واشنگٹن: امریکا میں فلسطین کی حمایت میں طلبہ کے احتجاج میں مزید اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ نارتھ ایسٹرن یونیورسٹی، ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی، انڈیانا یونیورسٹی، سینٹ لوئس اور واشنگٹن یونیورسٹی میں احتجاج کے دوران 200 سے زائد طلبہ کے خلاف کارروائی کی گئی۔ یہ اطلاع نیویارک پوسٹ کے حوالے سے دی گئی۔
غور طلب ہو کہ اسرائیل فلسطین تنازعہ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے خلاف امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطینی حامی طلبہ میں غصہ بڑھتا جا رہا ہے۔ احتجاجی مظاہروں کے واقعات میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔ 18 اپریل کو نیو یارک سٹی کی کولمبیا یونیورسٹی میں فلسطین کے حامی طلبہ کے احتجاج پر پولیس کے کریک ڈاؤن کے بعد امریکی کیمپس میں 700 سے زائد مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا۔
فلسطین حامی طلبہ کے خلاف پولیس کے کریک ڈاؤن کے درمیان ایک قابل ذکر شخص بھی سامنے آیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق گرین پارٹی 2024 کی صدارتی امیدوار جل اسٹین، ان کی مہم کے مینیجر اور ایک اور عملے کے رکن کو سینٹ لوئس میں واشنگٹن یونیورسٹی سے گرفتار کر لیا گیا۔ یہ واقعہ ہفتے کی صبح بوسٹن کی نارتھ ایسٹرن یونیورسٹی میں اس وقت سامنے آیا، جب میساچوسٹس کے پولیس افسران کیمپس سے تجاوزات ہٹانے کے لیے داخل ہوئے۔ عارضی کیمپ میں 100 سے زائد حامی موجود تھے۔ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے اسے خالی کرنے کے لیے بار بار درخواستیں سینی پڑیں۔ ان کے باوجود بہت سے طلبہ ڈٹے رہے۔
اگرچہ گرفتار ہونے والوں میں طلبہ کی صحیح تعداد واضح نہیں ہے، لیکن یونیورسٹی نے یقین دلایا کہ جو طلبہ یونیورسٹی کی شناختی کارڈ پیش کرتے ہیں انہیں رہا کیا جا رہا ہے۔ نارتھ ایسٹرن یونیورسٹی میں دوسرے سال کی طالبہ الینا کاڈل نے یونیورسٹی کی سرمایہ کاری کے حوالے سے شفافیت کے لیے مظاہرین کے مطالبات کی بازگشت کی اور غزہ میں مبینہ طور پر اسرائیل کے اقدامات کی حمایت کرنے والی کمپنیوں سے علیحدگی پر زور دیا۔
انہوں نے کیمپ کی متنوع ساخت پر زور دیا، شمال مشرقی طلبہ کی نمایاں شرکت کے ساتھ ساتھ یہودی طلبہ اور فیکلٹی کی حمایت کو بھی نوٹ کیا۔ ملک بھر میں ایسے ہی مناظر دیکھنے کو ملے۔ بوسٹن میں پولیس افسران نے ایمرسن کالج سے 118 افراد کو گرفتار کیا جبکہ ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی میں غیر مجاز کیمپ لگانے پر 69 افراد کو حراست میں لیا گیا۔
یہ بھی پڑھین:
- غزہ جنگ کی مخالفت میں احتجاج پورے امریکہ کی یونیورسٹیوں اور کالجوں میں پھیل گیا
- غزہ میں اسرائیل مظالم کے خلاف امریکی یونیورسٹوں میں مظاہرے، سیکڑوں طلباء گرفتار
واضح رہے کہ انڈیانا یونیورسٹی بلومنگٹن میں، جہاں ہفتے کے شروع میں 33 مظاہرین کی گرفتاری کے بعد کشیدگی بڑھ گئی تھی، ہفتے کے روز مزید 23 مظاہرین کو گرفتار کیا گیا۔ یونیورسٹیوں کو احتجاج منظم کرنے کے لیے مختلف طریقوں سے ہاتھ دھونا پڑا۔ جبکہ کچھ نے تناؤ کم کرنے کی کوشش کی۔ یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا اور ایموری یونیورسٹی میں مظاہرین کو منتشر کرتے ہوئے کچھ لوگوں کو حراست میں لے لیا گیا۔ ہفتہ کے روز یونیورسٹی کے کئی کیمپس میں پولیس کی بڑھتی ہوئی موجودگی واضح طور پر دیکھی گئی۔