ETV Bharat / jammu-and-kashmir

کشمیر میں 36 گھنٹوں کے دوران چاقو زنی کے دو واقعات رونما - کشمیر چاقو زنی کے واقعات

Stabbing Incidents in kashmir: وادی کشمیر میں چاقو زنی کے بڑھتے واقعات یقیناً قابل تشویش ہیں۔ سال 2023 میں اس طرح کے کئی واقعات رونما ہوئے جن میں پولیس نے کم عمر ملزمین کو حراست میں لے لیا۔

س
ستاب
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 10, 2024, 1:07 PM IST

سرینگر (جموں کشمیر): وادی کشمیر میں گزشتہ دنوں چاقو زنی کے دو مختلف واقعات میں 2 نوجوان زخمی ہو گئے ہیں۔ چاقو زنی کا ایک واقعہ 8فروری جمعہ کو سرینگر کے مندر باغ علاقے میں رونما ہوا، جس میں شفاعت احمد نامی ایک نوجوان پر چاقو سے وار کرکے اسے زخمی کر دیا گیا۔ اس سے قبل 7 فروری یعنی جمعرات کو شمالی کشمیر کے بارہمولہ میں بھی اسی طرح کا ایک اور واقعہ پیش کیا جس میں بہمامہ، کپوارہ کے منیر احمد ڈار پر تیز دھار ہتھیار سے حملہ کر کے اسے شدید زخمی کیا گیا۔

وادی کشمیر میں گزشتہ برسوں کے دوران ایسے جرائم دیکھنے کو مل رہے ہیں جن کا ماضی میں تصور بھی نہیں کیا جا سکتا تھا۔ اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ چھرا گھونپ کر وار کرنے کے جرائم میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور چاقو زنی کا یہ رجحان تشویشناک حد تک بڑھ رہا ہے۔ ایسے میں گزشتہ ایک برس کے دوران سرینگر سمیت وادی کشمیر کے دیگر اضلاع میں بھی ایسے متعدد واقعات رونما ہوئے ہیں۔ اس صورتحال کے پیش نظر ضلع مجسٹریٹ سرینگر نے تیز دھار والے ہتھیاروں کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کی ہے۔

  • سال 2023 میں چاقو زنی کے واقعات

مارچ 2023 سے اب تک تقریباً 15 حملوں میں 19 افراد زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے ایک شخص کی موت بھی واقع ہوئی۔ اسی طرح کے ایک اور واقعے میں بٹہ مالو میں23 سالہ جاوید احمد پر اس وقت چاقو سے حملہ کیا گیا جب وہ اسٹیڈیم میں کرکٹ میچ دیکھ رہا تھا، یہ بٹہ مالو علاقے میں اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے۔

چھرا مارنے کے جرائم کی بڑھتی شرح انتہائی تشویشناک صورتحال اختیار کر رہی ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق کشمیر کا چاقو زنی کا پہلا واقع 9 مارچ 2023 کو وسطی ضلع بڈگام کے چاڈورہ علاقے میں پیش آیا۔جس میں قیصر یوسف زرگر کو عابد حسین ڈار نامی ایک لڑکے نے چھرے سے زبردست وار کرتے ہوئے قتل کر دیا تھا۔ عابد حسین نامی شخص نے واقعے سے ایک دن قبل ہی چاقو حاصل کیا تھا۔ اس گھناؤنے اور دل کو دہلانے والے جرم کے بعد ملزم نے پولیس کے سامنے جرم کا اعتراف بھی کیا۔

اسی طرح پولیسں نے آصفہ نامی ایک خاتون کو اس وقت گرفتار کر لیا جب اس نے سرینگر کے کاکہ سرائے علاقے میں اپنے ہی منگیتر عادل احمد لون پر چاقو سے وار کیا۔ 3 مئی کو ایسا ہی ایک اور واقعہ پیش آیا جس میں مرہامہ بجبہاڑہ کے رہنے والے عادل احمد بٹ نامی نوجوان پر تیز دار چاقو سے حملہ کیا گیا جس میں وہ بال بال بچ گیا۔

جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع میں اکڑ پارک میں نامعلوم افراد نے سال گزشتہ کی 10 مئ کو سمیر احمد ماگرے ولد عبد الرشید ماگرے پر چاقو سے وار کیا، جبکہ اسی دن اننت ناگ کے ہی علاقہ کرنگسو گاؤں میں ایسا ہی ایکا ور معاملہ سامنے آیا، جس میں 16 سالہ عدنان الطاف نامی کم عمر لڑکے پر حملہ کیا گیا۔ سال 2023 میں یکم مئی کو بیہامہ، گاندربل ضلع میں زاہد نامی ایک نجی اسکول کے طالب علم نے اپنے ہی دو ساتھی طالب علموں پر تیز دھار چاقو سے حملہ کیا۔ جس کے نتیجے میں وہ دونوں زخمی ہو گئے۔ اسی طرح شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع میں 13 مئی کو گلشن آباد علاقے میں چاقو زنی کا واقعہ پیش آیا۔ نو عمر کی پہچان 18 سالہ محسن والد طارق احمد کے طور ہوئی جو کہ اس حملے میں شدید زخمی ہوا۔ جبکہ سوپور کے محلہ تیتلیاں میں ایک 12 سالہ لڑکے نے اپنے ہی دوست کو چھرے سے وار کر کے اسے زخمی کر دیا۔

مزید پڑھیں: Stabbing Incident in Srinagar سرینگر چاقو زنی واقعہ میں نو عمر لڑکا زخمی

گزشتہ برس 30 مئی کو سرینگر کے مومن آباد، بٹہ مالو علاقے کے لوگ اس وقت ششدر رہ گئے جب اعجاز احمد بٹ کے بہیمانہ قتل کی خبر پھیل گئی۔ اس پر متعدد بار چاقو سے وار کیا گیا تھا اور وہ موقع پر ہی ہلاک ہو گیا۔ اگرچہ ملزم جائے وارداد سے فرار ہوگیا تاہم بعد میں پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے سلاخوں کے پیچے دھکیل دیا۔ اسی طرح 30 جون یعنی عیدالاضحی کے دوسرے روز سرینگر کے نوہٹہ علاقے میں ایک نوجوان کو چھری سے وار کر کے اسے زخمی کر دیا گیا۔ پولیس نے اس تعلق سے زبیر احمد بٹ نامی نوجوان کو گرفتار کیا۔

سرینگر (جموں کشمیر): وادی کشمیر میں گزشتہ دنوں چاقو زنی کے دو مختلف واقعات میں 2 نوجوان زخمی ہو گئے ہیں۔ چاقو زنی کا ایک واقعہ 8فروری جمعہ کو سرینگر کے مندر باغ علاقے میں رونما ہوا، جس میں شفاعت احمد نامی ایک نوجوان پر چاقو سے وار کرکے اسے زخمی کر دیا گیا۔ اس سے قبل 7 فروری یعنی جمعرات کو شمالی کشمیر کے بارہمولہ میں بھی اسی طرح کا ایک اور واقعہ پیش کیا جس میں بہمامہ، کپوارہ کے منیر احمد ڈار پر تیز دھار ہتھیار سے حملہ کر کے اسے شدید زخمی کیا گیا۔

وادی کشمیر میں گزشتہ برسوں کے دوران ایسے جرائم دیکھنے کو مل رہے ہیں جن کا ماضی میں تصور بھی نہیں کیا جا سکتا تھا۔ اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ چھرا گھونپ کر وار کرنے کے جرائم میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور چاقو زنی کا یہ رجحان تشویشناک حد تک بڑھ رہا ہے۔ ایسے میں گزشتہ ایک برس کے دوران سرینگر سمیت وادی کشمیر کے دیگر اضلاع میں بھی ایسے متعدد واقعات رونما ہوئے ہیں۔ اس صورتحال کے پیش نظر ضلع مجسٹریٹ سرینگر نے تیز دھار والے ہتھیاروں کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کی ہے۔

