ETV Bharat / international

میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ کو بچوں کے آن لائن استحصال پر معافی مانگنی پڑی

Mark Zuckerberg Apologises میٹا کے چیف ایگزیکٹیو مارک زکربرگ کو امریکی سنیٹ کی سماعت میں آن لائن استحصال کے متاثرین کے والدین سے معافی مانگنی پڑی۔ امریکی قانون سازوں کی طرف سے زکربرگ پر الزام لگایا گیا تھا کہ وہ بچوں پر سوشل میڈیا کے خطرناک اثرات کو روکنے کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں اٹھا رہے ہیں۔

Meta CEO Mark Zuckerberg
میٹا کے چیف ایگزیکٹیو مارک زکربرگ
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 1, 2024, 9:38 PM IST

واشنگٹن: میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ نے امریکی سنیٹ میں سماعت کے دوران آن لائن استحصال کے متاثرین کے والدین سے معافی مانگ لی۔ انہوں نے ان خاندانوں سے معافی مانگی جنہوں نے ان پر الزام لگایا کہ سوشل میڈیا کی وجہ سے انکے بچوں کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

سینیٹرز نے زکربرگ اور ٹک ٹاک، اسنیپ، ایکس اور ڈسکارڈ ایپ کے مالکان سے تقریباً چار گھنٹے تک پوچھ گچھ کی۔ امریکی قانون ساز یہ جاننا چاہتے تھے کہ سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز کے مالکان اپنے پلیٹ فارم پر آنے والے بچوں کی حفاظت کے لیے کیا کر رہے ہیں۔ پارلیمنٹ نے فی الحال ایک قانون نافذ کیا ہے جس کا مقصد سوشل میڈیا کمپنیوں کو ان کے پلیٹ فارمز پر پوسٹ کیے گئے مواد کے لیے جوابدہ بنانا ہے۔

بدھ کی سماعت کے دوران امریکی سینیٹرز کو سوشل میڈیا کمپنیوں کے مالکان سے پوچھ گچھ کرنے کا نادر موقع ملا۔ زکربرگ اور ٹک ٹاک کے سی ای او شا جی چیو نے رضاکارانہ طور پر گواہی دینے پر اتفاق کیا۔ جبکہ اسنیپ چیٹ، ایکس (سابقہ ​​ٹویٹر) اور میسجنگ پلیٹ فارم ڈسکارڈ کے سربراہوں نے ابتدا میں انکار کر دیا تھا جس کے بعد حکومت کی طرف سے انہیں طلب کیا گیا تھا۔

سینیٹ کمیٹی کی سماعت کے دوران سوشل میڈیا پر جنسی استحصال کا شکار ہونے والے بچوں کی ویڈیوز چلائی گئیں۔ سینیٹر جوش ہالے نے مارک زکربرگ سے استفسار کیا کہ اس پر آپ کیا کہیں گے؟ ان لوگوں کے ساتھ آپ نے جو کیا؟ اس پر معافی مانگیں گے؟ کیا سوشل میڈیا پر بدسلوکی کا سامنا کرنے والوں کو معاوضہ ملنا چاہیے؟ کیا آپ نے اس پر کسی ملازم کو نوکری سے نکالا؟

تاہم مارک زکربرگ نے اس پر عجیب رد عمل ظاہر کیا، اور لگ رہا تھا کہ وہ نہ چاہتے ہوئے ایسا کر رہے ہیں، انھوں نے کھڑے ہوکر ہال میں موجود والدین کی طرف رخ کر کے کہا کہ آپ کے خاندانوں نے جو سہا اس سے کسی کو بھی گزرنے کی ضرورت نہیں، مجھ کو ہر اس چیز کے لیے افسوس ہے جس سے آپ گزرے ہیں۔

مارک زکر برگ نے کہا بدسلوکی کے تدارک کے لیے ہم نے بھاری سرمایہ کاری کی ہے، اور اسے صنعتی سطح پر ممکن بنانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ کسی سے بدسلوکی نہ ہو۔

چیئرمین کمیٹی سینٹر ڈک ڈربن نے کہا اعتماد اور تحفظ سے متعلق مناسب سرمایہ کاری کرنے میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز ناکام رہے ہیں، منافع کے حصول نے ہمارے بچوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے، سوشل میڈیا کمپنیاں جس طرح ڈیزائن اور آپریٹ کر رہی ہیں وہ خطرناک ہے۔

سینیٹر لنزے گراہم نے کہا سوشل میڈیا کمپنیاں زندگیوں کو تباہ کر رہی ہیں، یہ کمپنیاں جمہوریت کے لیے خطرہ ہیں، ان کمپنیوں کو لگام ڈالنے کی ضرورت ہے ورنہ بد ترین صورت حال ابھی باقی ہے۔

