نئی دہلی: عام طور پر ہلدی کو کھانے کی اشیاء میں رنگ، ذائقہ اور غذائیت کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ گھر کے کچن میں رکھے اس مسالے کو آیوروید میں دوا کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ ہلدی کو جسم میں کسی بھی جگہ لگنے والی چوٹ کے علاج کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ ہلدی ایک مقامی ایشیائی پودے کی جڑ میں پائی جاتی ہے اور اسے سینکڑوں برسوں سے کھانا پکانے میں استعمال کیا جا رہا ہے۔ یہ طویل عرصے سے چین اور ہندوستان میں آیورویدک اور روایتی ادویات کی دیگر اقسام میں بھی استعمال ہوتا رہا ہے۔
ماہرین کے مطابق، ہلدی میں فعال جزو ایک قدرتی مرکب (پولیفینول) ہے جسے کرکیومین کہا جاتا ہے، جس میں اینٹی آکسیڈینٹ اور سوزش دونوں خصوصیات ہیں۔
براؤن کا کہنا ہے کہ ہلدی فائٹونیوٹرینٹس سے بھرپور ہوتی ہے
ہلدی سورج کی روشنی کو بے اثر کرکے خلیات کو نقصان سے بچا کر جسم کی حفاظت کرسکتا ہے۔ پودوں پر مبنی غذاؤں سے بھرپور غذا کا تعلق طبی حالات جیسے کینسر اور دل کی بیماری کی روک تھام سے ہے۔
ہلدی آپ کو الرجی سے دور رکھتی ہے۔
آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ ہلدی کو گھریلو علاج میں کئی طریقوں سے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ان میں الرجی، نزلہ اور کھانسی سے پیدا ہونے والی بیماریاں شامل ہیں۔ ہلدی کا استعمال جلد سے متعلق امراض میں بھی کیا جاتا ہے۔ ہلدی ایک جراثیم کش کے طور پر بھی کام کرتی ہے اور جلد کو فائدہ دیتی ہے۔ اس کے علاوہ ہلدی جلد کی رنگت کو بھی نکھارتی ہے۔
مزید پڑھیں: کریلے کے پکوڑے اور چقندر کے کباب سے لطف اندوز ہونے کے مزیدار طریقے جانیے
ہلدی جسم کی اینٹی آکسیڈنٹ صلاحیت کو بڑھا سکتی ہے۔
اس کے علاوہ ہلدی کینسر سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔ یہی نہیں ہلدی کا استعمال شوگر لیول کو کم کرنے اور پیٹ کی چربی کو کم کرنے کے لیے بھی کیا جاتا ہے۔ ہیلتھ لائن کی رپورٹ کے مطابق ہلدی جسم کی اینٹی آکسیڈنٹ صلاحیت کو بڑھا سکتی ہے۔
ایسے لوگوں کو ہلدی کا استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
حاملہ یا دودھ پلانے والی خواتین کو ہلدی کا زیادہ استعمال نہیں کرنا چاہئے۔ اس کے علاوہ جن لوگوں کو مثانہ یا گردے کے مسائل ہوں اور آئرن کی کمی ہو انہیں ہلدی کا استعمال محدود مقدار میں کرنا چاہیے۔