  • سال 2023 میں چاقو زنی کے واقعات

مارچ 2023 سے اب تک تقریباً 15 حملوں میں 19 افراد زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے ایک شخص کی موت بھی واقع ہوئی۔ اسی طرح کے ایک اور واقعے میں بٹہ مالو میں23 سالہ جاوید احمد پر اس وقت چاقو سے حملہ کیا گیا جب وہ اسٹیڈیم میں کرکٹ میچ دیکھ رہا تھا، یہ بٹہ مالو علاقے میں اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے۔

چھرا مارنے کے جرائم کی بڑھتی شرح انتہائی تشویشناک صورتحال اختیار کر رہی ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق کشمیر کا چاقو زنی کا پہلا واقع 9 مارچ 2023 کو وسطی ضلع بڈگام کے چاڈورہ علاقے میں پیش آیا۔جس میں قیصر یوسف زرگر کو عابد حسین ڈار نامی ایک لڑکے نے چھرے سے زبردست وار کرتے ہوئے قتل کر دیا تھا۔ عابد حسین نامی شخص نے واقعے سے ایک دن قبل ہی چاقو حاصل کیا تھا۔ اس گھناؤنے اور دل کو دہلانے والے جرم کے بعد ملزم نے پولیس کے سامنے جرم کا اعتراف بھی کیا۔

اسی طرح پولیسں نے آصفہ نامی ایک خاتون کو اس وقت گرفتار کر لیا جب اس نے سرینگر کے کاکہ سرائے علاقے میں اپنے ہی منگیتر عادل احمد لون پر چاقو سے وار کیا۔ 3 مئی کو ایسا ہی ایک اور واقعہ پیش آیا جس میں مرہامہ بجبہاڑہ کے رہنے والے عادل احمد بٹ نامی نوجوان پر تیز دار چاقو سے حملہ کیا گیا جس میں وہ بال بال بچ گیا۔

جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع میں اکڑ پارک میں نامعلوم افراد نے سال گزشتہ کی 10 مئ کو سمیر احمد ماگرے ولد عبد الرشید ماگرے پر چاقو سے وار کیا، جبکہ اسی دن اننت ناگ کے ہی علاقہ کرنگسو گاؤں میں ایسا ہی ایکا ور معاملہ سامنے آیا، جس میں 16 سالہ عدنان الطاف نامی کم عمر لڑکے پر حملہ کیا گیا۔ سال 2023 میں یکم مئی کو بیہامہ، گاندربل ضلع میں زاہد نامی ایک نجی اسکول کے طالب علم نے اپنے ہی دو ساتھی طالب علموں پر تیز دھار چاقو سے حملہ کیا۔ جس کے نتیجے میں وہ دونوں زخمی ہو گئے۔ اسی طرح شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع میں 13 مئی کو گلشن آباد علاقے میں چاقو زنی کا واقعہ پیش آیا۔ نو عمر کی پہچان 18 سالہ محسن والد طارق احمد کے طور ہوئی جو کہ اس حملے میں شدید زخمی ہوا۔ جبکہ سوپور کے محلہ تیتلیاں میں ایک 12 سالہ لڑکے نے اپنے ہی دوست کو چھرے سے وار کر کے اسے زخمی کر دیا۔

مزید پڑھیں: Stabbing Incident in Srinagar سرینگر چاقو زنی واقعہ میں نو عمر لڑکا زخمی

گزشتہ برس 30 مئی کو سرینگر کے مومن آباد، بٹہ مالو علاقے کے لوگ اس وقت ششدر رہ گئے جب اعجاز احمد بٹ کے بہیمانہ قتل کی خبر پھیل گئی۔ اس پر متعدد بار چاقو سے وار کیا گیا تھا اور وہ موقع پر ہی ہلاک ہو گیا۔ اگرچہ ملزم جائے وارداد سے فرار ہوگیا تاہم بعد میں پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے سلاخوں کے پیچے دھکیل دیا۔ اسی طرح 30 جون یعنی عیدالاضحی کے دوسرے روز سرینگر کے نوہٹہ علاقے میں ایک نوجوان کو چھری سے وار کر کے اسے زخمی کر دیا گیا۔ پولیس نے اس تعلق سے زبیر احمد بٹ نامی نوجوان کو گرفتار کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.