ETV Bharat / health

کیا گھی صحت کے لیے واقعی زیادہ فائدے مند ہے؟ - Ghee or Oil which is more healthy

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 24, 2024, 2:09 PM IST

صحت ہے تو سب کچھ ہے، صحت کو لیکرآج کل ہرکوئی محتاط رہتا ہے۔ ذائقے کے حساب سے کوئی گھی کا تو کوئی تیل کا استعمال کرتا ہے۔ کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو گھی اور سرسوں کا تیل دونوں کا استعمال کرتے ہیں۔ لیکن ماہر غذائیت کی رائے کے ساتھ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ صحت کے لحاظ سے ان دونوں میں سے کون سا بہتر ہے۔

صحت کے لئے گھی یا سرسوں کا تیل
صحت کے لئے گھی یا سرسوں کا تیل (Etv Bharat)

حیدرآباد: یہ کہا جاتا ہے کہ تندرستی ہزار نعمت ہے اور یہ بات بالکل صحیح بھی ہے۔ کیونکہ اگر آپ صحتیاب ہیں تو آپ زندگی کے مزے لے سکتے ہیں اور اگر آپ بیمار ہیں یا جسمانی طور پر کمزور ہیں تو آپ کھانے میں محدود غذا کا ہی استعمال کر سکتے ہیں۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ہم کو کون سی غذا کھانا چاہئے اور کونسا نہیں۔ ان غذاؤں میں سبزی بنانے کے لئے تیل یا گھی کس کا استعمال کیا جانا چاہئے یہ اہم بات ہے۔ باورچی خانے میں کئی طرح کا تیل رکھا ہوتا ہے گھی بھی ہوتا ہے مگر ہم کو کیا استعمال کرنا چاہئے یہ بات جاننا بہت ضروری ہے۔

گھی یا سرسوں کا تیل:

ہم ہندوستانی ذائقے کے شوقین کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ کھانے میں مختلف قسم کے تیل اور گھی استعمال کئے جاتے ہیں مگر ہم کو یہ معلوم ہونا چاہئے کہ ہم کو کونسا گھی اور کونسا تیل کھانا چاہئے۔ بات اگر سرسوں کے تیل کی کیجائے تو یہ دیگر تیلوں سے اچھا سمجھا جاتا ہے اور اس سے بنے کھانوں کا ذائقہ بھی دیادہ اچھا ہوتا ہے۔

ایسے میں ہر کسی کے ذہن میں یہ سوال ہے کہ کھانا پکاتے وقت سب سے بہتر گھی اور تیل کون سا ہے؟ کولیسٹرول، دل اور دیگر امراض میں مبتلا افراد کھانے کی اشیاء کا استعمال بہت سوچ سمجھ کر کرتے ہیں۔ اگرچہ گھی اور سرسوں کا تیل دونوں کھانے میں اچھے ہیں لیکن ماہر غذائیت کا کہنا ہے کہ سرسوں کا تیل زیادہ بہتر ہے۔

گھی اور سرسوں کا تیل کون سا بہتر ہے؟

عام طور پر ہر باورچی خانے میں کھانا پکانے کے لیے گھی اور تیل دونوں ہی استعمال ہوتے ہیں۔ جو لوگ سرسوں کے تیل کی اہمیت کے بارے میں جانتے ہیں وہ لوگ چاہیں صرف سبزی کھانے والے ہوں یا پھر نان وجیٹرین، سرسوں کے تیل میں کھانہ پکانا پسند کرتے ہیں۔ جب کہ گھی روٹی اور دال میں تڑکا ڈالنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ ویسے دونوں کی اپنی خصوصیات ہیں۔ سرسوں کا تیل اور گھی دونوں صحت کے لیے فائدہ مند ہیں۔ ماہرین نے ریفائنڈ آئل کے بجائے سرسوں کا تیل استعمال کرنے کا مشورہ دیا ہے کیونکہ سرسوں کا تیل کھانے سے سیچوریٹڈ چربی کم ہوتی ہے اور ذائقے کے حساب سے بھی سرسوں کا تیل زیادہ اچھا رہتا ہے۔

سرسوں کا تیل گھی سے بہتر ہے:

ماہر ڈائیٹشین انجلی اروڑہ نے کہا کہ ہم کو سرسوں کے تیل کا زیادہ استعمال کرنا چاہئے کیونکہ ایسا کرنے سے کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ گھی میں کئی قسم کے غذائی اجزاء بھی پائے جاتے ہیں۔ خالص دیسی گھی چربی جلاتا ہے۔ جلد کو نکھارتا ہے اور جوڑوں کے لیے بھی اچھا ہے۔ اگر ہم گھی اور سرسوں کے تیل میں بہتر چیز کی بات کریں تو ان دونوں میں سے سرسوں کا تیل صحت کے لیے زیادہ کارآمد سمجھا جاتا ہے۔

سرسوں کا تیل ذیابیطس کے مریضوں کے لیے ایک علاج ہے:

سرسوں کے تیل میں فیٹی ایسڈ کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ یہ ہمارے جسم کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔ سرسوں کے تیل میں مونوانسیچوریٹڈ چکنائی ہوتی ہے۔ جس سے جسم کو فائدہ ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ سرسوں کے تیل میں اینٹی بیکٹیریل، اینٹی فنگل خصوصیات ہیں۔ اس کے علاوہ یہ جسم کے نظام ہاضمہ کو بھی فائدہ پہنچاتا ہے۔ سرسوں کے تیل کا استعمال مدافعتی نظام کو بھی مضبوط کرتا ہے۔ اس سے کولیسٹرول نہیں بڑھتا۔ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ سرسوں کا تیل شوگر کے مریضوں کے لیے دوا کا کام کرتا ہے۔ اس لئے اگر ہم شروع سے سرسوں کا تیل استعمال کریں تو شوگر کی بیماری کے چانس کم ہوتے ہیں۔

سرسوں کا تیل گھی سے زیادہ موثر ہے:

ماہر ڈائیٹشین انجلی اروڑہ نے کہا کہ گھی کی اپنی خصوصیات ہیں تاہم گھی میں کئی قسم کے غذائی اجزاء بھی پائے جاتے ہیں۔ گھی میں وٹامن ڈی، وٹامن ای اور وٹامن اے ہوتا ہے۔ اس میں اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات بھی پائی جاتی ہیں۔ ٹائرک ایسڈ بھی پایا جاتا ہے۔ یہ مدافعتی نظام کو بھی بڑھاتا ہے، لیکن گھی میں سرسوں کے تیل سے زیادہ چکنائی ہوتی ہے۔ جو جسم کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ اس لئے سرسوں کا استعمال زیادہ کرنا چاہئے۔

یہ بھی پڑھیں:

حیدرآباد: یہ کہا جاتا ہے کہ تندرستی ہزار نعمت ہے اور یہ بات بالکل صحیح بھی ہے۔ کیونکہ اگر آپ صحتیاب ہیں تو آپ زندگی کے مزے لے سکتے ہیں اور اگر آپ بیمار ہیں یا جسمانی طور پر کمزور ہیں تو آپ کھانے میں محدود غذا کا ہی استعمال کر سکتے ہیں۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ہم کو کون سی غذا کھانا چاہئے اور کونسا نہیں۔ ان غذاؤں میں سبزی بنانے کے لئے تیل یا گھی کس کا استعمال کیا جانا چاہئے یہ اہم بات ہے۔ باورچی خانے میں کئی طرح کا تیل رکھا ہوتا ہے گھی بھی ہوتا ہے مگر ہم کو کیا استعمال کرنا چاہئے یہ بات جاننا بہت ضروری ہے۔

گھی یا سرسوں کا تیل:

ہم ہندوستانی ذائقے کے شوقین کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ کھانے میں مختلف قسم کے تیل اور گھی استعمال کئے جاتے ہیں مگر ہم کو یہ معلوم ہونا چاہئے کہ ہم کو کونسا گھی اور کونسا تیل کھانا چاہئے۔ بات اگر سرسوں کے تیل کی کیجائے تو یہ دیگر تیلوں سے اچھا سمجھا جاتا ہے اور اس سے بنے کھانوں کا ذائقہ بھی دیادہ اچھا ہوتا ہے۔

