ETV Bharat / health

کیا شوگر کے مریض کون کون سے پھل کھا سکتے ہیں؟ تمام سوالات کے جوابات جانیے - Best Fruits for Diabetes

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 13, 2024, 1:39 PM IST

ذیابیطس کے مریضوں کے لیے اپنی خوراک کا خاص خیال رکھنا بہت ضروری ہے۔ اکثر یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا ذیابیطس میں پھل کھائے جا سکتے ہیں اور اگر ہاں تو کون سے؟ آئیے جانتے ہیں اس بارے میں ماہرین کیا کہتے ہیں۔

کیا ذیابیطس کے مریض پھل کھا سکتے ہیں؟ تمام سوالات کے جوابات جانیں۔
کیا ذیابیطس کے مریض پھل کھا سکتے ہیں؟ تمام سوالات کے جوابات جانیں۔ ((IANS))

حیدرآباد: ذیابیطس میں خوراک کے حوالے سے بہت سی احتیاطیں تجویز کی جاتی ہیں۔ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ چونکہ ذیابیطس میں مٹھائی کھانا منع ہے، اس لیے اس مسئلے میں پھل نہیں کھائے جا سکتے کیونکہ وہ ذائقے میں میٹھے ہوتے ہیں۔ تاہم ڈاکٹروں کے مطابق ذیابیطس کے مریض پھل بھی کھا سکتے ہیں تاہم کچھ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے بعد۔

گلائسیمک انڈیکس کا خیال رکھنا ضروری

ڈاکٹر اجے پاٹل، پاٹل پولی کلینک، تھانے، ممبئی کے ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ جن لوگوں کو ذیابیطس ہے، ان کے لیے خوراک، رویے اور روزمرہ کے معمولات سے متعلق احتیاطی تدابیر اختیار کرنا بہت ضروری ہے۔ یہ ضروری نہیں ہے کہ صرف انسولین لینے والے مریض ہی خوراک اور دیگر احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔

ایک بار ذیابیطس کی تصدیق ہوجانے کے بعد، انسان کو اپنے روزمرہ کے معمولات میں خوراک، کھانے کے وقت، ورزش اور طرز زندگی کی کچھ دوسری عادات کو شامل کرنا چاہیے تاکہ ان کے بلڈ شوگر لیول کو کنٹرول کیا جا سکے۔

ڈاکٹر بتاتے ہیں کہ ذیابیطس میں خوراک کے حوالے سے ضروری احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ضروری ہے۔ یہ سچ ہے کہ اس بیماری میں تمام قسم کے پھل نہیں کھائے جا سکتے۔ دراصل پھلوں میں قدرتی شکر (فرکٹوز) ہوتی ہے، جو خون میں شکر کی سطح کو بڑھا سکتی ہے۔

لیکن ذیابطیس کی حالت پر منحصر ہے اور ڈاکٹروں سے مشورہ کرنے کے بعد مریض کچھ ایسے پھل کھا سکتا ہے جن کا گلیسیمک انڈیکس کم ہو۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ اگر پھلوں کا Glycemic Index (GI) کم ہو تو بلڈ شوگر میں اضافے کی رفتار کم ہو جاتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس کے ساتھ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے پھل کھانے کے وقت پر توجہ دینا بھی ضروری ہے۔ یہ بہت ضروری ہے کہ وہ پھلوں کا استعمال ہمیشہ متوازن مقدار میں اور صحیح وقت پر کریں، تاکہ بلڈ شوگر لیول کو کنٹرول میں رکھا جاسکے۔

ذیابیطس کے مریض کون سے پھل کھاسکتے ہیں

سکتے ہیں؟ ڈاکٹروں کے مطابق ذیابیطس میں جن پھلوں کا عام استعمال کیا جا سکتا ہے ان میں سے چند درج ذیل ہیں۔

سیب: سیب فائبر اور وٹامن سی سے بھرپور ہوتا ہے۔ اس کا گلیسیمک انڈیکس کم ہے جس کی وجہ سے یہ بلڈ شوگر میں تیزی سے اضافہ نہیں کرتا۔ سیب کا استعمال ذیابیطس کے مریضوں کے لیے محفوظ اور فائدہ مند ہے۔

ناشپاتی: ناشپاتی بھی کم گلائیسیمک انڈیکس والے پھلوں میں شامل ہے۔ اس میں فائبر کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے، جو ہاضمے کو بہتر بنانے میں مدد دیتی ہے۔ ناشپاتی کا استعمال بلڈ شوگر کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد کرتا ہے۔

