ETV Bharat / health

ہر ہندوستانی، نمک اور چینی کے ساتھ مائیکرو پلاسٹک کھا رہا ہے، نئی تحقیق میں انکشاف - Microplastics in Sugar and Salt

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 15, 2024, 7:30 PM IST

نمک اور چینی یہ دو کھانے ایسی چیزیں ہیں جو ہم روزمرہ کی زندگی میں استعمال کرتے ہیں۔ ہمارا کھانا ان کے بغیر مکمل نہیں ہوتا۔ لیکن تازہ ترین تحقیق میں چونکا دینے والا انکشاف سامنے آیا ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ اس وقت مارکیٹ میں دستیاب نمک اور چینی کے برانڈز میں مائیکرو پلاسٹک پایا گیا ہے۔

مارکیٹ میں دستیاب نمک اور چینی کے برانڈز میں مائیکرو پلاسٹک پایا گیا ہے
مارکیٹ میں دستیاب نمک اور چینی کے برانڈز میں مائیکرو پلاسٹک پایا گیا ہے (Getty Images)

حیدرآباد: اکثر لوگ کہتے ہیں کہ آج کے دور میں کھانے کی کوئی بھی چیز خالص نہیں ہے۔ نمک اور چینی ہماری زندگی کا اہم حصہ ہیں اور روزانہ کھانے میں استعمال ہوتے ہیں۔ لیکن ایک حالیہ تحقیق میں چونکا دینے والا انکشاف سامنے آیا ہے۔ اس تحقیق کے مطابق، مائیکرو پلاسٹکس ہندوستان میں فروخت ہونے والے نمک اور چینی کے تمام بڑے برانڈز اور چھوٹے برانڈز میں پائے گئے ہیں، چاہے وہ پیک کیا گیا ہو یا بغیر پیک کیا ہوا۔

مارکیٹ میں دستیاب نمک اور چینی کے برانڈز میں مائیکرو پلاسٹک پایا گیا ہے
مارکیٹ میں دستیاب نمک اور چینی کے برانڈز میں مائیکرو پلاسٹک پایا گیا ہے (Getty Images)

10 اقسام کے نمک کے نمونے لیے گئے:

ماحولیاتی تحقیقی تنظیم ٹاکسکس لنک نے "نمک اور چینی میں مائیکرو پلاسٹک" کے عنوان سے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں نمک کی 10 اقسام کا تجربہ کیا گیا۔ اس میں ٹیبل نمک، چٹان کا نمک، سمندری نمک اور مقامی خام نمک۔ اس کے علاوہ آن لائن اور مقامی منڈیوں سے خریدی گئی پانچ اقسام کی چینی کا بھی ٹیسٹ کیا گیا۔

اس تحقیق میں تمام نمک اور چینی کے نمونوں میں ریشے، چھرے، فلم اور ٹکڑے سمیت مختلف شکلوں میں مائکرو پلاسٹک کی موجودگی پائی گئی۔ ان مائکرو پلاسٹک کا سائز 0.1 ملی میٹر سے 5 ملی میٹر تک ہوتا ہے۔ یہ بات قابل غور ہے کہ مائیکرو پلاسٹک کی سب سے زیادہ مقدار آئیوڈائزڈ نمک میں پائی گئی، جو کہ کثیر رنگ کے پتلے ریشوں اور فلموں کی شکل میں پائے گئے۔

مارکیٹ میں دستیاب نمک اور چینی کے برانڈز میں مائیکرو پلاسٹک پایا گیا ہے
مارکیٹ میں دستیاب نمک اور چینی کے برانڈز میں مائیکرو پلاسٹک پایا گیا ہے (Getty Images)

ٹاکسکس لنک کا تحقیق پر کیا کہنا ہے؟

ٹاکسکس لنک کے بانی ڈائریکٹر روی اگروال نے رپورٹ کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ، "ہمارے مطالعے کا مقصد مائیکرو پلاسٹک کے موجودہ سائنسی ڈیٹا بیس میں حصہ ڈالنا تھا، تاکہ عالمی پلاسٹک معاہدہ اس مسئلے کو ٹھوس اور مرکوز انداز میں حل کر سکے۔" . انہوں نے مائیکرو پلاسٹک کے خطرے کو کم کرنے کے لیے پالیسی ایکشن اور تکنیکی مداخلتوں پر تحقیق کی ضرورت پر زور دیا۔