ایسے میں ہر کسی کے ذہن میں یہ سوال ہے کہ کھانا پکاتے وقت سب سے بہتر گھی اور تیل کون سا ہے؟ کولیسٹرول، دل اور دیگر امراض میں مبتلا افراد کھانے کی اشیاء کا استعمال بہت سوچ سمجھ کر کرتے ہیں۔ اگرچہ گھی اور سرسوں کا تیل دونوں کھانے میں اچھے ہیں لیکن ماہر غذائیت کا کہنا ہے کہ سرسوں کا تیل زیادہ بہتر ہے۔

گھی اور سرسوں کا تیل کون سا بہتر ہے؟

عام طور پر ہر باورچی خانے میں کھانا پکانے کے لیے گھی اور تیل دونوں ہی استعمال ہوتے ہیں۔ جو لوگ سرسوں کے تیل کی اہمیت کے بارے میں جانتے ہیں وہ لوگ چاہیں صرف سبزی کھانے والے ہوں یا پھر نان وجیٹرین، سرسوں کے تیل میں کھانہ پکانا پسند کرتے ہیں۔ جب کہ گھی روٹی اور دال میں تڑکا ڈالنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ ویسے دونوں کی اپنی خصوصیات ہیں۔ سرسوں کا تیل اور گھی دونوں صحت کے لیے فائدہ مند ہیں۔ ماہرین نے ریفائنڈ آئل کے بجائے سرسوں کا تیل استعمال کرنے کا مشورہ دیا ہے کیونکہ سرسوں کا تیل کھانے سے سیچوریٹڈ چربی کم ہوتی ہے اور ذائقے کے حساب سے بھی سرسوں کا تیل زیادہ اچھا رہتا ہے۔

سرسوں کا تیل گھی سے بہتر ہے:

ماہر ڈائیٹشین انجلی اروڑہ نے کہا کہ ہم کو سرسوں کے تیل کا زیادہ استعمال کرنا چاہئے کیونکہ ایسا کرنے سے کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ گھی میں کئی قسم کے غذائی اجزاء بھی پائے جاتے ہیں۔ خالص دیسی گھی چربی جلاتا ہے۔ جلد کو نکھارتا ہے اور جوڑوں کے لیے بھی اچھا ہے۔ اگر ہم گھی اور سرسوں کے تیل میں بہتر چیز کی بات کریں تو ان دونوں میں سے سرسوں کا تیل صحت کے لیے زیادہ کارآمد سمجھا جاتا ہے۔

سرسوں کا تیل ذیابیطس کے مریضوں کے لیے ایک علاج ہے:

سرسوں کے تیل میں فیٹی ایسڈ کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ یہ ہمارے جسم کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔ سرسوں کے تیل میں مونوانسیچوریٹڈ چکنائی ہوتی ہے۔ جس سے جسم کو فائدہ ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ سرسوں کے تیل میں اینٹی بیکٹیریل، اینٹی فنگل خصوصیات ہیں۔ اس کے علاوہ یہ جسم کے نظام ہاضمہ کو بھی فائدہ پہنچاتا ہے۔ سرسوں کے تیل کا استعمال مدافعتی نظام کو بھی مضبوط کرتا ہے۔ اس سے کولیسٹرول نہیں بڑھتا۔ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ سرسوں کا تیل شوگر کے مریضوں کے لیے دوا کا کام کرتا ہے۔ اس لئے اگر ہم شروع سے سرسوں کا تیل استعمال کریں تو شوگر کی بیماری کے چانس کم ہوتے ہیں۔

سرسوں کا تیل گھی سے زیادہ موثر ہے:

ماہر ڈائیٹشین انجلی اروڑہ نے کہا کہ گھی کی اپنی خصوصیات ہیں تاہم گھی میں کئی قسم کے غذائی اجزاء بھی پائے جاتے ہیں۔ گھی میں وٹامن ڈی، وٹامن ای اور وٹامن اے ہوتا ہے۔ اس میں اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات بھی پائی جاتی ہیں۔ ٹائرک ایسڈ بھی پایا جاتا ہے۔ یہ مدافعتی نظام کو بھی بڑھاتا ہے، لیکن گھی میں سرسوں کے تیل سے زیادہ چکنائی ہوتی ہے۔ جو جسم کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ اس لئے سرسوں کا استعمال زیادہ کرنا چاہئے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.