سرینگر (جموں کشمیر) : سرینگر پارلیمانی نشست میں ووٹنگ کا عمل احسن طریقے سے جاری ہے۔ ایسے میں سرینگر کے 18 اسمبلی حلقوں میں 2 ہزار 135 پولنگ مراکز قائم کئے گئے ہیں، جن میں سرینگر کے 8 اسمبلی حلقوں کے لئے 929 پولنگ مراکز ہیں جبکہ گاندربل ضلع کے 2 اسمبلی حلقوں میں 260 پولنگ مراکز، اسی طرح وسطی کشمیر کے بڈگام ضلع کے اسمبلی حلقوں میں 345 ،پلوامہ کے 4 اسمبلی حلقوں میں 479 اور شوپیاں ضلع کے ایک اسمبلی حلقے کے لیے 122 پولنگ مراکز قائم کئے گئے ہیں۔
اس بار الیکشن کمیشن نے رائے دہندہ گان کی آرام و آسائش کی خاطر خواتین، معذور افراد اور نئے ووٹرز وغیرہ کے لیے مخصوص پولنگ مراکز کا قیام عمل میں لایا ہے۔ تاکہ ہر ایک ووٹر آسانی اور بغیر کسی پریشانی کے اپنی حق رائے دیہی کا استعمال کرکے اس جمہوری عمل میں حصہ دار بنے۔ قائم کیے گئے دیگر پولنگ مراکز کے علاوہ مخصوص پولنگ مراکز - پنک پولنگ اسٹینشز - Pink Poling Stationsکی جانب صرف خواتین ہی رخ کر رہی ہیں۔ ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین نے ان مخصوص ووٹنگ مراکز کا دورہ کیا جہاں خواتین کو قطاروں میں دیکھا گیا۔
خواتین نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ’’یہ ہمارا جمہوری حق ہے جس کے ذریعے ہم اپنے نمائندے کو پارلیمنٹ بھیج کر اپنے مسائل کو حل کروا سکتے ہیں اور امید ہے کہ ہمارا چنا ہوا نمائندہ موثر آواز بن کر ہماری نمائندگی کرے گا۔‘‘ یاد رہے کہ سرینگر کی پارلیمانی نشست میں کُل 24 امیدوار میدان میں ہیں جن میں این سی، پی ڈی پی، اپنی پارٹی، ڈی ای پی اے کے امیدواروں کے علاوہ ڈیڑھ درجن آزاد امیدوار بھی اپنی قسمت آزمائی کر رہے ہیں۔
سرینگر پارلمانی حلقے میں اگرچہ دو درجن امیدوار انتخابی میدان ہیں تاہم اصل مقابلہ این سی کے آغا روح اللہ، پی ڈی پی کے وحید پرہ اور اپنی پارٹی کے محمد اشرف میر کے درمیان مقابلے مانا جا رہا۔
یہ بھی پڑھیں: عمر، فاروق عبداللہ نے ووٹ ڈالا - Omar Farooq Cast Vote