے۔

اس کے علاوہ کلدیپ راج دوبے ریاسی سے، روہت دوبے شری ویشنو دیوی سے اور چودھری عبدالغنی پونچھ حویلی سے الیکشن لڑیں گے۔ جبکہ پون گپتا ادھم پور ویسٹ سے، ڈاکٹر دیویندر کمار منیال رام گڑھ (ایس سی) سے اور موہن لال بھگت اکھنور سے الیکشن لڑیں گے۔

  • بی جے پی سنٹرل الیکشن کمیٹی کی میٹنگ اتوار کو ہوئی:

جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے حوالے سے اتوار کو نئی دہلی میں بی جے پی کی مرکزی الیکشن کمیٹی کی میٹنگ ہوئی۔ اس میٹنگ میں وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ اور بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا سمیت کئی سینئر لیڈروں نے شرکت کی۔ اس میٹنگ میں انتخابی حکمت عملی، مسائل، امیدواروں کے نام اور ریاست میں وزیر اعظم مودی کی ممکنہ ریلیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس ملاقات کے بعد یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ بی جے پی پیر کی صبح تک امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دے گی۔

  • سابق ڈپٹی وزیر اعلی کو ٹکٹ نہیں دیا گیا:

اس فہرست کی خاص بات یہ ہے کہ سابق ڈپٹی وزیر اعلیٰ ڈاکٹر نرمل سنگھ اور جموں و کشمیر اسمبلی کے سابق اسپیکر کویندر گپتا کو ٹکٹ نہیں دیا گیا ہے۔ نرمل سنگھ نے 2014 میں بلور اسمبلی سیٹ سے کامیابی حاصل کی تھی۔ ان دونوں لیڈروں پر بدعنوانیوں کے الزامات ہیں۔ بھاجپا نے کئی نئے چہروں کو متعارف کیا ہے اور نوجوان اور غیر معروف افراد کو ترجیح دی ہے۔

پارلیمانی الیکشن میں بھاجپا نے صرف جموں خطے کی دوسیٹوں پر الیکشن لڑا۔ اگرچہ اس الیکشن مین بھاجپا کے امیدواروں کو کامیابی ملی لیکن 2019 کے الیکشن کے مقابلے میں انکی جیت کا مارجن کافی کم رہا جو اس بات کی دلیل ہے کہ خطے میں اس پارٹی کا زور کم ہوا ہے اور لوگ اسکا متبادل تلاش کررہے ہیں۔ اس پارٹی نے کشمیر میں کسی بھی سیٹ پر اپنے امیدوار کھڑے نہیں کئے تھے۔ ماضی میں کشمیر کی سبھی نشستوں پر بھاجپا کے امیدواروں کو شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

  • کشمیر میں وزیر اعظم مودی کی دو ریلیاں:

ذرائع کے مطابق اس میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ وزیر اعظم مودی کشمیر میں ایک سے دو ریلیاں کریں گے جب کہ وزیر اعظم مودی جموں میں 8 سے 10 ریلیاں کریں گے۔ غور طلب ہے کہ الیکشن کمیشن نے ریاست کی 90 اسمبلی سیٹوں پر ووٹنگ کے لیے انتخابی تاریخوں کا اعلان کیا ہے۔ جموں و کشمیر میں ووٹنگ 18 ستمبر، 25 ستمبر اور یکم اکتوبر کو ہوگی۔ سیکورٹی کے لحاظ سے حساس یونین ٹیریٹری میں اسمبلی انتخابات تین مرحلوں میں کرائے جائیں گے۔ اسمبلی انتخابات کے نتائج 4 اکتوبر کو آئیں گے۔ پہلے مرحلے میں 24، دوسرے مرحلے میں 26 اور تیسرے مرحلے میں 40 سیٹوں پر ووٹنگ ہونی ہے۔

  • پہلے مرحلے میں ان سیٹوں پر ووٹنگ:

پانپور، ترال، پلوامہ، راجپورہ، زینہ پورہ، شوپیاں، دمحال ہانجی پورہ، کولگام، دیوسر، ڈورو، کوکرناگ (ایس ٹی)، اننت ناگ ویسٹ، اننت ناگ، سری گفوارہ، بجبہاڑہ، شانگس-اننت ناگ ایسٹ، پہلگام، اندروال، کشتواڑ، پاڈر، ناگسینی، بھدرواہ، ڈوڈہ، ڈوڈہ ویسٹ، رام بن اور بانہال۔

یہ بھی پڑھیں:

جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات سے قبل لداخ کو ریاست کا درجہ دینے کا مطالبہ، دہلی تک پیدل مارچ کی منصوبہ بندی

جموں و کشمیر میں بی جے پی کے سینئر لیڈران کی متعدد ریلیوں کا منصوبہ

جموں و کشمیر: بھارتیہ جنتا پارٹی نے جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے لیے اپنے امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کر دی ہے۔ اس فہرست میں پہلے مرحلے کے لیے 15، دوسرے مرحلے کے لیے 10 اور تیسرے مرحلے کی ووٹنگ کے لیے 19 امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر میں 90 اسمبلی نشستوں کیلئے تین مرحلوں میں انتخابات ہونے ہیں۔ پہلے مرحلے کا نوٹیفکیشن پہلے ہی جاری ہوا ہے اور نام داخل کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

