ETV Bharat / health

ورزش کے بغیر بھی لمبی عمر اور صحت ممکن، بس یہ کام کریں! - Without Exercise 100 Years Life

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 25, 2024, 2:09 PM IST

کیا آپ ورزش کے بغیر 100 سال تک زندہ رہ سکتے ہیں، کیا آپ صرف اپنی کھانے کی عادات کو بدل کر زندگی بھر فٹ رہ سکتے ہیں؟ اور ایسا لگتا ہے کہ یہ ممکن نہیں ہے۔ لیکن ہم آپ کو بتا رہے ہیں کہ اگر آپ اپنی کھانے کی عادات پر تھوڑی سی توجہ دیں تو آپ 100 سال تک زندہ رہ سکتے ہیں۔ جانیے کھانے کی عادت کیا ہے؟

You can live 100 years without exercise, all you have to do is change your life
ورزش کے بغیر بھی لمبی عمر اور صحت مند رہنا ممکن، بس کریں یہ کام! (ETV Bharat Urdu)

حیدرآباد: آپ ورزش کے بغیر بھی 100 سال تک زندہ رہ سکتے ہیں اور یہ ممکن ہے۔ اس کے لیے آپ کو جاپانی طریقہ اپنانا ہوگا۔ اس کا مطلب ہے کہ ہمیں اس طرز زندگی پر عمل کرنا ہوگا جو جاپان کے لوگ اپناتے ہیں۔ ویسے، ہندوستان میں باباؤں اور سنتوں کی ایک پرانی روایت ہے اور اس کے بارے میں معلومات اکٹھا کرکے آپ اپنی عمر لمبی کر سکتے ہیں۔

آئیے، ہم آپ کو جاپانیوں کے کھانے کے طریقے کے بارے میں بتاتے ہیں، جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ان کی لمبی عمر کا راز ہے۔

جاپان کا 2500 سال پرانا صحت مند تصور

جاپان میں "ہارا ہاچی بو" نامی ایک تصور ہے۔ یہ 2500 سال پہلے کنفیوشیس نے شروع کیا تھا۔ اس کے تحت کہا گیا ہے کہ اپنی بھوک کے حساب سے صرف 80 فیصد پیٹ بھریں۔ تب آپ کو 20 فیصد بھوکے رہنا ہوگا۔ یعنی زیادہ نہ کھائیں۔ جاپان میں کہا جاتا ہے کہ اگر آپ کو ہمیشہ بھوک لگے تو اچھا رہے گا۔ آپ کی صحت اچھی رہے گی۔ کھانا کھاتے وقت ٹی وی یا موبائل نہ دیکھیں۔ کھانا آہستہ آہستہ چبائیں۔ کھانے کو چھوٹی پلیٹوں میں رکھیں اور لمبے گلاس کا استعمال کریں۔ کھانے کی کیلوریز کے بارے میں زیادہ مت سوچیں۔

جاپانی لوگ امریکیوں کے مقابلے میں تقریباً 25 فیصد کم کیلوریز کھاتے ہیں۔ پھر بھی وہ کھانے کے بعد زیادہ مطمئن محسوس کرتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ نہ صرف کم کھا رہے ہیں بلکہ وہ بہتر کھا رہے ہیں۔ آپ اس چارٹ سے سمجھ سکتے ہیں۔

You can live 100 years without exercise, all you have to do is change your life
ورزش کے بغیر بھی لمبی عمر اور صحت مند رہنا ممکن، بس کریں یہ کام! (ETV Bharat)

جاپانی کھانا کیا ہے؟

خمیر شدہ کھانے: مسو، ناٹو، اچار والی سبزیاں۔ وہ نہ صرف مزیدار ہیں، بلکہ وہ پروبائیوٹک پاور ہاؤسز ہیں۔ اس سے آپ کی ہاضمہ کی طاقت بڑھتی ہے، مدافعتی نظام مضبوط ہوتا ہے اور ڈپریشن سے لڑ سکتے ہیں۔

تلی ہوئی پھلیاں، پالک، سرسوں کا ساگ، شکرقندی اور توفو۔ یہ سب غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں۔ گویا یہ وہاں کا ایک اور مشہور کھانا ہے۔ اسے "کڑوا خربوزہ" بھی کہا جاتا ہے۔

You can live 100 years without exercise, all you have to do is change your life
ورزش کے بغیر بھی لمبی عمر اور صحت مند رہنا ممکن، بس کریں یہ کام! (ETV Bharat)

