نئی دہلی: بھارت اور سنگاپور کے درمیان جمعرات کو چار بڑے معاہدوں پر دستخط ہوئے۔ ان مفاہمت ناموں پر وزیر اعظم مودی اور سنگاپور کے وزیر اعظم لارنس وونگ کی موجودگی میں دستخط کیے گئے۔ اس دوران وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر اور سنگاپور کے وزیر خارجہ ویوین بالاکرشنن نے مفاہمت ناموں کا تبادلہ کئے۔ ڈیجیٹل ٹکنالوجی کے شعبے میں تعاون پر پہلے مفاہمت نامے پر سنگاپور کی ڈیجیٹل ترقی اور اطلاعات کی وزارت اور بھارت کی الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت کے درمیان دستخط کیے گئے۔
#WATCH | Singapore: Prime Minister Narendra Modi says " i thank you for your warm welcome. this is our first meeting after you assumed the post of prime minister. many congratulations to you from my side. i am confident that under the leadership of 4g, singapore will progress even… pic.twitter.com/m4S6BfDWwa
— ANI (@ANI) September 5, 2024
اس سے بھارت اور سنگاپور کے درمیان ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز جس میں ڈی پی آئی، سائبر سیکورٹی، 5 جی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز جیسے سپر کمپیوٹنگ، کوانٹم کمپیوٹنگ اور مصنوعی ذہانت کے شعبوں میں قریبی تعاون کو فروغ ملے گا۔ بھارت اور سنگاپور کے درمیان یہ معاہدوں سے ڈیجیٹل ڈومین سے متعلق کارکنوں کی مہارت میں اضافہ اور ری اسکلنگ کے لیے تعاون کو تقویت ملے گی۔ بھارت اور سنگاپور سیمی کنڈکٹر کلسٹروں کی ترقی، سیمی کنڈکٹر ڈیزائن اور مینوفیکچرنگ شعبوں میں تعاون کریں گے۔
#WATCH | MoUs signed between India and Singapore in the presence of Prime Minister Narendra Modi and Singapore PM Lawrence Wong in Singapore.
— ANI (@ANI) September 5, 2024
(Source: DD News/ANI) pic.twitter.com/cEXcD7gvLO
سنگاپور کی کمپنیاں، جو عالمی سیمی کنڈکٹر مارکٹ کا حصہ ہیں، بھارت میں سرمایہ کاری کرنے کی خواہشمند ہیں۔ وزارت خارجہ نے کہا کہ اس مفاہمت نامے کے تحت قائم کردہ میکانزم سے بھارت میں ان کی سرمایہ کاری کو آسان بنایا جائے گا۔ بھارت کی صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت اور سنگاپور کی وزارت صحت نے صحت و طب کے شعبے میں تعاون کےلئے مفاہمت نامے کا تبادلہ کیا۔ اس کا مقصد صحت کی دیکھ بھال اور دواسازی کے علاوہ انسانی وسائل کی ترقی کے شعبوں میں قریبی تعاون کو فروغ دینا بھی ہے۔
بھارت اور سنگاپور کے درمیان تعلیمی تعاون اور ہنرمندی کی ترقی سے متعلق ایک مفاہمت نامے پر دستخط کئے گئے۔ اس کا مقصد تکنیکی اور پیشہ ورانہ تعلیم اور تربیت کے شعبوں میں قریبی تعاون کو فروغ دینا ہے۔ ہندوستان اور سنگاپور ہنر مندی کی ترقی کے میدان میں فعال طور پر تعاون کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سنگاپور میں سمر ریزیڈنسی پروگرام میں اے ایم یو کے طلباء کی شرکت - amu participated in symposium
وزیر اعظم مودی اپنے دورے کے آخری مرحلہ کے تحت بدھ کو سنگاپور پہنچے۔ سنگاپور آسیان میں بھارت کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ یہ دنیا بھر میں بھارت کا چھٹا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ بھارت کی کل تجارت میں اس کا حصہ 3.2 فیصد ہے۔ 2005 میں دونوں ممالک کے درمیان جامع اقتصادی تعاون کے معاہدے (CECA) پر دستخط کرنے کے بعد، تجارت اس سال 6.7 بلین ڈالر سے بڑھ کر 2022-23 میں 35.6 بلین ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے۔