سرینگر: کشمیر میں شرما کے دوران ابھی تک بارش یا برفباری نہیں ہوئی ہے۔ گزشتہ دو ماہ سے وادی میں موسم مکمل خشک ہے، جس سے یہاں کے آبی ذرائع خشک ہونے کے دھانے پر ہے، جبکہ جنگلات میں بھی آگ کی وارداتیں پیش آرہے ہیں۔ اس موسم سے کشمیر کے شعبہ زراعت پر بھی منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ ای ٹی وی بھارت کے نمائندے میر فرحت نے اس ضمن میں ناظم زراعت کشمیر چودھری اقبال سے گفتگو کی۔
چودھری اقبال نے بتایا کہ گزشتہ دو ماہ سے وادی میں خشک موسم کے باعث زراعت پر منفی اثر ہو گا، تاہم اگر بارش یا برفباری تو پھر کاشتکاروں کو کوئی پریشانی نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ خشک موسم سے مایوس ہوا ہے لیکن انہوں خشک موسم کے پیش منظر میں متبادل پلان مرتب کئے ہیں جس کو مالایا جائے گا اگر موسم میں تبدیلی نہیں آئی گی۔ چودھری اقبال نے بتایا اس وقت کاشتکاروں نے جو فصل جیسے سرسوں، آوٹس اور مٹر کے بیچ بوئے ہوئے ہیں وہ خشک موسم سے متاثر ہوسکتے ہیں کیونکہ انکی پیداوار میں کمی ہوگی۔
انہوں نے بتایا کہ خشک موسم سے کھریف کراپس زیادہ متاثر ہوں گے کیونکہ یہ پیداوار زیادہ تر بارش اور ندی نالوں کے پانی پر منحصر ہوتی ہے۔ اگر موسم اسی طرح خشک رہا تو محکمہ آنے والے دنوں میں کاشتکاروں کے لئے مشاورتی پرگرام کا آغاز کرے گی تاکہ کاشتکاروں کو موسم کی صورت حال کے مطابق کاستکاری کرنے کی تجویز دی جائے۔ واضح رہے کہ وادی میں اکتوبر کے اواخر میں بارش ہوئی تھی جس کے بعد یہاں موسم مکمل خشک چل رہا ہے۔ بالائی علاقوں میں بھی کوئی بارش یا برفباری نہیں ہوئی ہے۔ یہاں تک کہ گلمرگ جیسے سرد ترین سیاحتی مقام پر بھی ہر سو خشک ہے اور برف کا کوئی نام و نشان نہیں ہے۔
ETV Bharat / jammu-and-kashmir
خشک موسم سے کشمیر میں زراعت متاثر ہوگی - Choudhary Mohammad Iqbal
Dry weather to impact agriculture in Kashmir ناظم زراعت کشمیر چودھری اقبال نے بتایا کہ گزشتہ دو ماہ سے وادی میں خشک موسم کے باعث زراعت پر منفی اثر ہو گا، تاہم اگر بارش یا برفباری تو پھر کاشتکاروں کو کوئی پریشانی نہیں ہوگی۔
Published : Jan 24, 2024, 4:57 PM IST
سرینگر: کشمیر میں شرما کے دوران ابھی تک بارش یا برفباری نہیں ہوئی ہے۔ گزشتہ دو ماہ سے وادی میں موسم مکمل خشک ہے، جس سے یہاں کے آبی ذرائع خشک ہونے کے دھانے پر ہے، جبکہ جنگلات میں بھی آگ کی وارداتیں پیش آرہے ہیں۔ اس موسم سے کشمیر کے شعبہ زراعت پر بھی منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ ای ٹی وی بھارت کے نمائندے میر فرحت نے اس ضمن میں ناظم زراعت کشمیر چودھری اقبال سے گفتگو کی۔
چودھری اقبال نے بتایا کہ گزشتہ دو ماہ سے وادی میں خشک موسم کے باعث زراعت پر منفی اثر ہو گا، تاہم اگر بارش یا برفباری تو پھر کاشتکاروں کو کوئی پریشانی نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ خشک موسم سے مایوس ہوا ہے لیکن انہوں خشک موسم کے پیش منظر میں متبادل پلان مرتب کئے ہیں جس کو مالایا جائے گا اگر موسم میں تبدیلی نہیں آئی گی۔ چودھری اقبال نے بتایا اس وقت کاشتکاروں نے جو فصل جیسے سرسوں، آوٹس اور مٹر کے بیچ بوئے ہوئے ہیں وہ خشک موسم سے متاثر ہوسکتے ہیں کیونکہ انکی پیداوار میں کمی ہوگی۔
انہوں نے بتایا کہ خشک موسم سے کھریف کراپس زیادہ متاثر ہوں گے کیونکہ یہ پیداوار زیادہ تر بارش اور ندی نالوں کے پانی پر منحصر ہوتی ہے۔ اگر موسم اسی طرح خشک رہا تو محکمہ آنے والے دنوں میں کاشتکاروں کے لئے مشاورتی پرگرام کا آغاز کرے گی تاکہ کاشتکاروں کو موسم کی صورت حال کے مطابق کاستکاری کرنے کی تجویز دی جائے۔ واضح رہے کہ وادی میں اکتوبر کے اواخر میں بارش ہوئی تھی جس کے بعد یہاں موسم مکمل خشک چل رہا ہے۔ بالائی علاقوں میں بھی کوئی بارش یا برفباری نہیں ہوئی ہے۔ یہاں تک کہ گلمرگ جیسے سرد ترین سیاحتی مقام پر بھی ہر سو خشک ہے اور برف کا کوئی نام و نشان نہیں ہے۔