نارنگی: سنگترے میں وٹامن سی اور فائبر وافر مقدار میں پایا جاتا ہے۔ اس کا گلیسیمک انڈیکس بھی کم ہے، جو ذیابیطس کے مریضوں کے لیے محفوظ ہے۔ سنگترے کا استعمال مدافعتی نظام کو مضبوط کرتا ہے اور بلڈ شوگر کو کنٹرول میں رکھتا ہے۔

جامن: جامن میں اینٹی آکسیڈنٹس، وٹامنز اور فائبر پائے جاتے ہیں۔ اس کا گلیسیمک انڈیکس بھی کم ہے جس کی وجہ سے یہ بلڈ شوگر کو بتدریج بڑھاتا ہے۔ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے اسٹرابیری، بلیو بیری اور رسبری کا استعمال فائدہ مند ہے۔

کیوی: کیوی میں وٹامن سی، وٹامن کے اور فائبر ہوتا ہے۔ اس کا گلیسیمک انڈیکس بھی کم ہے اور یہ بلڈ شوگر کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد کرتا ہے۔ کیوی کا استعمال مدافعتی نظام کو مضبوط کرتا ہے اور ہاضمہ بہتر کرتا ہے۔

امرود: امرود میں وٹامن سی اور فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ اس کا گلیسیمک انڈیکس بھی کم ہے جس کی وجہ سے یہ بلڈ شوگر میں تیزی سے اضافہ نہیں کرتا۔ امرود کا استعمال ذیابیطس کے مریضوں کے لیے محفوظ اور فائدہ مند ہے۔

مزید پڑھیں: ہو شیار رہیں اگرآپ یہ چیزیں ناشتے میں کھائیں گے تو جان پر بن آئے گی، فوراً چھوڑ دیں

احتیاط ضروری ہے۔

ڈاکٹر اجے پاٹل کہتے ہیں کہ مریضوں کے لیے ذیابیطس کے انتظام کے حوالے سے زیادہ چوکنا رہنا اور ڈاکٹر کی طرف سے بتائی گئی تمام احتیاطی تدابیر اور اہم باتوں کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے۔ اس کے علاوہ انہیں خوراک سے متعلق احتیاطی تدابیر اور دیگر چیزوں کے بارے میں وقتاً فوقتاً اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کرتے رہنا چاہیے۔

درست، فعال اور تناؤ سے پاک معمولات اور طرز زندگی، صحت بخش خوراک اور روزمرہ کے معمولات میں کچھ نظم و ضبط اپنا کر ذیابیطس کے مریض نہ صرف ذیابیطس پر قابو پاسکتے ہیں بلکہ ذیابیطس کی وجہ سے پیدا ہونے والے دیگر کئی مسائل سے بھی بچ سکتے ہیں۔

حیدرآباد: ذیابیطس میں خوراک کے حوالے سے بہت سی احتیاطیں تجویز کی جاتی ہیں۔ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ چونکہ ذیابیطس میں مٹھائی کھانا منع ہے، اس لیے اس مسئلے میں پھل نہیں کھائے جا سکتے کیونکہ وہ ذائقے میں میٹھے ہوتے ہیں۔ تاہم ڈاکٹروں کے مطابق ذیابیطس کے مریض پھل بھی کھا سکتے ہیں تاہم کچھ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے بعد۔

گلائسیمک انڈیکس کا خیال رکھنا ضروری

ڈاکٹر اجے پاٹل، پاٹل پولی کلینک، تھانے، ممبئی کے ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ جن لوگوں کو ذیابیطس ہے، ان کے لیے خوراک، رویے اور روزمرہ کے معمولات سے متعلق احتیاطی تدابیر اختیار کرنا بہت ضروری ہے۔ یہ ضروری نہیں ہے کہ صرف انسولین لینے والے مریض ہی خوراک اور دیگر احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔

ایک بار ذیابیطس کی تصدیق ہوجانے کے بعد، انسان کو اپنے روزمرہ کے معمولات میں خوراک، کھانے کے وقت، ورزش اور طرز زندگی کی کچھ دوسری عادات کو شامل کرنا چاہیے تاکہ ان کے بلڈ شوگر لیول کو کنٹرول کیا جا سکے۔

ڈاکٹر بتاتے ہیں کہ ذیابیطس میں خوراک کے حوالے سے ضروری احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ضروری ہے۔ یہ سچ ہے کہ اس بیماری میں تمام قسم کے پھل نہیں کھائے جا سکتے۔ دراصل پھلوں میں قدرتی شکر (فرکٹوز) ہوتی ہے، جو خون میں شکر کی سطح کو بڑھا سکتی ہے۔

