کارک/ریڈینگ: برطانیہ کی تقریباً ایک چوتھائی آبادی 2050 تک 65 سال سے زائد عمر کی ہونے کے امکان ہیں۔ اس کو ذہن میں رکھتے ہوئے عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او نے اپنے ایجنڈے میں "صحت مند عمر رسیدہ افراد" پر زور دیا ہے۔ اس کا مطلب ہے تندرستی اور فعال صلاحیت کو برقرار رکھنے کے طریقے تلاش کرنا تاکہ زندگی کا معیار بہتر ہو سکے۔ ہر ایک فرد کی عمر مختلف شرح سے بڑھتی ہے- لیکن کچھ چیزیں ایسی ہیں جو ہماری عمر کو متاثر کر سکتی ہیں، جیسے کہ ہمارے روزمرہ کی ایکٹویٹیز اور کھانے پینے کی اشیاء میں تبدیلیاں وغیرہ۔
معمر افراد عام طور پر بچپن کے مقابلے جسمانی طور پر کم متحرک ہوتے ہیں اور اس کی وجہ سے ان کے جسم میں توانائی کی مقدار میں کمی واقعہ ہو سکتی ہے۔ تاہم جیسے جیسے ہماری عمر بڑھتی ہے، غذائیت کی ضروریات بھی بڑھتی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ہمیں کم توانائی کے ساتھ زیادہ غذائی اجزاء حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ اسی وجہ سے سائنسدانوں کا مشورہ ہے کہ غذائی اجزاء کی مقدار کو برقرار رکھنے کے لیے معمر افراد کے خوراک کو بہتر بنانا ضروری ہے۔
اگر کوئی شخص بیلنس ڈائیٹ نہیں لے رہا ہے تو کیسے معلوم کریں؟
متعدد مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ غذائی قلت گھر میں رہنے والے دس میں سے ایک فرد کو ضرور متاثر کرتی ہے۔ جس میں معمر افراد سر فہرست ہے تاہم، یہ نرسنگ ہومز میں رہنے والے دس میں سے پانچ فرد اور ہسپتالوں میں رہنے والے دس میں سے سات لوگوں کو متاثر کرتی ہے۔ عمر دراز لوگ جب وزن کم کرتے ہیں، تو ان کے جسم میں بڑے پیمانے پر گوشت کی کمی آتی ہے، جس وجہ سے ان میں روزمرہ کے کام کرنے کی صلاحیت میں کمی ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
معمر افرادوں میں وزن کی کمی غذائی قلت کی ایک بڑی علامت ہے جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ لیکن اسے آسانی سے بہتر غزائیات کے استعمال سے کم کیا جا سکتا ہے۔ آج کل معمر افراد بھی پتلے ہونے کے خیال کو اچھی صحت سے جوڑتے ہیں۔ لیکن اگر کپڑے جو بہت ڈھیلے ہوں یا گھڑی کا پٹا کلائی پر ڈھیلا پڑنے لگے تو یہ سب غذائی قلت کی انتباہی علامات ہو سکتی ہیں۔
اسی طرح اگر آپ کے آس پاس کوئی ضعیف شخص ہے جس کا آپ خیال رکھتے ہیں، وہ یہ کہنا شروع کر دے کہ "اوہ، مجھے آج زیادہ نہیں کھانا چاہیے، مجھے بھوک نہیں ہے، میں بوڑھا ہو رہا ہوں یا میں صرف ایک ہی بِسکیٹ کھاؤں گا۔" جو کہ نارمل ہے، یہ ایک انتباہی علامات ہو سکتی ہیں۔ اس پر نظر رکھنے کا ایک مؤثر طریقہ یہ ہے کہ ماہانہ کم از کم ایک بار باقاعدگی سے وزن کی جانچ پڑتال کئے جانے سے غذائی قلت کے ممکنہ اشارے کو فوری ردعمل کے قابل بناتا ہے.
