ETV Bharat / international

مغربی کنارے سے گزر رہے امدادی قافلہ پر اسرائیلی شہریوں کا حملہ، امداد کو نقصان پہنچایا: اقوام متحدہ - GAZA AID CONVOY ATTACK - GAZA AID CONVOY ATTACK

بھوک سے بے حال فلسطینیوں کے لیے مغربی کنارے سے لے جا رہی انسانی امداد کو اسرائیلی شہریوں نے نشانہ بنایا ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق اسرائیلی شہریوں نے امدادی سامان کو ٹرک سے نیچے اتارا اور توڑ پھوڑ کی۔

Etv Bharat
Etv Bharat (Photo: AP)
author img

By AP (Associated Press)

Published : May 4, 2024, 7:44 AM IST

اقوام متحدہ: اقوام متحدہ کے مطابق اردن سے غزہ تک انسانی امداد لے جانے والے اقوام متحدہ کے قافلے کے مغربی کنارے سے گزرنے کے دوران اسرائیلی شہریوں نے امدادی قافلے پر حملہ کر دیا، اور امدادی سامان کی توڑ پھوڑ کی۔ جب یہ امدادی قافلہ غزہ میں اقوام متحدہ کی غلط تنصیب میں داخل ہوا تو اسے مسلح افراد نے بھی ری روٹ کیا۔

اقوام متحدہ کے نائب ترجمان فرحان حق نے جمعہ کو صحافیوں کو بتایا کہ قافلے کے ساتھ بدھ کے روز صحیح رابطہ نہیں کیا گیا اور بالآخر ٹرکوں کو بیت حنون میں واقع اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کے گودام کی طرف بھیج دیا گیا۔

حماس کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ نے "غزہ کے ڈی فیکٹو حکام کے ساتھ غلط فہمی کو واضح کیا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ایسا دوبارہ نہ ہو۔" انہوں نے انسانی امداد کی فراہمی کا احترام کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

فرحان حق نے کہا کہ، "پورے سامان کا بعد میں حساب کتاب کیا گیا اور اقوام متحدہ کی طرف سے تقسیم کیا جا رہا ہے،"۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے دفتر نے اطلاع دی ہے کہ، قافلہ اردن سے شروع ہوا اور اسرائیلی حکام کی طرف سے صرف ایلنبی برج پر معائنہ کے بعد غزہ میں داخل ہوا۔

ایلنبی برج اردن کو مغربی کنارے سے جوڑتا ہے، اور حق نے کہا کہ "مغربی کنارے سے گزرتے ہوئے، اسرائیلی شہریوں نے قافلے سے محدود مقدار میں سامان اتارا اور توڑ پھوڑ کی،" جس میں خوراک کے پارسل، چینی، چاول، غذائی قلت کے شکار افراد کے لیے اضافی خوراک اور دودھ شامل تھا۔

حق نے کہا کہ اقوام متحدہ نہیں سمجھتا کہ اس واقعے سے اردن سے مزید امداد کی ترسیل متاثر ہونی چاہیے۔

  • رفح پر اسرائیلی حملہ لاکھوں فلسطینیوں کی ہلاکت کا سبب بن سکتا ہے:اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے انسانی امداد کے ادارے کا کہنا ہے کہ اگر اسرائیل نے غزہ کے جنوبی شہر رفح میں فوجی حملہ کیا تو لاکھوں افراد موت کے خطرے سے دوچار ہوں گے۔" اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور کے ترجمان جینس لایرکے نے کہا کہ رفح غزہ میں امداد کی تقسیم کے لیے ایک اہم انسانی مرکز بن گیا ہے۔

رفح وہاں کے لوگوں کے لیے خوراک، پانی، صحت، صفائی، حفظان صحت اور دیگر اہم معاونت کے لیے اہم ہے، جن میں لاکھوں غزہ کے باشندے بھی شامل ہیں جو جنگ سے بچنے کے لیے دوسری جگہوں سے آ کر پناہ لیے ہوئے ہیں۔ جنیوا میں اقوام متحدہ کی باقاعدہ بریفنگ میں جینس لایرکے نے صحافیوں کو بتایا کہ، اگر کوئی حملہ ہوتا ہے تو وہاں موجود لاکھوں افراد موت کے خطرے سے دوچار ہوں گے۔

عالمی ادارہ صحت کے حکام نے کہا کہ وہ رفح میں ممکنہ حملے کے لیے ہنگامی منصوبے تیار کر رہے ہیں۔ اس دوران انہوں نے نوٹ کیا کہ حالیہ ہفتوں میں بھوک سے بے حال فلسطینیوں تک خوراک پہنچ رہی ہے، لیکن قحط کا خطرہ بدستور بنا ہوا ہے۔

مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے لیے عالمی ادارہ صحت کے نمائندے ڈاکٹر ریک پیپرکورن نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے کہا کہ قحط کا خطرہ بالکل بھی کم نہیں ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

اقوام متحدہ: اقوام متحدہ کے مطابق اردن سے غزہ تک انسانی امداد لے جانے والے اقوام متحدہ کے قافلے کے مغربی کنارے سے گزرنے کے دوران اسرائیلی شہریوں نے امدادی قافلے پر حملہ کر دیا، اور امدادی سامان کی توڑ پھوڑ کی۔ جب یہ امدادی قافلہ غزہ میں اقوام متحدہ کی غلط تنصیب میں داخل ہوا تو اسے مسلح افراد نے بھی ری روٹ کیا۔

اقوام متحدہ کے نائب ترجمان فرحان حق نے جمعہ کو صحافیوں کو بتایا کہ قافلے کے ساتھ بدھ کے روز صحیح رابطہ نہیں کیا گیا اور بالآخر ٹرکوں کو بیت حنون میں واقع اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کے گودام کی طرف بھیج دیا گیا۔

حماس کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ نے "غزہ کے ڈی فیکٹو حکام کے ساتھ غلط فہمی کو واضح کیا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ایسا دوبارہ نہ ہو۔" انہوں نے انسانی امداد کی فراہمی کا احترام کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

فرحان حق نے کہا کہ، "پورے سامان کا بعد میں حساب کتاب کیا گیا اور اقوام متحدہ کی طرف سے تقسیم کیا جا رہا ہے،"۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے دفتر نے اطلاع دی ہے کہ، قافلہ اردن سے شروع ہوا اور اسرائیلی حکام کی طرف سے صرف ایلنبی برج پر معائنہ کے بعد غزہ میں داخل ہوا۔

ایلنبی برج اردن کو مغربی کنارے سے جوڑتا ہے، اور حق نے کہا کہ "مغربی کنارے سے گزرتے ہوئے، اسرائیلی شہریوں نے قافلے سے محدود مقدار میں سامان اتارا اور توڑ پھوڑ کی،" جس میں خوراک کے پارسل، چینی، چاول، غذائی قلت کے شکار افراد کے لیے اضافی خوراک اور دودھ شامل تھا۔

حق نے کہا کہ اقوام متحدہ نہیں سمجھتا کہ اس واقعے سے اردن سے مزید امداد کی ترسیل متاثر ہونی چاہیے۔

  • رفح پر اسرائیلی حملہ لاکھوں فلسطینیوں کی ہلاکت کا سبب بن سکتا ہے:اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے انسانی امداد کے ادارے کا کہنا ہے کہ اگر اسرائیل نے غزہ کے جنوبی شہر رفح میں فوجی حملہ کیا تو لاکھوں افراد موت کے خطرے سے دوچار ہوں گے۔" اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور کے ترجمان جینس لایرکے نے کہا کہ رفح غزہ میں امداد کی تقسیم کے لیے ایک اہم انسانی مرکز بن گیا ہے۔

رفح وہاں کے لوگوں کے لیے خوراک، پانی، صحت، صفائی، حفظان صحت اور دیگر اہم معاونت کے لیے اہم ہے، جن میں لاکھوں غزہ کے باشندے بھی شامل ہیں جو جنگ سے بچنے کے لیے دوسری جگہوں سے آ کر پناہ لیے ہوئے ہیں۔ جنیوا میں اقوام متحدہ کی باقاعدہ بریفنگ میں جینس لایرکے نے صحافیوں کو بتایا کہ، اگر کوئی حملہ ہوتا ہے تو وہاں موجود لاکھوں افراد موت کے خطرے سے دوچار ہوں گے۔

عالمی ادارہ صحت کے حکام نے کہا کہ وہ رفح میں ممکنہ حملے کے لیے ہنگامی منصوبے تیار کر رہے ہیں۔ اس دوران انہوں نے نوٹ کیا کہ حالیہ ہفتوں میں بھوک سے بے حال فلسطینیوں تک خوراک پہنچ رہی ہے، لیکن قحط کا خطرہ بدستور بنا ہوا ہے۔

مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے لیے عالمی ادارہ صحت کے نمائندے ڈاکٹر ریک پیپرکورن نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے کہا کہ قحط کا خطرہ بالکل بھی کم نہیں ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.