سرینگر (جموں و کشمیر): مرکزی سرکار نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ممنوعہ تنظیم جموں کشمیر نیشنل فرنٹ (جے کے این ایف) سے متعلق غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ، 1967 کے ذریعے دیے گئے اختیارات کو استعمال کرنے کا اختیار/اجازت دیے جانے کا اعلان کیا ہے۔ رواں ماہ کے آغاز میں جے کے این ایف پر آیندہ پانچ سال تک کے لئے پابندی عاید کی گی تھی۔
وزارت داخلہ کی حالیہ نوٹیفکیشن کے مطابق؛ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو اب غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ، 1967 کے سیکشن 7 اور 8 کا استعمال ممنوعہ تنظیم جے کے این ایف کے خلاف لاگو کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔ یہ نوٹیفکیشن وزارت کی جانب سے جے کے این ایف کو غیر قانونی ایسوسی ایشن قرار دینے کے فوراً بعد سامنے آیا ہے۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے: ’’غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 کے سیکشن 3 کی ذیلی دفعہ (1) اور (3) کے ذریعے عطا کردہ اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے، مرکزی حکومت نے جموں کشمیر نیشنل فرنٹ (جے کے این ایف) کو غیر قانونی سرگرمیوں (روکتھام) ایکٹ کے تحت، غیر قانونی ایسوسی ایشن نوٹیفکیشن نمبر ایس او 1296 (ای ) مورخہ 12 مارچ 2024 کی رو سے پابندی عائد کی جاتی ہے۔‘‘
مزیدیکہ نیٹیفکیشن میں کہا گیا ہے: ’’غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ، 1967 کے سیکشن 42 کے ذریعے عطا کردہ اختیارات کے استعمال میں مرکزی حکومت کو ہدایت دی گئی ہے کہ مذکورہ ایکٹ کے سیکشن 7 اور سیکشن 8 کے تحت اس کے ذریعے استعمال کیے جانے والے تمام اختیارات بھی استعمال کیے جائیں گے۔ مذکورہ بالا غیر قانونی ایسوسی ایشن کے سلسلے میں ریاستی حکومتوں اور یونین ٹیریٹری انتظامیہ کے ذریعے بھی استعمال کیا جائے گا۔‘‘
وزارت نے اس سے قبل 12 مارچ کو جے کے این ایف پر پابندی عائد کی تھی، اسے غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کے تحت فوری طور پر پانچ سال کی مدت کے لیے ایک ’’غیر قانونی ایسوسی ایشن‘‘ قرار دیا گیا تھا۔ وزارت نے اپنی نوٹیفکیشن میں نشاندہی کی ہے کہ نعیم احمد خان کی قیادت میں جے کے این ایف ملک کی سالمیت، خودمختاری اور سلامتی کے خلاف غیر قانونی سرگرمیوں میں مصروف ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت نے یو اے پی اے کے تحت جے کے این ایف پر پابندی لگا دی