کم کھانے سے زیادہ غذائیت حاصل کرنا
اگر لوگ کم مقدار میں کھانا کھاتے ہیں تو یہ سوچنا ضروری ہے کہ اس میں مزید غذائی اجزاء کیسے شامل کیے جائیں۔ اس کے لئے ایک بہت ہی موثر طریقہ فورٹیفیکیشن(موجود کھانے میں الگ سے غذائی اجزاء شامل کرنا) ہے، جو عام طور پر برطانیہ میں پہلے سے ہی رائج ہے۔ جس میں تیار شدہ مصنوعات جیسے ناشتے میں اناج، پودوں پر مبنی دودھ اور بریڈ ایک ساتھ استعمال کی جاتی ہے۔ یہ طریقہ گھر پر بھی آسانی سے تیار کیا جا سکتا ہے اور یہ ضعیف لوگوں کے لیے غذائی اجزاء فراہم کرنے میں مددگار ہوتا ہے اور جو کھانا وہ سب سے زیادہ پسند کرتے ہیں اسے مسلسل کھانے میں مدد کرتا ہے۔
• اپنی خوراک میں دودھ کے اجزاء جیسے زیادہ پروٹین والی دہی، کوارک (نرم پنیر)، دودھ کا پاؤڈر، انڈے اور پنیر وغیرہ ڈیری مصنوعات و سادہ کھانے جیسے مسلے ہوئے آلو و دیگر اشیاء ضرور شامل کریں۔
⦁ گری دار میوے پروٹین کا ایک بڑا ذریعہ ہیں، نمکین یا میٹھے کھانوں میں پسے ہوئے بادام شامل کرنے کی کوشش کریں۔
⦁ سویا پروٹین ایک آسان اور کم خرچ والی بہترین چوائس ہو سکتی ہے، یہ دونوں سبزی اور گوشت خور کے غذا کو زیادہ مضبوط بنانے کے لئے اہم مصنوعات میں سے ہے۔ پروٹین پٹھوں کی نشوونما کو متحرک کرنے کے لیے بہترین ذریعہ ہے۔ اس ورسٹائل مادہ کو پکانے سے پہلے اسے دلیا میں ملا کر یا بیکنگ میں دیگر پاؤڈر اجزاء کے متبادل کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔
جسمانی سرگرمی اور طاقتی مشق کی اہمیت
جسمانی سرگرمی اور غذائیت ساتھ ساتھ چلتے ہیں، دونوں یکساں طور پر اہم ہیں۔ جیسے جیسے ہماری عمر بڑھتی ہے، جسمانی طور پر متحرک رہنا اور بھی اہم ہو جاتا ہے کیونکہ یہ ہمیں مختلف بیماریوں سے بچنے، خود کے جسمانی آزادی کو برقرار رکھنے، گرنے پڑنے کے خطرات کو کم کرنے، علمی افعال، دماغی صحت اور نیند کو بہتر بنانے میں مدد کرتا ہے۔
ورزش تنہائی سے لڑنے کی قابلیت رکھتی ہے، جس کا تعلق معمر افراد میں بھوک کی کمی سے بھی ہو سکتا ہے۔ جب ہم فعال ہونے کے بارے میں سوچتے ہیں تو طاقتی تربیت کو اکثر نظر انداز کر دیتے ہیں، لیکن اس سے بچنے کے لیے معمر افراد کو بھی ہفتے میں تین یا زائد دنوں میں زیادہ شدت کے ساتھ مختلف قسم کی جسمانی سرگرمیاں کرنی چاہئے۔ یہ جسمانی توازن اور طاقت کی تربیت پر زور دیتا ہے۔
مزید پڑھیں: Maa Old Age Home In Hyderabad حیدرآباد کا اولڈ ایج ہوم جہاں والدین اپنے بچوں کے منتظر
ماہرین سے رابطہ کرنا ضروری ہے
بالآخر، غذائیت کی کمی یا غیر ارادی وزن میں کمی کے بارے میں کسی بھی تشویش کے لیے ڈاکٹر یا ماہر غذائیت سے رابطہ کرنا ضروری ہے۔ تاہم، صحت مند عمر رسیدہ کے بارے میں مزید جاننے اور بعد کے برسوں میں زندگی کے معیار کو برقرار رکھنے کے لیے کئی بہترین وسائل موجود ہیں۔