لیکن ذیابطیس کی حالت پر منحصر ہے اور ڈاکٹروں سے مشورہ کرنے کے بعد مریض کچھ ایسے پھل کھا سکتا ہے جن کا گلیسیمک انڈیکس کم ہو۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ اگر پھلوں کا Glycemic Index (GI) کم ہو تو بلڈ شوگر میں اضافے کی رفتار کم ہو جاتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس کے ساتھ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے پھل کھانے کے وقت پر توجہ دینا بھی ضروری ہے۔ یہ بہت ضروری ہے کہ وہ پھلوں کا استعمال ہمیشہ متوازن مقدار میں اور صحیح وقت پر کریں، تاکہ بلڈ شوگر لیول کو کنٹرول میں رکھا جاسکے۔

ذیابیطس کے مریض کون سے پھل کھاسکتے ہیں

سکتے ہیں؟ ڈاکٹروں کے مطابق ذیابیطس میں جن پھلوں کا عام استعمال کیا جا سکتا ہے ان میں سے چند درج ذیل ہیں۔

سیب: سیب فائبر اور وٹامن سی سے بھرپور ہوتا ہے۔ اس کا گلیسیمک انڈیکس کم ہے جس کی وجہ سے یہ بلڈ شوگر میں تیزی سے اضافہ نہیں کرتا۔ سیب کا استعمال ذیابیطس کے مریضوں کے لیے محفوظ اور فائدہ مند ہے۔

ناشپاتی: ناشپاتی بھی کم گلائیسیمک انڈیکس والے پھلوں میں شامل ہے۔ اس میں فائبر کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے، جو ہاضمے کو بہتر بنانے میں مدد دیتی ہے۔ ناشپاتی کا استعمال بلڈ شوگر کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد کرتا ہے۔

نارنگی: سنگترے میں وٹامن سی اور فائبر وافر مقدار میں پایا جاتا ہے۔ اس کا گلیسیمک انڈیکس بھی کم ہے، جو ذیابیطس کے مریضوں کے لیے محفوظ ہے۔ سنگترے کا استعمال مدافعتی نظام کو مضبوط کرتا ہے اور بلڈ شوگر کو کنٹرول میں رکھتا ہے۔

جامن: جامن میں اینٹی آکسیڈنٹس، وٹامنز اور فائبر پائے جاتے ہیں۔ اس کا گلیسیمک انڈیکس بھی کم ہے جس کی وجہ سے یہ بلڈ شوگر کو بتدریج بڑھاتا ہے۔ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے اسٹرابیری، بلیو بیری اور رسبری کا استعمال فائدہ مند ہے۔

کیوی: کیوی میں وٹامن سی، وٹامن کے اور فائبر ہوتا ہے۔ اس کا گلیسیمک انڈیکس بھی کم ہے اور یہ بلڈ شوگر کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد کرتا ہے۔ کیوی کا استعمال مدافعتی نظام کو مضبوط کرتا ہے اور ہاضمہ بہتر کرتا ہے۔

امرود: امرود میں وٹامن سی اور فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ اس کا گلیسیمک انڈیکس بھی کم ہے جس کی وجہ سے یہ بلڈ شوگر میں تیزی سے اضافہ نہیں کرتا۔ امرود کا استعمال ذیابیطس کے مریضوں کے لیے محفوظ اور فائدہ مند ہے۔

مزید پڑھیں: ہو شیار رہیں اگرآپ یہ چیزیں ناشتے میں کھائیں گے تو جان پر بن آئے گی، فوراً چھوڑ دیں

احتیاط ضروری ہے۔

ڈاکٹر اجے پاٹل کہتے ہیں کہ مریضوں کے لیے ذیابیطس کے انتظام کے حوالے سے زیادہ چوکنا رہنا اور ڈاکٹر کی طرف سے بتائی گئی تمام احتیاطی تدابیر اور اہم باتوں کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے۔ اس کے علاوہ انہیں خوراک سے متعلق احتیاطی تدابیر اور دیگر چیزوں کے بارے میں وقتاً فوقتاً اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کرتے رہنا چاہیے۔

درست، فعال اور تناؤ سے پاک معمولات اور طرز زندگی، صحت بخش خوراک اور روزمرہ کے معمولات میں کچھ نظم و ضبط اپنا کر ذیابیطس کے مریض نہ صرف ذیابیطس پر قابو پاسکتے ہیں بلکہ ذیابیطس کی وجہ سے پیدا ہونے والے دیگر کئی مسائل سے بھی بچ سکتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.