انھوں نے مارک زکر برگ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ’’مسٹر برگ میں جانتا ہوں کہ آپ یہ نہیں چاہتے لیکن آپ کے ہاتھوں پر خون ہے، آپ کے پاس ایک ایسی پروڈکٹ ہے جو لوگوں کو مار رہی ہے۔‘‘

واشنگٹن: میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ نے امریکی سنیٹ میں سماعت کے دوران آن لائن استحصال کے متاثرین کے والدین سے معافی مانگ لی۔ انہوں نے ان خاندانوں سے معافی مانگی جنہوں نے ان پر الزام لگایا کہ سوشل میڈیا کی وجہ سے انکے بچوں کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

سینیٹرز نے زکربرگ اور ٹک ٹاک، اسنیپ، ایکس اور ڈسکارڈ ایپ کے مالکان سے تقریباً چار گھنٹے تک پوچھ گچھ کی۔ امریکی قانون ساز یہ جاننا چاہتے تھے کہ سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز کے مالکان اپنے پلیٹ فارم پر آنے والے بچوں کی حفاظت کے لیے کیا کر رہے ہیں۔ پارلیمنٹ نے فی الحال ایک قانون نافذ کیا ہے جس کا مقصد سوشل میڈیا کمپنیوں کو ان کے پلیٹ فارمز پر پوسٹ کیے گئے مواد کے لیے جوابدہ بنانا ہے۔

بدھ کی سماعت کے دوران امریکی سینیٹرز کو سوشل میڈیا کمپنیوں کے مالکان سے پوچھ گچھ کرنے کا نادر موقع ملا۔ زکربرگ اور ٹک ٹاک کے سی ای او شا جی چیو نے رضاکارانہ طور پر گواہی دینے پر اتفاق کیا۔ جبکہ اسنیپ چیٹ، ایکس (سابقہ ​​ٹویٹر) اور میسجنگ پلیٹ فارم ڈسکارڈ کے سربراہوں نے ابتدا میں انکار کر دیا تھا جس کے بعد حکومت کی طرف سے انہیں طلب کیا گیا تھا۔

سینیٹ کمیٹی کی سماعت کے دوران سوشل میڈیا پر جنسی استحصال کا شکار ہونے والے بچوں کی ویڈیوز چلائی گئیں۔ سینیٹر جوش ہالے نے مارک زکربرگ سے استفسار کیا کہ اس پر آپ کیا کہیں گے؟ ان لوگوں کے ساتھ آپ نے جو کیا؟ اس پر معافی مانگیں گے؟ کیا سوشل میڈیا پر بدسلوکی کا سامنا کرنے والوں کو معاوضہ ملنا چاہیے؟ کیا آپ نے اس پر کسی ملازم کو نوکری سے نکالا؟

تاہم مارک زکربرگ نے اس پر عجیب رد عمل ظاہر کیا، اور لگ رہا تھا کہ وہ نہ چاہتے ہوئے ایسا کر رہے ہیں، انھوں نے کھڑے ہوکر ہال میں موجود والدین کی طرف رخ کر کے کہا کہ آپ کے خاندانوں نے جو سہا اس سے کسی کو بھی گزرنے کی ضرورت نہیں، مجھ کو ہر اس چیز کے لیے افسوس ہے جس سے آپ گزرے ہیں۔

مارک زکر برگ نے کہا بدسلوکی کے تدارک کے لیے ہم نے بھاری سرمایہ کاری کی ہے، اور اسے صنعتی سطح پر ممکن بنانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ کسی سے بدسلوکی نہ ہو۔

چیئرمین کمیٹی سینٹر ڈک ڈربن نے کہا اعتماد اور تحفظ سے متعلق مناسب سرمایہ کاری کرنے میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز ناکام رہے ہیں، منافع کے حصول نے ہمارے بچوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے، سوشل میڈیا کمپنیاں جس طرح ڈیزائن اور آپریٹ کر رہی ہیں وہ خطرناک ہے۔

سینیٹر لنزے گراہم نے کہا سوشل میڈیا کمپنیاں زندگیوں کو تباہ کر رہی ہیں، یہ کمپنیاں جمہوریت کے لیے خطرہ ہیں، ان کمپنیوں کو لگام ڈالنے کی ضرورت ہے ورنہ بد ترین صورت حال ابھی باقی ہے۔

انھوں نے مارک زکر برگ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ’’مسٹر برگ میں جانتا ہوں کہ آپ یہ نہیں چاہتے لیکن آپ کے ہاتھوں پر خون ہے، آپ کے پاس ایک ایسی پروڈکٹ ہے جو لوگوں کو مار رہی ہے۔‘‘

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.