گرین ٹی: یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ اوسطاً ایک جاپانی شخص روزانہ 5 کپ سبز چائے (گرین ٹی) پیتا ہے۔ اس میں "کیٹیچِنز" اینٹی آکسیڈینٹ ہوتے ہیں۔ یہ میٹابولزم کو بڑھاتا ہے اور سوزش کو کم کرتا ہے۔ یہ کینسر سے لڑنے کی صلاحیت کو بھی بڑھاتا ہے۔ سبز چائے (گرین ٹی) میں L-theanine، ایک امینو ایسڈ ہوتا ہے جو آپ کو نیند آنے کے بغیر آرام کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اسی لیے آپ نے اکثر دیکھا ہوگا کہ جاپانی لوگ شراب اور سگریٹ نوشی کے باوجود تناؤ کا شکار نظر نہیں آتے۔

برٹش میڈیکل جرنل (BMJ) میں 2016 کی ایک تحقیق سے پتا چلا ہے کہ جاپانی بالغ افراد جنہوں نے خوراک کے بارے میں حکومتی مشورے پر عمل کیا، ان لوگوں کے مقابلے میں موت کی شرح 15 فیصد کم تھی جنہوں نے مشورہ پر عمل نہیں کیا۔

جاپانی لوگ بھی 'Ikigai' کے تصور پر یقین رکھتے ہیں۔ اس کا مطلب پختہ مقصد ہے۔ ایسے جذبات رکھنے والے لوگ لمبی اور صحت مند زندگی گزارتے ہیں۔ جاپانی لوگ ریٹائرمنٹ کے بعد بھی کام کرتے رہتے ہیں اور وہ معاشرے کے لیے کچھ کرنا چاہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

صحت مند طرز زندگی سے لمبی زندگی کا حصول ممکنَ: تحقیق - Healthy lifestyle

یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ٹوکیو کا اوسط رہائشی روزانہ سات کلومیٹر پیدل چلتا ہے۔ جاپانی شہروں میں پیدل چلنے اور سائیکل چلانے کے لیے الگ الگ لین ہیں۔ وہاں کے لوگ پرائیویٹ گاڑی کے بجائے پبلک گاڑی سے سفر کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ جس کی وجہ سے انہیں زیادہ چلنا پڑتا ہے۔

Agewatch.net کے مطابق، 2009 کے ایک مطالعہ نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ جاپان ان چار ممالک میں سے ایک تھا جہاں 20 فیصد سے کم بالغ افراد جسمانی سرگرمی کے اعلیٰ گروپ میں تھے۔

جاپان میں برادری اور خاندانی تعلقات کی مضبوط ثقافت ہے۔ وہ باقاعدہ سماجی تعامل کے ذریعے تناؤ کو کم کرتے ہیں۔

یہاں پر 'موئی' نام کی روایت بھی ہے۔ Moai سماجی معاونت والے گروپ ہیں جو زندگی بھر رہتے ہیں، اراکین باقاعدگی سے ملاقات کرتے ہیں، جذباتی اور حتیٰ کہ مالی مدد بھی فراہم کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

Dangerous Fruits Combinations: پھلوں کا یہ کامبینیشن صحت کے لیے خطرناک ہوسکتا ہے


حیدرآباد: آپ ورزش کے بغیر بھی 100 سال تک زندہ رہ سکتے ہیں اور یہ ممکن ہے۔ اس کے لیے آپ کو جاپانی طریقہ اپنانا ہوگا۔ اس کا مطلب ہے کہ ہمیں اس طرز زندگی پر عمل کرنا ہوگا جو جاپان کے لوگ اپناتے ہیں۔ ویسے، ہندوستان میں باباؤں اور سنتوں کی ایک پرانی روایت ہے اور اس کے بارے میں معلومات اکٹھا کرکے آپ اپنی عمر لمبی کر سکتے ہیں۔

آئیے، ہم آپ کو جاپانیوں کے کھانے کے طریقے کے بارے میں بتاتے ہیں، جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ان کی لمبی عمر کا راز ہے۔

جاپان کا 2500 سال پرانا صحت مند تصور

جاپان میں "ہارا ہاچی بو" نامی ایک تصور ہے۔ یہ 2500 سال پہلے کنفیوشیس نے شروع کیا تھا۔ اس کے تحت کہا گیا ہے کہ اپنی بھوک کے حساب سے صرف 80 فیصد پیٹ بھریں۔ تب آپ کو 20 فیصد بھوکے رہنا ہوگا۔ یعنی زیادہ نہ کھائیں۔ جاپان میں کہا جاتا ہے کہ اگر آپ کو ہمیشہ بھوک لگے تو اچھا رہے گا۔ آپ کی صحت اچھی رہے گی۔ کھانا کھاتے وقت ٹی وی یا موبائل نہ دیکھیں۔ کھانا آہستہ آہستہ چبائیں۔ کھانے کو چھوٹی پلیٹوں میں رکھیں اور لمبے گلاس کا استعمال کریں۔ کھانے کی کیلوریز کے بارے میں زیادہ مت سوچیں۔

