ETV Bharat / health

اگر جسم میں کئی دنوں تک درد رہتا ہے تو یہ وجہ ہو سکتی ہے - Continue body pain

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 12, 2024, 3:03 PM IST

دنیا میں ایک ارب سے زیادہ لوگ پٹھوں کے درد سے متاثر ہیں۔ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ خواتین مردوں کے مقابلے دوگنا زیادہ متاثر ہوتی ہیں۔ تحقیقی ٹیم نے دائمی درد کی جگہوں کی تعداد اور پیٹ کے اعضاء کے گرد چربی، جلد کے نیچے چربی کی مقدار اور وزن کے درمیان ایک اہم تعلق پایا۔

اگر جسم میں کئی دنوں تک درد رہتا ہے تو یہ وجہ ہو سکتی ہے
اگر جسم میں کئی دنوں تک درد رہتا ہے تو یہ وجہ ہو سکتی ہے (Getty Images)

نئی دہلی: ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اگر کوئی شخص جسم میں دائمی درد میں مبتلا ہے تو اسے اپنے پیٹ میں جمع چربی کو کم کرنے کے لیے بھرپور کوششیں کرنا شروع کردیں۔ اوپن ایکسیس جریدے ریجنل اینستھیزیا اینڈ پین میڈیسن میں شائع ہونے والی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ پیٹ کی چربی کو کم کرنے سے دائمی پٹھوں کے درد سے نجات مل سکتی ہے۔ ایسے میں خواتین کو جسم کے کئی حصوں میں درد بھی ہوتا ہے۔

Musculoskeletal درد دنیا بھر میں تقریباً 1.71 بلین افراد کو متاثر کرتا ہے۔ یہ درد ہڈیوں، جوڑوں، لیگامینٹس، کنڈرا یا پٹھوں میں ہوتا ہے۔ آسٹریلیا میں تسمانیہ اور موناش یونیورسٹیوں کے محققین نے کہا کہ "پچھلی تحقیق میں یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ موٹاپا پٹھوں کے درد سے منسلک ہے۔" لیکن یہ نہیں بتایا گیا کہ یہ جسم میں جمع چربی کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے۔

ٹیم نے کہا "پیٹ کی چربی کے ٹشو دائمی پٹھوں کے درد سے منسلک تھے، جو تجویز کرتے ہیں کہ ضرورت سے زیادہ چربی کا جمع ہونا دائمی عضلاتی درد کی وجہ ہو سکتا ہے،" ٹیم نے کہا۔ محققین نے ایسے درد سے نجات پانے کے لیے پیٹ کی چربی کو کم کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ تحقیق میں 32,409 شرکاء کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا، جن میں سے نصف (51 فیصد) خواتین تھیں اور ان کی اوسط عمر 55 سال تھی۔

مزیدپڑھیں: چھڑی کے ساتھ کیوں چلنا چاہیے؟ ایسے فائدے جو آپکی زندگی بدل دیں گے

تمام شرکاء نے اپنے پیٹ کا ایم آر آئی سکین کروایا تاکہ پیٹ کے اعضاء میں جمع چربی کی پیمائش کی جا سکے۔ تقریباً 638 افراد کا دو سال بعد دوبارہ جائزہ لیا گیا ایم آر آئی اسکین میں محققین نے پیٹ کے اعضاء کے گرد چربی کی مقدار اور جلد کے نیچے چربی کی مقدار کو ناپا۔ ٹیم نے دائمی درد کی جگہوں کی تعداد اور پیٹ کے اعضاء کے گرد چربی، جلد کے نیچے چربی کی مقدار اور وزن کے درمیان ایک اہم تعلق پایا۔ نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ خواتین مردوں کے مقابلے میں دو گنا زیادہ متاثر ہوتی ہیں۔ محققین نے کہا کہ اگرچہ یہ ایک مشاہداتی مطالعہ ہے، لیکن وجہ اور اثرات کو درست نہیں سمجھا جا سکتا۔

ڈس کلیمر: یہاں دی گئی معلومات اور تجاویز صرف آپ کی معلومات کے لیے ہیں، بہتر ہو گا کہ آپ ان پر عمل کرنے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ لیں۔

نئی دہلی: ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اگر کوئی شخص جسم میں دائمی درد میں مبتلا ہے تو اسے اپنے پیٹ میں جمع چربی کو کم کرنے کے لیے بھرپور کوششیں کرنا شروع کردیں۔ اوپن ایکسیس جریدے ریجنل اینستھیزیا اینڈ پین میڈیسن میں شائع ہونے والی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ پیٹ کی چربی کو کم کرنے سے دائمی پٹھوں کے درد سے نجات مل سکتی ہے۔ ایسے میں خواتین کو جسم کے کئی حصوں میں درد بھی ہوتا ہے۔

Musculoskeletal درد دنیا بھر میں تقریباً 1.71 بلین افراد کو متاثر کرتا ہے۔ یہ درد ہڈیوں، جوڑوں، لیگامینٹس، کنڈرا یا پٹھوں میں ہوتا ہے۔ آسٹریلیا میں تسمانیہ اور موناش یونیورسٹیوں کے محققین نے کہا کہ "پچھلی تحقیق میں یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ موٹاپا پٹھوں کے درد سے منسلک ہے۔" لیکن یہ نہیں بتایا گیا کہ یہ جسم میں جمع چربی کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے۔

ٹیم نے کہا "پیٹ کی چربی کے ٹشو دائمی پٹھوں کے درد سے منسلک تھے، جو تجویز کرتے ہیں کہ ضرورت سے زیادہ چربی کا جمع ہونا دائمی عضلاتی درد کی وجہ ہو سکتا ہے،" ٹیم نے کہا۔ محققین نے ایسے درد سے نجات پانے کے لیے پیٹ کی چربی کو کم کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ تحقیق میں 32,409 شرکاء کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا، جن میں سے نصف (51 فیصد) خواتین تھیں اور ان کی اوسط عمر 55 سال تھی۔

مزیدپڑھیں: چھڑی کے ساتھ کیوں چلنا چاہیے؟ ایسے فائدے جو آپکی زندگی بدل دیں گے

تمام شرکاء نے اپنے پیٹ کا ایم آر آئی سکین کروایا تاکہ پیٹ کے اعضاء میں جمع چربی کی پیمائش کی جا سکے۔ تقریباً 638 افراد کا دو سال بعد دوبارہ جائزہ لیا گیا ایم آر آئی اسکین میں محققین نے پیٹ کے اعضاء کے گرد چربی کی مقدار اور جلد کے نیچے چربی کی مقدار کو ناپا۔ ٹیم نے دائمی درد کی جگہوں کی تعداد اور پیٹ کے اعضاء کے گرد چربی، جلد کے نیچے چربی کی مقدار اور وزن کے درمیان ایک اہم تعلق پایا۔ نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ خواتین مردوں کے مقابلے میں دو گنا زیادہ متاثر ہوتی ہیں۔ محققین نے کہا کہ اگرچہ یہ ایک مشاہداتی مطالعہ ہے، لیکن وجہ اور اثرات کو درست نہیں سمجھا جا سکتا۔

ڈس کلیمر: یہاں دی گئی معلومات اور تجاویز صرف آپ کی معلومات کے لیے ہیں، بہتر ہو گا کہ آپ ان پر عمل کرنے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ لیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.