حیدرآباد: کیا آپ اکثر ٹھنڈا اور گرم پانی ملا کر پیتے ہیں، تو ہوشیار ہوجائیں۔ اکثر دیکھا گیا ہے کہ اکثر لوگ فریج سے ٹھنڈے پانی کی بوتل نکالتے ہیں، پھر اس میں تھوڑا سا گرم پانی ڈال کر پیتے ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ بہت سے لوگ ایسا کرتے ہیں۔ ویسے تو ماہرین صحت نے انکشاف کیا ہے کہ ایسا کرنا صحت کے لیے کافی نقصان دہ ہے۔ وہ اسے صحت کے لیے اچھا نہیں سمجھتے۔ آئیے جانتے ہیں کیوں؟
ایشا ہتھا یوگا کے ٹرینر شلوک جوشی کے مطابق، کسی کو پینے کے لیے کبھی بھی گرم اور ٹھنڈا پانی ایک ساتھ نہیں ملانا چاہیے۔ کیونکہ ٹھنڈا پانی ہضم کرنے میں وقت لگتا ہے جبکہ گرم پانی جلد ہضم ہو جاتا ہے۔اگر یہ دونوں اکھٹے ہو جائے تو بدہضمی کا مسئلہ پیدا ہو جاتا ہے۔
- گرم اور ٹھنڈا پانی ایک ساتھ کیوں نہیں پینا چاہیے؟
کہا جاتا ہے کہ گرم پانی میں بیکٹیریا نہیں ہوتے، کیونکہ بیکٹیریا گرم پانی میں زندہ نہیں رہ سکتے۔ ٹھنڈا پانی آلودہ ہو سکتا ہے، لیکن دونوں کو ملانے سے صحت خراب ہو سکتی ہے۔
گرم اور ٹھنڈے پانی کو ملانے سے ہاضمہ کمزور ہوتا ہے، پیٹ پھول جاتا ہے اور غذائی اجزاء کے ہضم ہونے میں دقت ہوتی ہے۔ گرم پانی خون کی نالیوں کو پھیلا دیتا ہے، نالیوں کو صاف کرتا ہے، جب کہ ٹھنڈا پانی انہیں تنگ کر دیتا ہے۔ ان دونوں کا مرکب پریشانی اور رکاوٹ کا سبب بن سکتا ہے۔
گرم پانی کے فائدے کم ہوجاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب آپ گرم اور ٹھنڈے پانی کو ملاتے ہیں تو گرم پانی سے جو بھی فائدہ ہوتا ہے وہ ضائع ہو جاتا ہے۔ شلوکا نے ایک میڈیا چینل کو بتایا کہ مخلوط پانی کا متوازن درجہ حرارت خالص گرم پانی کی طرح ہاضمے کی سطح کو فروغ نہیں دیتا۔ ہاضمے کو متحرک کرنے اور نظام کو صاف کرنے کی گرم پانی کی صلاحیت کم ہو جاتی ہے، جس سے ہاضمے میں مدد کرنے کی اس کی صلاحیت، اس کی افادیت اور تاثیر کم ہو جاتی ہے۔
مزید برآں، گرم اور ٹھنڈے پانی کو ملانے سے درجہ حرارت میں فرق ہو سکتا ہے۔ شلوکا نے کہا کہ اس کی وجہ سے نظام ہاضمہ ٹھیک سے کام نہیں کرتا اور غذائی اجزاء کو جذب کرنے میں کمی آتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
جانئے دھات کے برتن کے بجائے کیلا یا سال کے پتے میں کھانا صحت کے لیے کس طرح مفید ہے؟