پیرس: فرانس نے انتخابی اصلاحات کے خلاف پرتشدد مظاہروں کے بعد نیو کیلیڈونیا میں ہنگامی حالت کا اعلان کردیا ہے۔ اس پرتشدد مظاہرے میں ایک پولیس اہلکار اور تین دیگر افراد ہلاک ہو گئے۔ نیو کیلیڈونیا ایک فرانسیسی علاقہ ہے جو آسٹریلیا کے مشرقی ساحل سے سینکڑوں میل دور واقع ہے۔
یہ حالیہ احتجاج جزیرہ نما میں پیرس کے کردار پر طویل عرصے سے جاری کشیدگی میں تازہ ترین ہے۔ حکومتی ترجمان پریسکا تھیونوٹ نے بدھ کو وزارتی اجلاس کے بعد ایک نیوز بریفنگ میں کہا، "حکومت کی جانب سے میں آپ سے امن اور پرسکون رہنے کی اپیل کرتا ہوں اور جھڑپوں میں اپنی جانیں گنوانے والے چار افراد کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں، ساتھ میں تشدد کا حل تلاش کرنے کے لیے سیاسی مذاکرات کی بحالی پر زور دیتا ہوں"۔
ہنگامی حالت بدھ کی رات 8 بجے (پیرس کے وقت) اور جزیرے کے دارالحکومت نومیا میں صبح 5 بجے نافذ ہوئی۔ فرانسیسی قانون کے مطابق امن عامہ کی سنگین خلاف ورزیوں اور خطرے کی صورت میں ہنگامی حالت کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔ واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق، اس صورت میں یہ احکامات مقامی حکام کو بعض علاقوں تک عوام کی رسائی بند کرنے کے اختیارات فراہم کرتا ہے۔
مثال کے طور پر اگر بعض افراد کو عوامی تحفظ کے لیے خطرہ سمجھا جاتا ہے، تو ان کی تلاشی لی جا سکتی ہے اور ان علاقوں میں داخل ہونے سے روکا جا سکتا ہے۔ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے دفتر کی طرف سے بدھ کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ "تمام قسم کے تشدد ناقابل برداشت ہے اور ایمرجنسی کے احکامات کو ختم کرنے کے لیے مکمل امن و امان بنانا لازمی ہوگا۔
پرتشدد مظاہروں پر ردعمل دیتے ہوئے فرانسیسی وزیراعظم گیبریل اٹال نے کہا، 'نیو کیلیڈونیا ہفتے کے آغاز سے ہی تشدد سے متاثر ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہنگامی حالت ہمیں امن بحال کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر اقدامات کرنے کی اجازت دے گی۔
یہ پرتشدد مظاہرے پیر کو اس وقت شروع ہوئے جب فرانسیسی پارلیمانی حلقے نے ووٹنگ کے حقوق کو بڑھانے کے فیصلے پر ووٹ ڈالنے کی تیاری کی۔ تاہم ناقدین کا کہنا ہے کہ اس سے مقامی کنک آبادی کو پسماندہ کیا جا سکتا ہے اور فرانسیسی نواز سیاستدانوں کو فائدہ پہنچ سکتا ہے۔
قومی اسمبلی نے راتوں رات ترمیم منظور کر لی۔ لیکن وائس آف امریکہ کی رپورٹ کے مطابق پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کو ابھی قانون بننے کے لیے حتمی وقت کے لیے ووٹنگ کرنا ہوگی۔ کنک لوگوں کی نمائندگی کرنے والے گروہ، جو کہ علاقے کی 3,00,000 آبادی کا تقریباً 40 فیصد ہیں، طویل عرصے سے آزادی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