ETV Bharat / international

امریکہ میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل جو بائیڈن کے دستخط کے بعد قانون بن گیا - TikTok ban in US

author img

By UNI (United News of India)

Published : Apr 25, 2024, 9:41 PM IST

امریکہ کی جانب سے ٹک ٹاک کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا جاتا ہے جبکہ کمپنی کی جانب سے برسوں سے امریکی حکومت کو یقین دہانی کرانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ یہ مقبول ایپ امریکی سلامتی کے لیے خطرہ نہیں۔

Joe Biden signs bill to ban TikTok in US
امریکہ میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل جو بائیڈن کے دستخط کے بعد قانون بن گیا

واشنگٹن: امریکہ میں محض ایک ہفتے کے اندر قومی سلامتی پیکج کو قانون کی شکل دے دی گئی ہے جس میں وہ بل بھی شامل ہے جس کے تحت ٹک ٹاک پر پابندی عائد کی جائے گی۔

پہلے ایوان نمائندگان کانگریس نے 20 اپریل اور پھر سینیٹ نے 24 اپریل کو ٹک ٹاک پر پابندی کے بل کی منظوری دی تھی۔ اب امریکی صدر جو بائیڈن نے اس بل پر دستخط کر دیے ہیں جس کے بعد یہ بل قانون کی شکل اختیار کر گیا ہے۔ اس قانون کے تحت ٹک ٹاک کی سرپرست کمپنی بائیٹ ڈانس کو 2 آپشنز دیے گئے ہیں۔

بائیٹ ڈانس کو امریکہ میں ٹک ٹاک کو پابندی سے بچانے کے لیے اسے آئندہ 9 ماہ تک کسی امریکی کمپنی کو فروخت کرنا ہوگا (امریکی صدر اس مدت کو کسی پیشرفت ہونے پر 12 ماہ تک بڑھا سکتے ہیں) یا پھر سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو پابندی کا سامنا ہوگا۔ خیال رہے کہ ٹک ٹاک کے دنیا بھر میں ایک ارب سے زائد صارفین ہیں اور امریکہ اس کی سب سے بڑی مارکیٹ ہے۔

17 کروڑ سے زائد امریکی شہری ٹک ٹاک کو استعمال کرتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ سوشل میڈیا کمپنی کی جانب سے امریکی قانون پر باضابطہ ردعمل جاری کیا گیا ہے۔ایکس (ٹوئٹر) پر جاری بیان میں ٹک ٹاک کی جانب سے اس پابندی کو غیر آئینی قرار دیا گیا۔ امریکہ میں ٹک ٹاک پر پابندی کا خطرہ، ایوان نمائندگان نے ایپ پر پابندی کا بل منظور کر لیا۔

کمپنی کے مطابق ٹک ٹاک پر پابندی کے غیر آئینی قانون کو ہماری جانب سے عدالت میں چیلنج کیا جائے گا۔بیان میں مزید کہا گیا کہ ہمارا ماننا ہے کہ حقائق اور قانون واضح طور پر ہمارے حق میں ہیں۔

کمپنی کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے پلیٹ فارم پر امریکی ڈیٹا محفوظ رکھنے کے لیے اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری کی ہے اور یہ پابندی 70 لاکھ کاروباری اداروں کے لیے تباہ کن جبکہ 17 کروڑ امریکی شہریوں کو خاموش کرانے کے لیے ہے۔

ٹک ٹاک پہلے بھی امریکہ میں ریاستی سطح پر ٹک ٹاک کے خلاف پابندی کے خلاف عدالتوں میں کامیابی حاصل کر چکی ہے۔ 2023 میں ایک فیڈرل عدالت نے ریاست مونٹانا میں ٹک ٹاک پر پابندی کو روکتے ہوئے کہا تھا کہ یہ صارفین کے اظہار رائے کی آزادی کے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ (یو این آئی)

یہ بھی پڑھیں: بچوں کی تربیت پر منفی اثرات کا خدشہ، کرغزستان میں ٹک ٹاک پر پابندی عائد

واشنگٹن: امریکہ میں محض ایک ہفتے کے اندر قومی سلامتی پیکج کو قانون کی شکل دے دی گئی ہے جس میں وہ بل بھی شامل ہے جس کے تحت ٹک ٹاک پر پابندی عائد کی جائے گی۔

پہلے ایوان نمائندگان کانگریس نے 20 اپریل اور پھر سینیٹ نے 24 اپریل کو ٹک ٹاک پر پابندی کے بل کی منظوری دی تھی۔ اب امریکی صدر جو بائیڈن نے اس بل پر دستخط کر دیے ہیں جس کے بعد یہ بل قانون کی شکل اختیار کر گیا ہے۔ اس قانون کے تحت ٹک ٹاک کی سرپرست کمپنی بائیٹ ڈانس کو 2 آپشنز دیے گئے ہیں۔

بائیٹ ڈانس کو امریکہ میں ٹک ٹاک کو پابندی سے بچانے کے لیے اسے آئندہ 9 ماہ تک کسی امریکی کمپنی کو فروخت کرنا ہوگا (امریکی صدر اس مدت کو کسی پیشرفت ہونے پر 12 ماہ تک بڑھا سکتے ہیں) یا پھر سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو پابندی کا سامنا ہوگا۔ خیال رہے کہ ٹک ٹاک کے دنیا بھر میں ایک ارب سے زائد صارفین ہیں اور امریکہ اس کی سب سے بڑی مارکیٹ ہے۔

17 کروڑ سے زائد امریکی شہری ٹک ٹاک کو استعمال کرتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ سوشل میڈیا کمپنی کی جانب سے امریکی قانون پر باضابطہ ردعمل جاری کیا گیا ہے۔ایکس (ٹوئٹر) پر جاری بیان میں ٹک ٹاک کی جانب سے اس پابندی کو غیر آئینی قرار دیا گیا۔ امریکہ میں ٹک ٹاک پر پابندی کا خطرہ، ایوان نمائندگان نے ایپ پر پابندی کا بل منظور کر لیا۔

کمپنی کے مطابق ٹک ٹاک پر پابندی کے غیر آئینی قانون کو ہماری جانب سے عدالت میں چیلنج کیا جائے گا۔بیان میں مزید کہا گیا کہ ہمارا ماننا ہے کہ حقائق اور قانون واضح طور پر ہمارے حق میں ہیں۔

کمپنی کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے پلیٹ فارم پر امریکی ڈیٹا محفوظ رکھنے کے لیے اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری کی ہے اور یہ پابندی 70 لاکھ کاروباری اداروں کے لیے تباہ کن جبکہ 17 کروڑ امریکی شہریوں کو خاموش کرانے کے لیے ہے۔

ٹک ٹاک پہلے بھی امریکہ میں ریاستی سطح پر ٹک ٹاک کے خلاف پابندی کے خلاف عدالتوں میں کامیابی حاصل کر چکی ہے۔ 2023 میں ایک فیڈرل عدالت نے ریاست مونٹانا میں ٹک ٹاک پر پابندی کو روکتے ہوئے کہا تھا کہ یہ صارفین کے اظہار رائے کی آزادی کے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ (یو این آئی)

یہ بھی پڑھیں: بچوں کی تربیت پر منفی اثرات کا خدشہ، کرغزستان میں ٹک ٹاک پر پابندی عائد

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.