دبئی: متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی ایک عدالت نے خلیجی ملک میں اپنی حکومت کے خلاف مظاہرہ کرنے پر درجنوں بنگلہ دیشی شہریوں کو قید کی سزا سنا دی ہے، جن میں تین مظاہرین کو عمر قید کی سزا بسنائی گئ ہے۔
سرکاری ایمریٹس نیوز ایجنسی، ڈبلیو اے ایم کے مطابق، ابوظہبی کی فیڈرل کورٹ آف اپیل نے اتوار کے روز 53 بنگلہ دیشی شہریوں کو 10 سال قید، ایک بنگلہ دیشی شہری کو 11 سال قید کی سزا اور تین کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔عدالت نے بنگلہ دیشی باشندوں کو قید کی سزا مکمل کرنے کے بعد متحدہ عرب امارات سے ملک بدر کرنے کا بھی حکم دے دیا۔
سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق، متحدہ عرب امارات کے اٹارنی جنرل کے دفتر نے ہفتے کے روز بنگلہ دیشیوں پر کئی الزامات کے تحت فرد جرم عائد کیے، جس میں عوامی جگہ پر جمع ہونا اور بدامنی پھیلانا، قانون کے نفاذ میں رکاوٹ ڈالنا، دوسروں کو نقصان پہنچانے اور املاک کو نقصان پہنچانے کے ارادے سے اپنی آبائی حکومت کے خلاف احتجاج کرنا شامل تھا۔
واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات میں یہ مظاہرے بنگلہ دیش میں سرکاری ملازمتوں میں 30 فیصد ریزرویشن کے خلاف ہونے والے مظاہروں کے بعد کیے گئے تھے۔ جہاں ملک کی اعلیٰ عدالت نے اتوار کے روز متنازعہ کوٹہ سسٹم کو واپس لے لیا اور حکم دیا کہ اب ملک میں 93 فیصد میرٹ کی بنیاد پر نوکریاں دی جائیں گی۔
قابل ذکر ہے کہ بنگلہ دیشی شہری متحدہ عرب امارات کی تیسری سب سے بڑی تارکین وطن کمیونٹی ہے۔ متحدہ عرب امارات میں سیاسی جماعتوں اور مزدور یونینوں پر پابندی عائد ہے۔ یہاں کے زیادہ تر قوانین اظہار رائے کی آزادی کو سختی سے روکتے ہیں اور تقریباً تمام بڑے مقامی میڈیا یا تو ریاست کی ملکیت ہیں یا ریاست سے وابستہ آؤٹ لیٹس ہیں۔