سرینگر: ٹراول ایجنٹس ایسوسی ایشن کشمیر (ٹاک) کے صدر رؤف ترمبو نے کہا کہ ہوائی کرایہ میں اضافہ کشمیر میں سیر پر آنے والے سیاحوں کے لیے بڑی رکاوٹ کا باعث بن رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں سیاحتی سیزن شروع ہوتی ہی، ہوائی کرایہ میں اضافہ کر دیا جاتا ہے اور یہ سیاحت کے ساتھ ایک مسئلہ رہا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین کے ساتھ بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ ائیر لائن کمپنیوں کی جانب سے ہوائی کرایوں میں اضافے کی وجہ سے کشمیر پکیج کافی مہنگا ہورہا ہے۔ ایسے میں دبئی یا تھائی لینڈ کا سفر کشمیر کے سفر سے کافی سستا ہو رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہوائی کرایوں میں اضافے کی وجہ سے سیاح کشمیر کے بجائے بیرون ممالک کی سیر پر جانے کو ترجیحی دیتے ہیں۔ گزشتہ چند ہفتوں سے سیاحوں کی پکیج بکینگ میں کافی کمی آئی ہے۔ یوں تو میں دن بھر ہزار کالیں موصول ہوتی تھی، لیکن اب تین سے چار سو کالز ہی موصول ہوتی ہیں، جس سے اس بات کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ہوائی کرایہ بڑھنے سے کشمیر کی سیر پر آنے ہچکچاہٹ محسوس کررہے ہیں۔
ٹاک کے صدر نے کہا کہ بہار کی آمد کے ساتھ ہی سیاحوں کا کافی رش دیکھنے میں آتا ہے اور اپریل تک ہاؤس بوٹ اور ہوٹل بک ہوجاتے ہیں۔ گزشتہ دو ہفتوں سے ہوائی کرایہ میں 60 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا ہے۔
مزید پڑھیں:
- کشمیر: ہوائی سفر کے کرایہ میں اچانک اضافہ
- دبئی کا دورہ بھارت کے بڑے شہروں سے کشمیر جانے کے مقابلے میں سستا
میک مائی ٹرپ اور ایزمائی ٹرپ سمیت دیگر پورٹکلز کے ذریعے ہوائی کرایہ پر نظر ڈالی جائے تو چند ہفتوں میں نئی دلی سے کشمیر کا ہوائی کرایہ تقریباً 13 ہزار روپے تک بڑھ گیا ہے۔