سرینگر: جموں کشمیر پولیس نے سرینگر میں آج این آئی اے عدالت میں چار ملزمین کے خلاف ایک پولیس اہلکار کی ہلاکت کے مقدمے میں چارج شیٹ داخل کیا ہے۔ ان ملزمین کو پولیس نے بمنہ میں دسمبر سنہ 2023 کو پولیس اہلکار کی ہلاکت کے معاملے میں گرفتار کیا تھا۔ پولیس نے کہا کہ ان افراد کے خلاف یو اے پی اے (غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف قانون) کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔
ان افراد میں تین سرینگر کے بمنہ علاقے سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ ایک عسکریت پسند کمانڈر ارجمند گلزار ضلع پلوامہ کے کھربٹ پورہ گاؤں سے تعلق رکھتے ہیں تاہم وہ مفرور ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے سرینگر کے تین نوجوان ملزم مہنان خان، امتیاز کھانڈے، دانش احمد ملہ، اور ارجمند گلزار کو پولیس اہلکار کی ہلاکت میں ملوث پایا۔ پولیس نے سرینگر کے تینوں نوجوانوں کو گرفتار کیا جن کو پولیس نے عسکریت پسندوں کے معاونت کار قرار دیا تھا۔ لیکن ارجمند گلزار عرف حمزہ برہان پاکستان میں مقیم ہے۔
پولیس نے کہا کہ حمزہ برہان کے ہدایت پر ہی ان تینوں ملزمین نے سازش کے تحت بمنہ میں پولیس کانسٹیبل کو ہلاک کیا تھا۔ پولیس نے کہا کہ ان تینوں ملزمین کے خلاف یو اے پی اے کے تحت ان کی جائیداد کو ضبط کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ نو ستمبر 2023 کو بمنہ میں پولیس اہلکار حافظ احمد پر گولیوں سے حملہ کیا گیا تھا جس میں وہ شدید زخمی ہوئے تھے۔ انہوں ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ دیا تھا۔