ریاض: سعودی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مملکت یمن کے بحیرہ احمر کے شہر الحدیدہ میں اسرائیلی حملے باعث تشویش ہیں۔ ایک نیوز ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزارت نے اتوار کے روز کہا کہ ہفتے کے روز ہونے والے حملے خطے میں موجودہ کشیدگی کو بڑھاتے ہیں اور غزہ پر جنگ کے خاتمے کے لیے جاری کوششوں میں رکاوٹ پیدا کرنے والے ہیں۔ سعودی عرب نے تمام فریقین سے زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کرنے اور خطے اور اس کے لوگوں کو جنگ کے خطرات سے دور رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔
سعودی وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ اس نے بین الاقوامی برادری اور فعال، بااثر فریقوں سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ علاقائی تنازعات کے خاتمے کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔
دریں اثنا سعودی وزارت دفاع کے ترجمان ترکی المالکی نے اتوار کو کہا کہ مملکت کا الحدیدہ کو نشانہ بنانے سے کوئی تعلق نہیں ہے یا مملکت اس میں کسی بھی طرح سے ملوث نہیں ہے اور وہ کسی بھی ادارے کو اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔
حوثیوں کے زیرانتظام المسیرہ ٹی وی نے رپورٹ کیا کہ الحدیدہ پر اسرائیلی فضائی حملے میں چھ افراد ہلاک اور 83 دیگر زخمی ہوئے۔ اسرائیلی حملوں کے بعد حوثیوں نے جوابی حملے کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