دیر البلاح، غزہ کی پٹی: اسرائیل تقریباً ایک ماہ سے پہلے سے تباہ شدہ شمالی غزہ میں بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن چلا رہا ہے۔ فلسطینی طبی حکام کے مطابق شمالی غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم 20 فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں۔ مہلوکین میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔
ایک قریبی اسپتال کے ڈائریکٹر حسام ابو صفیہ نے بتایا کہ پیر کو دیر گئے بیت لاہیہ میں اسرائیلی فوج نے ایک قصبے میں ایک گھر پر فضائی حملہ کیا جہاں متعدد خاندان پناہ لیے ہوئے تھے۔
غزہ کی وزارت صحت کی ایمرجنسی سروس کی طرف سے فراہم کردہ فہرست کے مطابق مرنے والوں میں آٹھ خواتین اور چھ بچے شامل ہیں۔
ہمیشہ کی طرح اس مرتبہ بھی اسرائیلی فوج کی جانب سے اس حملے سے متعلق فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے بیت لاہیہ اور اس کے قریبی قصبے بیت حنون اور شہری جبالیہ پناہ گزین کیمپ کو مکمل طور پر خالی کرنے کا حکم دیا ہے۔ واضح رہے، اسرائیل نے اس علاقہ میں ایک ماہ سے زیادہ عرصے سے کسی طرح کی انسانی امداد کی اجازت نہیں دی ہے۔
سات اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملے اور اس کے بعد شروع ہوئی اسرائیلی جارحیت کے چلتے لاکھوں لوگ غزہ کے قریبی شہروں کی طرف بھاگ گئے ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، ایک سال سے زائد عرصہ سے جاری اسرائیلی جارحیت میں 43,000 سے زیادہ فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں نصف سے زیادہ خواتین اور بچے تھے۔ غزہ کی 2.3 ملین کی آبادی کا تقریباً 90 فیصد بے گھر ہو چکا ہے۔ غزہ کا بیشتر علاقہ کھنڈر میں تبدیل ہو چکا ہے۔
امریکہ، مصر اور قطر کی ثالثی میں ایک طویل عرصہ سے جنگ بندی کے لیے وقفہ وقفہ سے مذاکرات جاری ہیں لیکن فی الحال جنگ بندی کی کوئی صورتحال نظر نہیں آرہی۔ حماس غزہ سے اسرائیلی فوج کے مکمل انخلاء اور اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی رہائی کی شرط پر مضبوطی سے قائم ہے اور اسرائیل پر امریکی صدر کی جانب سے پیش کردہ جنگ بندی کی تجویز میں نئے شرائط شامل کرنے کا الزام لگا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: