حیدرآباد: بھارت حیاتیاتی تنوع کے لحاظ سے عالمی سطح پر ایک منفرد ملک ہے۔ یہ بہت سے نایاب اور معدوم درختوں، پودوں، جنگلی اور آبی جانوروں کا قدرتی مسکن ہے۔ ان میں سے ایک وہیل بھی ہے۔ اس کی بہت سی نسل ہیں، جو بنیادی طور پر سمندر کے ساتھ ساتھ کچھ دریاؤں میں پائی جاتی ہیں۔
بڑھتی ہوئی آلودگی، غیر قانونی شکار اور ان کے قدرتی مسکن کے ساتھ چھیڑ چھاڑ اور دیگر کئی وجوہات کی وجہ سے وہیل مچھلیوں کا وجود معدومیت کے دہانے پر ہے۔ وہیل کا عالمی دن عالمی سطح پر وہیل کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے منایا جاتا ہے۔ غور طلب ہو کہ نیلی وہیل زمین کی سب سے بڑی مخلوق ہے، اس کا وزن 200 ٹن (تقریباً 33 ہاتھیوں کے برابر) ہے۔
عالمی یوم وہیل:
عالمی یوم وہیل ہر سال فروری کے تیسرے اتوار کو منایا جاتا ہے۔ سال 2024 میں فروری کا چوتھا اتوار 18 فروری کو پڑا ہے۔ اس دن کا اہتمام دنیا بھر میں معدومی کے خطرے سے دوچار ممالیہ جانوروں کی اس نسل کو لاحق خطرات کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے کیا جاتا ہے۔ نیلی وہیل عام طور پر بھارت کے مغربی ساحل کے ساتھ بحیرہ عرب میں دیکھی جاتی ہیں۔
عام مقامات جہاں نیلی وہیل دیکھی گئی ہیں ان میں گجرات، تمل ناڈو، مہاراشٹر، کرناٹک اور کیرالہ کے ساحل کے ساتھ کئی دوسرے علاقے شامل ہیں۔ وہیل بنیادی طور پر گہرے پانی کی مخلوق ہے۔ یہ خوراک اور افزائش نسل کے لیے محفوظ علاقوں میں گردش کرتے رہتا ہے۔ اس وجہ سے یہ بہت سے دوسرے ساحلی اور بڑے آبی ذخائر میں دیکھا گیا ہے۔
انٹرنیشنل وہیلنگ کمیشن کے مطابق وہیل زمین کے سب سے بڑے جانوروں میں سے ایک ہے۔ اس میں ایک اہم نسل نیلی وہیل ہے۔ یہ ڈائناسور سے بھی بڑا ہوتا ہے۔ عام طور پر ایک بالغ نیلی وہیل کی لمبائی 22 سے 30 میٹر ہوتی ہے لیکن اب تک سب سے زیادہ نیلی وہیل 33 میٹر ریکارڈ کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- عالمی یومِ ریڈیو 2024: ریڈیو معاشرے کی تشکیل میں کثیر جہتی کردار پر زور دیتا ہے
- سائنسدانوں نے نئے ادویات کو ڈیزائن کرنے کے لئے چیٹ جی پی ٹی جیسا ماڈل تیار کیا
بتایا جاتا ہے کہ نیلی وہیل کا دل ایک چھوٹی کار کے سائز کے جیسا ہوتا ہے۔ ایک بچہ نیلی وہیل کی دھمنی میں آسانی سے رینگ سکتا ہے۔ 6 سے 7 ماہ کی وہیل مچھلی کا وزن 2000-3000 کلوگرام ہوتا ہے۔ جبکہ ایک بالغ وہیل مچھلی کا وزن 180,000 کلوگرام ہے۔