بانڈی پورہ (جموں و کشمیر): بانڈی پورہ سے کالعدم جماعت اسلامی تنظیم کے سابق ضلعی صدر سکندر ملک نے جمعرات کو بانڈی پورہ حلقہ کے لیے نامزدگی داخل کرتے ہوئے کہا کہ ووٹ قربانی ہے اور اسے سوچ سمجھ کر استعمال کرنا چاہیے۔ واضح رہے کہ جماعت اسلامی کے ضلعی صدر رہ چکے محمد سکندر ملک کو دفعہ 370 اور 35A کی منسوخی کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔
محمد سکندر ملک پر پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) اور غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت دو بار مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اب جبکہ انہیں جیل سے رہا کیا جاچکا ہے مگر سکیورٹی ایجنسیوں کی جانب سے ابھی بھی ان کی نقل و حمل پر GPS tracker کے زریعے سے نگرانی رکھی جارہی ہے۔
محمد سکندر ملک کا کہنا ہے کہ یہ پیر میں ٹریکر نصب کئے جانے کی وجہ سے انہیں لگتا ہے کہ وہ اب بھی ایک قیدی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ کیونکہ اس کی وجہ سے ان کی زاتی زندگی پوری طرح سے متاثر ہو رہی ہے۔ کاغذات نامزدگی داخل کرنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے سکندر ملک نے کشمیر میں پارلیمانی انتخابات کے منصفانہ انعقاد پر حکومت کی تعریف کی اور امید ظاہر کی کہ اسمبلی انتخابات بھی پرامن طور پر منعقد ہوں گے۔
محمد سکندر ملک نے 1987 میں انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا ان کا ایسا ماننا تھا کہ اس میں دھاندلی ہوئی ہے۔ مگر ان انکے اپنے سخت موقف سے ایک اہم تبدیلی آئی ہے۔ اور اب وہ خود کشمیر میں حالات بہتر ہونے پر یقین کرتے ہوئے انتخابی عمل میں واپس قدم رکھ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
محمد سکندر ملک نے کہا کہ کئی دہائیوں سے جب جماعت اسلامی انتخابات میں حصہ نہیں لے رہی تھی تو مرکزی دھارے کی سیاسی جماعتیں، جماعت پر الزام لگا رہی تھیں کہ جماعت اسلامی انتخابات میں حصہ کیوں نہیں لے رہی ہیں۔ اب جبکہ ہم نے انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے تو یہی جماعتیں اب ہمارے امیدواروں پر پراکسی کنڈیٹ ہونے کا الزام لگا رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے امیدوار اب بھی آزاد نہیں ہیں اگر ایسا ہوتا تو ہم پر ٹریکر نہیں لگائے جاتے۔