پلوامہ : ڈائریکٹوریٹ آف ہیلتھ سروسز کشمیر اور ضلع انتظامیہ پلوامہ نے نجی ہسپتال میں مبینہ طبی لاپرواہی کے الزامات کے بعد تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ ہسپتال میں ارشد حسین بٹ کی بیٹی صبورہ ارشد کی موت کے بعد رشتہ داروں نے ہسپتال پر طبی لاپرواہی برتنے کا الزام عائد کیا تھا۔ آرہہال پلوامہ کی ایک نوجوان خاتون صبورہ ارشد کی موت کے بعد علاقے میں صدمے کی لہر دوڑگئی۔ طبی لاپرواہی کے الزامات کے بعد مقامی حکام نے فوری کارروائی کرتے ہوئے فعال تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
ارشد احمد کی بیٹی صبورہ، پلوامہ کے ایک نجی نرسنگ ہوم میں زیر علاج تھیں۔ ذرائع کے مطابق علاج کے دوران صبورہ کی طبیعت اچانک بگڑ گئی اور موت واقع ہوگئی، جس کے بعد لوگوں نے ہسپتال انتظامیہ کے خلاف سخت احتجاج کیا اور پولیس کی مداخلت کے بعد اگرچہ احتجاج کو ختم کروایا گیا تاہم ضلع انتظامیہ کی ہدایت پر نجی ہسپتال کے آپریشن تھیٹر کو مکمل طور پر سیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ اس معاملے کی صاف و شفاف تحقیقات ہوسکے۔
یہ بھی پڑھیں: ضلع پلوامہ کے پامپور حلقہ کو ہمیشہ نظر انداز کیا گیا - Assembly Election 2024
اس سلسلے میں آرہہال سے آزاد امیدوار صوفی محمد اکبر نے کہا کہ سرکاری ہسپتالوں کو جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کیا جائے تاکہ لوگ پرائیویٹ ہسپتالوں کو ترجیح نہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ شروع کی گئی انکوائری کو جلد انجام دیا جائے اور قصورواروں کے خلاف کاروائی کی جائے۔