بھارتیہ جنتا پارٹی نے جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات 2024 کے لیے 44 امیدواروں کی جو فہرست جاری کر دی ہے اس میں کئی سینئر لیڈر اپنی جگہ بنانے میں ناکام ہوئے ہیں۔ پہلے مرحلے میں ہونیوالے انتخابات کیلئے ارشد بٹ کو جنوبی کشمیر کے راجپورہ حلقے سے، جاوید احمد قادری کو شوپیاں سے، محمد رفیق وانی کو اننت ناگ ویسٹ سے منڈیٹ دیا گیا ہے۔وہیں ایڈوکیٹ سید وجاہت اننت ناگ سے، شگن پریہار کشتواڑ سے اور گجے سنگھ رانا ڈوڈہ سے الیکشن لڑیں گے۔

اس کے علاوہ کلدیپ راج دوبے ریاسی سے، روہت دوبے شری ویشنو دیوی سے اور چودھری عبدالغنی پونچھ حویلی سے الیکشن لڑیں گے۔ جبکہ پون گپتا ادھم پور ویسٹ سے، ڈاکٹر دیویندر کمار منیال رام گڑھ (ایس سی) سے اور موہن لال بھگت اکھنور سے الیکشن لڑیں گے۔

  • بی جے پی سنٹرل الیکشن کمیٹی کی میٹنگ اتوار کو ہوئی:

جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے حوالے سے اتوار کو نئی دہلی میں بی جے پی کی مرکزی الیکشن کمیٹی کی میٹنگ ہوئی۔ اس میٹنگ میں وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ اور بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا سمیت کئی سینئر لیڈروں نے شرکت کی۔ اس میٹنگ میں انتخابی حکمت عملی، مسائل، امیدواروں کے نام اور ریاست میں وزیر اعظم مودی کی ممکنہ ریلیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس ملاقات کے بعد یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ بی جے پی پیر کی صبح تک امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دے گی۔

  • سابق ڈپٹی وزیر اعلی کو ٹکٹ نہیں دیا گیا:

اس فہرست کی خاص بات یہ ہے کہ سابق ڈپٹی وزیر اعلیٰ ڈاکٹر نرمل سنگھ اور جموں و کشمیر اسمبلی کے سابق اسپیکر کویندر گپتا کو ٹکٹ نہیں دیا گیا ہے۔ نرمل سنگھ نے 2014 میں بلور اسمبلی سیٹ سے کامیابی حاصل کی تھی۔ ان دونوں لیڈروں پر بدعنوانیوں کے الزامات ہیں۔ بھاجپا نے کئی نئے چہروں کو متعارف کیا ہے اور نوجوان اور غیر معروف افراد کو ترجیح دی ہے۔

پارلیمانی الیکشن میں بھاجپا نے صرف جموں خطے کی دوسیٹوں پر الیکشن لڑا۔ اگرچہ اس الیکشن مین بھاجپا کے امیدواروں کو کامیابی ملی لیکن 2019 کے الیکشن کے مقابلے میں انکی جیت کا مارجن کافی کم رہا جو اس بات کی دلیل ہے کہ خطے میں اس پارٹی کا زور کم ہوا ہے اور لوگ اسکا متبادل تلاش کررہے ہیں۔ اس پارٹی نے کشمیر میں کسی بھی سیٹ پر اپنے امیدوار کھڑے نہیں کئے تھے۔ ماضی میں کشمیر کی سبھی نشستوں پر بھاجپا کے امیدواروں کو شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

  • کشمیر میں وزیر اعظم مودی کی دو ریلیاں:

ذرائع کے مطابق اس میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ وزیر اعظم مودی کشمیر میں ایک سے دو ریلیاں کریں گے جب کہ وزیر اعظم مودی جموں میں 8 سے 10 ریلیاں کریں گے۔ غور طلب ہے کہ الیکشن کمیشن نے ریاست کی 90 اسمبلی سیٹوں پر ووٹنگ کے لیے انتخابی تاریخوں کا اعلان کیا ہے۔ جموں و کشمیر میں ووٹنگ 18 ستمبر، 25 ستمبر اور یکم اکتوبر کو ہوگی۔ سیکورٹی کے لحاظ سے حساس یونین ٹیریٹری میں اسمبلی انتخابات تین مرحلوں میں کرائے جائیں گے۔ اسمبلی انتخابات کے نتائج 4 اکتوبر کو آئیں گے۔ پہلے مرحلے میں 24، دوسرے مرحلے میں 26 اور تیسرے مرحلے میں 40 سیٹوں پر ووٹنگ ہونی ہے۔

  • پہلے مرحلے میں ان سیٹوں پر ووٹنگ:

پانپور، ترال، پلوامہ، راجپورہ، زینہ پورہ، شوپیاں، دمحال ہانجی پورہ، کولگام، دیوسر، ڈورو، کوکرناگ (ایس ٹی)، اننت ناگ ویسٹ، اننت ناگ، سری گفوارہ، بجبہاڑہ، شانگس-اننت ناگ ایسٹ، پہلگام، اندروال، کشتواڑ، پاڈر، ناگسینی، بھدرواہ، ڈوڈہ، ڈوڈہ ویسٹ، رام بن اور بانہال۔

یہ بھی پڑھیں:

جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات سے قبل لداخ کو ریاست کا درجہ دینے کا مطالبہ، دہلی تک پیدل مارچ کی منصوبہ بندی

جموں و کشمیر میں بی جے پی کے سینئر لیڈران کی متعدد ریلیوں کا منصوبہ

Last Updated : Aug 26, 2024, 11:30 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.