جاپانی لوگ امریکیوں کے مقابلے میں تقریباً 25 فیصد کم کیلوریز کھاتے ہیں۔ پھر بھی وہ کھانے کے بعد زیادہ مطمئن محسوس کرتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ نہ صرف کم کھا رہے ہیں بلکہ وہ بہتر کھا رہے ہیں۔ آپ اس چارٹ سے سمجھ سکتے ہیں۔

You can live 100 years without exercise, all you have to do is change your life
ورزش کے بغیر بھی لمبی عمر اور صحت مند رہنا ممکن، بس کریں یہ کام! (ETV Bharat)

جاپانی کھانا کیا ہے؟

خمیر شدہ کھانے: مسو، ناٹو، اچار والی سبزیاں۔ وہ نہ صرف مزیدار ہیں، بلکہ وہ پروبائیوٹک پاور ہاؤسز ہیں۔ اس سے آپ کی ہاضمہ کی طاقت بڑھتی ہے، مدافعتی نظام مضبوط ہوتا ہے اور ڈپریشن سے لڑ سکتے ہیں۔

تلی ہوئی پھلیاں، پالک، سرسوں کا ساگ، شکرقندی اور توفو۔ یہ سب غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں۔ گویا یہ وہاں کا ایک اور مشہور کھانا ہے۔ اسے "کڑوا خربوزہ" بھی کہا جاتا ہے۔

You can live 100 years without exercise, all you have to do is change your life
ورزش کے بغیر بھی لمبی عمر اور صحت مند رہنا ممکن، بس کریں یہ کام! (ETV Bharat)

گرین ٹی: یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ اوسطاً ایک جاپانی شخص روزانہ 5 کپ سبز چائے (گرین ٹی) پیتا ہے۔ اس میں "کیٹیچِنز" اینٹی آکسیڈینٹ ہوتے ہیں۔ یہ میٹابولزم کو بڑھاتا ہے اور سوزش کو کم کرتا ہے۔ یہ کینسر سے لڑنے کی صلاحیت کو بھی بڑھاتا ہے۔ سبز چائے (گرین ٹی) میں L-theanine، ایک امینو ایسڈ ہوتا ہے جو آپ کو نیند آنے کے بغیر آرام کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اسی لیے آپ نے اکثر دیکھا ہوگا کہ جاپانی لوگ شراب اور سگریٹ نوشی کے باوجود تناؤ کا شکار نظر نہیں آتے۔

برٹش میڈیکل جرنل (BMJ) میں 2016 کی ایک تحقیق سے پتا چلا ہے کہ جاپانی بالغ افراد جنہوں نے خوراک کے بارے میں حکومتی مشورے پر عمل کیا، ان لوگوں کے مقابلے میں موت کی شرح 15 فیصد کم تھی جنہوں نے مشورہ پر عمل نہیں کیا۔

جاپانی لوگ بھی 'Ikigai' کے تصور پر یقین رکھتے ہیں۔ اس کا مطلب پختہ مقصد ہے۔ ایسے جذبات رکھنے والے لوگ لمبی اور صحت مند زندگی گزارتے ہیں۔ جاپانی لوگ ریٹائرمنٹ کے بعد بھی کام کرتے رہتے ہیں اور وہ معاشرے کے لیے کچھ کرنا چاہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

صحت مند طرز زندگی سے لمبی زندگی کا حصول ممکنَ: تحقیق - Healthy lifestyle

یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ٹوکیو کا اوسط رہائشی روزانہ سات کلومیٹر پیدل چلتا ہے۔ جاپانی شہروں میں پیدل چلنے اور سائیکل چلانے کے لیے الگ الگ لین ہیں۔ وہاں کے لوگ پرائیویٹ گاڑی کے بجائے پبلک گاڑی سے سفر کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ جس کی وجہ سے انہیں زیادہ چلنا پڑتا ہے۔

Agewatch.net کے مطابق، 2009 کے ایک مطالعہ نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ جاپان ان چار ممالک میں سے ایک تھا جہاں 20 فیصد سے کم بالغ افراد جسمانی سرگرمی کے اعلیٰ گروپ میں تھے۔

جاپان میں برادری اور خاندانی تعلقات کی مضبوط ثقافت ہے۔ وہ باقاعدہ سماجی تعامل کے ذریعے تناؤ کو کم کرتے ہیں۔

یہاں پر 'موئی' نام کی روایت بھی ہے۔ Moai سماجی معاونت والے گروپ ہیں جو زندگی بھر رہتے ہیں، اراکین باقاعدگی سے ملاقات کرتے ہیں، جذباتی اور حتیٰ کہ مالی مدد بھی فراہم کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

Dangerous Fruits Combinations: پھلوں کا یہ کامبینیشن صحت کے لیے خطرناک ہوسکتا ہے


ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.