ٹاکسکس لنک کے ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر ستیش سنہا نے اس مسئلے کو حل کرنے کی فوری ضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا، "ہمارے مطالعے میں نمک اور چینی کے تمام نمونوں میں مائیکرو پلاسٹک کی کافی مقدار کا پایا جانا انتہائی تشویشناک ہے اور انسانی صحت پر مائیکرو پلاسٹک کے اثرات کو نمایاں کرتا ہے۔ انھوں نے زور دیا کہ، "طویل مدتی صحت کے اثرات پر فوری، جامع تحقیق کی بھی ضرورت ہے۔"

مارکیٹ میں دستیاب نمک اور چینی کے برانڈز میں مائیکرو پلاسٹک پایا گیا ہے
مارکیٹ میں دستیاب نمک اور چینی کے برانڈز میں مائیکرو پلاسٹک پایا گیا ہے (Getty Images)

ایک کلو گرام میں کتنا مائیکرو پلاسٹک ہوتا ہے؟

تحقیق کے دوران جانچ کے لیے لائے گئے نمک کے نمونوں میں مائیکرو پلاسٹک کا ارتکاز 6.71 سے 89.15 ٹکڑے فی کلوگرام تک تھا۔ آئوڈائزڈ نمک میں سب سے زیادہ ارتکاز 89.15 ٹکڑے فی کلو گرام تھا، جبکہ نامیاتی پتھری نمک میں سب سے کم 6.70 ٹکڑے فی کلوگرام تھا۔ چینی کے نمونوں میں، ارتکاز 11.85 سے 68.25 ٹکڑے فی کلوگرام تک تھا۔ غیر نامیاتی چینی میں مائیکرو پلاسٹک کی اعلی ترین سطح پائی گئی۔

نمک اور چینی کے روزانہ استعمال کے نقصانات:

پچھلے مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ اوسط ہندوستانی روزانہ 10.98 گرام نمک اور تقریباً 10 چائے کے چمچ چینی استعمال کرتا ہے، جو کہ عالمی ادارہ صحت کی تجویز کردہ حد سے کہیں زیادہ ہے۔ عام طور پر استعمال کی جانے والی ایسی مصنوعات میں مائیکرو پلاسٹک کی موجودگی ممکنہ صحت کے خطرات کے بارے میں مزید خدشات کو جنم دیتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

حیدرآباد: اکثر لوگ کہتے ہیں کہ آج کے دور میں کھانے کی کوئی بھی چیز خالص نہیں ہے۔ نمک اور چینی ہماری زندگی کا اہم حصہ ہیں اور روزانہ کھانے میں استعمال ہوتے ہیں۔ لیکن ایک حالیہ تحقیق میں چونکا دینے والا انکشاف سامنے آیا ہے۔ اس تحقیق کے مطابق، مائیکرو پلاسٹکس ہندوستان میں فروخت ہونے والے نمک اور چینی کے تمام بڑے برانڈز اور چھوٹے برانڈز میں پائے گئے ہیں، چاہے وہ پیک کیا گیا ہو یا بغیر پیک کیا ہوا۔

مارکیٹ میں دستیاب نمک اور چینی کے برانڈز میں مائیکرو پلاسٹک پایا گیا ہے
مارکیٹ میں دستیاب نمک اور چینی کے برانڈز میں مائیکرو پلاسٹک پایا گیا ہے (Getty Images)

10 اقسام کے نمک کے نمونے لیے گئے:

ماحولیاتی تحقیقی تنظیم ٹاکسکس لنک نے "نمک اور چینی میں مائیکرو پلاسٹک" کے عنوان سے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں نمک کی 10 اقسام کا تجربہ کیا گیا۔ اس میں ٹیبل نمک، چٹان کا نمک، سمندری نمک اور مقامی خام نمک۔ اس کے علاوہ آن لائن اور مقامی منڈیوں سے خریدی گئی پانچ اقسام کی چینی کا بھی ٹیسٹ کیا گیا۔

