ETV Bharat / jammu-and-kashmir

منڈی میں راجپورہ کے مقام پر سڑک کی خستہ حالت مقامی لوگوں میں شدید غم و غصہ - Dilapidated road in Mandi

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 7 hours ago

منڈی میں راجپورہ کے مقام پر سڑکوں کی خستہ حالت کی وجہ سے مقامی لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ یہاں پولیس تھانہ, ڈگری کالج, مڈل اسکول بھی ہے، جب بھی بچے یہاں سے گزرتے ہیں تو سڑک پر پڑے کنکروں سے مسافروں اور بلخصوص اسکولی بچوں کو پریشانی ہوتی ہے۔ متعلقہ جونیئر انجینئر کا کہنا تھا کہ اس مقام پر سڑک کو مکڈمائز کرنے سے سرکار کا نقصان ہورہا ہے۔

منڈی میں سڑکوں کی خستہ۔ مقامی لوگ پریشان
منڈی میں سڑکوں کی خستہ۔ مقامی لوگ پریشان (Etv Bharat)

منڈی (جموں و کشمیر): ضلع پونچھ کی تحصیل منڈی سے لورن جانے والی سڑک کی خستہ حالت کو لیکر آئے دن عام راہگیروں اور مقامی لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جس کو لیکر حال ہی میں بدھا امر ناتھ منڈی تا پلیرہ تک جن مقامات پر سڑک پر گڈھے وغیرہ پڑے تھے اُن کی مرمت کرانا تھی۔ لیکن وہی راجپورہ کے مقام پر سڑک کو درست نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے سڑک کی ابتر حالت ہوچکی ہے۔

منڈی میں سڑکوں کی خستہ۔ مقامی لوگ پریشان (ETV Bharat)

مقامی لوگوں کے مطابق متعلقہ ٹھیکیدار کی جانب سے سڑک پر بجڑا گِٹی وغیرہ تو ڈال دی گئی ہے لیکن باوجود اس کے سڑک کو پکّا نہیں کیا گیا۔ چونکہ یہاں پولیس تھانہ, ڈگری کالج, مڈل اسکول بھی ہے، جب بھی بچے یہاں سے گزرتے ہیں تو سڑک پر پڑے کنکروں سے مسافروں اور بلخصوص اسکولی بچوں کو پریشانی ہوتی ہے اور اکثر چوٹ بھی لگ جاتی ہے جس سے لوگ شدید مشکلات سے دوچار ہوجاتے ہیں۔

اس موقع پر محکمہ پردھان منتری گرام سڑک یوجنا (پی ایم جی ایس وائی) کے جونیئر انجینئر موقع پر پہنچے اور مقامی لوگوں سے بات کرنے کی کوشش کی لیکن اسی دوران مقامی لوگوں نے شدید غم و غصہ کا اظہار کیا۔ مقامی لوگوں کے مطابق متعلقہ جونیئر انجینئر کا کہنا تھا کہ ہم اس مقام پر مکڈمائز نہیں بچھا سکتے۔ کیونکہ اس مقام پر سڑک کو مکڈمائز کرنے سے سرکار کا نقصان ہورہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس جانب اپنی توجہ مرکوز کرکے جلد از جلد راجپورہ کے مقام پر سڑک کو مکڈمائز کیا جائے ورنہ آئیندہ مقامی لوگوں کی جانب سے سڑک کو بند کردیا جائے گا۔ اس حوالے سے جب متعلقہ ٹھیکیدار کے ساتھ رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ جن مقامات پر سڑک میں پانی جمع ہوتا ہے وہاں محکمہ کی ہدایات ہیں کہ اُن مقامات پر سڑک کو مکڈمائز نہ کیا جائے۔ کیونکہ اُن مقامات کے لیے الگ سے ٹینڈر ہوگا اور وہاں پر ٹائل لگائی جائیں گی۔ تاکہ بارش کے دوران سڑک پر مزید کھڈے نہ پڑیں اور عام راہگیر مزید پریشان نہ ہوں۔

منڈی (جموں و کشمیر): ضلع پونچھ کی تحصیل منڈی سے لورن جانے والی سڑک کی خستہ حالت کو لیکر آئے دن عام راہگیروں اور مقامی لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جس کو لیکر حال ہی میں بدھا امر ناتھ منڈی تا پلیرہ تک جن مقامات پر سڑک پر گڈھے وغیرہ پڑے تھے اُن کی مرمت کرانا تھی۔ لیکن وہی راجپورہ کے مقام پر سڑک کو درست نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے سڑک کی ابتر حالت ہوچکی ہے۔

منڈی میں سڑکوں کی خستہ۔ مقامی لوگ پریشان (ETV Bharat)

مقامی لوگوں کے مطابق متعلقہ ٹھیکیدار کی جانب سے سڑک پر بجڑا گِٹی وغیرہ تو ڈال دی گئی ہے لیکن باوجود اس کے سڑک کو پکّا نہیں کیا گیا۔ چونکہ یہاں پولیس تھانہ, ڈگری کالج, مڈل اسکول بھی ہے، جب بھی بچے یہاں سے گزرتے ہیں تو سڑک پر پڑے کنکروں سے مسافروں اور بلخصوص اسکولی بچوں کو پریشانی ہوتی ہے اور اکثر چوٹ بھی لگ جاتی ہے جس سے لوگ شدید مشکلات سے دوچار ہوجاتے ہیں۔

اس موقع پر محکمہ پردھان منتری گرام سڑک یوجنا (پی ایم جی ایس وائی) کے جونیئر انجینئر موقع پر پہنچے اور مقامی لوگوں سے بات کرنے کی کوشش کی لیکن اسی دوران مقامی لوگوں نے شدید غم و غصہ کا اظہار کیا۔ مقامی لوگوں کے مطابق متعلقہ جونیئر انجینئر کا کہنا تھا کہ ہم اس مقام پر مکڈمائز نہیں بچھا سکتے۔ کیونکہ اس مقام پر سڑک کو مکڈمائز کرنے سے سرکار کا نقصان ہورہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس جانب اپنی توجہ مرکوز کرکے جلد از جلد راجپورہ کے مقام پر سڑک کو مکڈمائز کیا جائے ورنہ آئیندہ مقامی لوگوں کی جانب سے سڑک کو بند کردیا جائے گا۔ اس حوالے سے جب متعلقہ ٹھیکیدار کے ساتھ رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ جن مقامات پر سڑک میں پانی جمع ہوتا ہے وہاں محکمہ کی ہدایات ہیں کہ اُن مقامات پر سڑک کو مکڈمائز نہ کیا جائے۔ کیونکہ اُن مقامات کے لیے الگ سے ٹینڈر ہوگا اور وہاں پر ٹائل لگائی جائیں گی۔ تاکہ بارش کے دوران سڑک پر مزید کھڈے نہ پڑیں اور عام راہگیر مزید پریشان نہ ہوں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.