گاندربل: نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلی ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کیا۔ ریلی سے خطاب کے بعد فاروق عبد اللہ نے کہا کہ کل تک جو پاکستان زندہ باد کے نعرے لگار ہے تھے آج وہ بی جے پی کے ساتھ بیٹھے ہیں۔ موصوف صدر نے ان باتوں کا اظہار اتوار کے روز وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل میں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
وزیر اعظم کے ایک بیان کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ میں ان سے ایک سوال کرنا چاہتا ہوں کہ پانچ برسوں سے جموں وکشمیر میں صدر راج نافذ ہے، وہ کہتے تھے کہ یہاں دفعہ 370 کی وجہ سے ملی ٹینسی ہے ، آج یہاں دفعہ 370 نہیں تو عسکریت پسندی کہاں سے آئی؟، یہ بندوق کہاں سے آتا ہے، اس کا جواب دیا جائے۔ فاروق عبد اللہ نے کہا کہ صرف جھوٹ بول کر لوگوں کو دھوکہ دیا جا رہا ہے۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ ورکن پارلیمنٹ انجینئر رشید کی رہائی پر کہا کہ میرا ایک ہی سوال ہے کہ پہلے ان کو کیوں نہیں چھوڑا گیا اور آج کیوں چھوڑا گیا، صرف اس لئے کہ مسلمانوں کو توڑ سکے۔ انہوں نے کہا ہے کہ نیشنل کانفرنس نے علیحدگی پسندی کو نہیں بنایا، کل تک جو پاکستان زندہ باد کرتے تھے آج وہ بی جے پی کے ساتھ بیٹھے ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان سے پوچھا جائے کہ ان کے وہ نعرے کہاں گئے؟۔
واضح رہے کہ وزیراعظم نریندر مودی نے ڈوڈہ میں ایک ریلی کے دوران کہا تھا کہ آج جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی نہیں ہے اور دفعہ 370 کی منسوخی سے پہلے کہا کرتے تھے کہ کشمیر میں 370 کی وجہ سے عسکریت پسندی موجود ہے۔ جموں و کشمیر کے حالیہ دنوں میں متعدد مرتبہ عسکری حملے ہوئے ہیں جن میں نہ صرف عام شہری بلکہ سکیورٹی فورسز بھی ہلاک ہوئے ہیں۔ ان عسکری حملوں پر اپوزیشن پارٹیوں نے مودی حکومت پر کئی سوال اٹھائے ہیں۔