اس تحقیق میں تمام نمک اور چینی کے نمونوں میں ریشے، چھرے، فلم اور ٹکڑے سمیت مختلف شکلوں میں مائکرو پلاسٹک کی موجودگی پائی گئی۔ ان مائکرو پلاسٹک کا سائز 0.1 ملی میٹر سے 5 ملی میٹر تک ہوتا ہے۔ یہ بات قابل غور ہے کہ مائیکرو پلاسٹک کی سب سے زیادہ مقدار آئیوڈائزڈ نمک میں پائی گئی، جو کہ کثیر رنگ کے پتلے ریشوں اور فلموں کی شکل میں پائے گئے۔

مارکیٹ میں دستیاب نمک اور چینی کے برانڈز میں مائیکرو پلاسٹک پایا گیا ہے
مارکیٹ میں دستیاب نمک اور چینی کے برانڈز میں مائیکرو پلاسٹک پایا گیا ہے (Getty Images)

ٹاکسکس لنک کا تحقیق پر کیا کہنا ہے؟

ٹاکسکس لنک کے بانی ڈائریکٹر روی اگروال نے رپورٹ کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ، "ہمارے مطالعے کا مقصد مائیکرو پلاسٹک کے موجودہ سائنسی ڈیٹا بیس میں حصہ ڈالنا تھا، تاکہ عالمی پلاسٹک معاہدہ اس مسئلے کو ٹھوس اور مرکوز انداز میں حل کر سکے۔" . انہوں نے مائیکرو پلاسٹک کے خطرے کو کم کرنے کے لیے پالیسی ایکشن اور تکنیکی مداخلتوں پر تحقیق کی ضرورت پر زور دیا۔

ٹاکسکس لنک کے ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر ستیش سنہا نے اس مسئلے کو حل کرنے کی فوری ضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا، "ہمارے مطالعے میں نمک اور چینی کے تمام نمونوں میں مائیکرو پلاسٹک کی کافی مقدار کا پایا جانا انتہائی تشویشناک ہے اور انسانی صحت پر مائیکرو پلاسٹک کے اثرات کو نمایاں کرتا ہے۔ انھوں نے زور دیا کہ، "طویل مدتی صحت کے اثرات پر فوری، جامع تحقیق کی بھی ضرورت ہے۔"

مارکیٹ میں دستیاب نمک اور چینی کے برانڈز میں مائیکرو پلاسٹک پایا گیا ہے
مارکیٹ میں دستیاب نمک اور چینی کے برانڈز میں مائیکرو پلاسٹک پایا گیا ہے (Getty Images)

ایک کلو گرام میں کتنا مائیکرو پلاسٹک ہوتا ہے؟

تحقیق کے دوران جانچ کے لیے لائے گئے نمک کے نمونوں میں مائیکرو پلاسٹک کا ارتکاز 6.71 سے 89.15 ٹکڑے فی کلوگرام تک تھا۔ آئوڈائزڈ نمک میں سب سے زیادہ ارتکاز 89.15 ٹکڑے فی کلو گرام تھا، جبکہ نامیاتی پتھری نمک میں سب سے کم 6.70 ٹکڑے فی کلوگرام تھا۔ چینی کے نمونوں میں، ارتکاز 11.85 سے 68.25 ٹکڑے فی کلوگرام تک تھا۔ غیر نامیاتی چینی میں مائیکرو پلاسٹک کی اعلی ترین سطح پائی گئی۔

نمک اور چینی کے روزانہ استعمال کے نقصانات:

پچھلے مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ اوسط ہندوستانی روزانہ 10.98 گرام نمک اور تقریباً 10 چائے کے چمچ چینی استعمال کرتا ہے، جو کہ عالمی ادارہ صحت کی تجویز کردہ حد سے کہیں زیادہ ہے۔ عام طور پر استعمال کی جانے والی ایسی مصنوعات میں مائیکرو پلاسٹک کی موجودگی ممکنہ صحت کے خطرات کے بارے میں مزید خدشات کو جنم دیتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.