سری نگر: ان دنوں پوڑی گڑھوال میں ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو میں ایک خاتون بتا رہی ہے کہ اس نے سرکاری سستے اناج کی دکان سے چاول خریدے تھے۔ جس میں پلاسٹک کے چاول نکل رہے ہیں۔ جب عورت نے اس چاول کو جلایا تو وہ گل گیا۔ خاتون نے اس پورے واقعہ کی ویڈیو بنا لی۔ اس کے بعد اسے وائرل کر دیا گیا۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اس پر محکمہ کی وضاحت بھی آ گئی ہے۔ محکمہ نے کہا کہ یہ پلاسٹک نہیں بلکہ فورٹیفائیڈ چاول ہے۔ اس چاول کو FSSAI کے طے کردہ پیرامیٹرز کے مطابق عام چاول کے ساتھ ملایا جاتا ہے۔ ریجنل فوڈ آفیسر سری نگر گڑھوال وجے ڈوول نے کہا کہ اس طرح کا ایک ویڈیو ان کے نوٹس میں بھی آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی گمراہ کن ویڈیوز اور معلومات سوشل میڈیا کے ذریعے مسلسل گردش کر رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے کہا کہ یہ چاول پلاسٹک کے نہیں ہیں بلکہ فورٹیفائیڈ چاول ہیں۔ پچھلے دو تین سالوں سے مرکزی حکومت کی ہدایت پر راشن کارڈ ہولڈروں کو سرکاری سستے راشن شاپس کے ذریعے تقسیم کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے صارفین سے درخواست کی کہ وہ چاولوں کو چننے، دھونے اور پکاتے وقت نہ پھینکیں بلکہ اسے باقاعدگی سے استعمال کریں۔ تاکہ روزمرہ کی خوراک میں آئرن، وٹامنز اور فولک ایسڈ کی مقدار متوازن رہے۔ انتظامیہ نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ یہ جعلی پلاسٹک کے چاول نہیں بلکہ فورٹیفائیڈ چاول ہیں۔ عہدیداروں نے کسی بھی افواہ کا شکار نہ ہونے کی اپیل کی ہے۔
فورٹیفائیڈ رائس کرنل کیا ہے: فورٹیفائیڈ چاول کو دانا مشینوں کے ذریعے عام چاولوں کو پیس کر اور اس میں فولاد، وٹامنز اور فولک ایسڈ ملا کر FSSAI کے طے کردہ پیرامیٹرز کے مطابق چاول کی شکل میں بنائی جاتی ہے۔ ہر 100 کلو چاول کے لیے، 1 کلو مضبوط چاول کا دانا شامل کیا جاتا ہے۔ یہ چاول آئرن، وٹامنز اور فولک ایسڈ جیسے مائکرو نیوٹرینٹس سے بھرپور ہوتا ہے۔ آئرن خون کی کمی کو روکنے میں مددگار ہے، فولک ایسڈ خون کی تشکیل میں مددگار ہے اور وٹامن B-12 اعصابی نظام کے معمول کے کام میں مددگار ہے۔