اگر آپ کے خاندان میں کسی کو گلوکوما ہے اور آپ کی عمر چالیس برس سے ذیادہ ہے اور آنکھ میں درد دباو سردرد یا کئ رنگ نظر آنا وغیرہ جیسے علامات سے متاثر ہیں تو آپ کو فوران ڈاکٹر سے آنکھ کی تشخیص کروانی چاہئے۔
ان علامات کو نظر انداز کرنے سے گلوکوما کا خطرہ لاحق ہوجاتا ہے اور بصارت کا ناقابل تلافی نقصان ہو سکتا ہے۔ کے جی ایم یو کے ماہرین چشم امراض شعبہ کے سدھارتھ اگروال نے کہا کہ گلوکوما آنکھ کے اندر سیال کے جمع ہونے کی وجہ سے ہوتا ہے۔اور دباو پڑنے کی وجہ سے بصارت کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ ایسے افراد کو باقاعدگی سے ڈاکٹر کے رابطہ میں رہنا چاہئے،خاص طور پر جن کی عمر چالیس برس سے زیادہ ہو گئی ہے۔انہوں نے خاص طور پر ایسے لوگوں کو محتاط رہنے کا مشورہ دیا ہے، جن کو خاندانی گلا ئیکوما ہے۔اور آنکھ سے متعلق کسی طرح کی بیماری سے متاثر ہیں۔
ایک اور کے جی ایم یو کے ماہر چشم امراض ایس کے بھاسکر کا کہنا ہیکہ آنکھ کے اندر جب سیال جمع ہوجاتا ہے توایکوئیس ہیومرس کہلاتا ہے۔سب لوگوں کو چاہئے کہ آنکھ کو صاف رکھے اور باقاعدگی سے علاج کروائیں۔انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے پانچ سالوں سے زیادہ لوگ اپنی آنکھوں کی تفتیش کر وارہے ہیں۔اور ان میں سے دس فیصد لوگ گلائیکوما سے متاثر پائے جارہے ہیں۔ یہ پتہ لگانے کے بہتر طریقہ ہے۔
مزید پڑھیں:آج منایا جا رہا ہے نوجوانوں کی ذہنی تندرستی کا عالمی دن
تاہم بہت سے لوگ گلوکوما کو موتیابند سمجھتے ہیں، مناسب علاج میں تاخیر کرتے ہیں۔ اگر وقت پر علاج نہ کیا جائے تو گلوکوما کی وجہ سے مستقل نابینا ہونے کے خدشات ہیں۔ بھاسکر نے مزید کہا کہ چالیس برس سے زیادہ والے افراد ریٹنل ٹیسٹ کو اہمیت دیں۔ اور جانچ کروائیں۔ابتدائی مرحلے میں علاج ممکن ہے۔ اور آنکھوں کی روشنی کی حفاظت کی جاسکتی ہے۔