ETV Bharat / business

ٹاٹا، امبانی اور اڈانی کا ماضی، جانیے صنعتکار بننے سے پہلے کیا کرتے تھے؟ - HISTORY OF INDIAN BUSINESSMEN

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 22, 2024, 11:34 AM IST

ہم میں سے بہت لوگ یہ سوچتے ہیں کہ ارب پتی لوگ شروع سے ہی رئیس ہوتے ہیں مگر یہ ایک غلط فہمی ہے کہ ملک کے تمام صنعتکار شروع میں امیرتھے، حقیقت یہ ہے کہ دھیروبھائی امبانی، رتن ٹاٹا سے لے کر گوتم اڈانی تک سبھی تاجروں نے اپنی ابتدائی زندگی میں ماہانہ تنخواہ کی نوکریاں کی تھیں۔ آئیے جانتے ہیں کہ کروڑ پتی بننے سے پہلے وہ کیا کرتے تھے؟

بھارت کی امیر ترین شخصیات پہلے کیا کرتی تھیں؟
بھارت کی امیر ترین شخصیات پہلے کیا کرتی تھیں؟ (ETV Bharat)

نئی دہلی: رتن ٹاٹا، دھیرو بھائی امبانی اور گوتم اڈانی جیسے ملک کے امیر ترین لوگوں کی ذاتی زندگی کے بارے میں ہر کوئی جاننا چاہتا ہے۔ لوگوں کو ہمیشہ یہ تجسس رہتا ہے کہ بھارت کے یہ امیر ترین اس مقام تک کیسے پہنچے اور پہلے وہ کیا کرتے تھے؟

بلاشبہ رتن ٹاٹا، امبانی اور گوتم اڈانی جیسے لوگ راتوں رات اس مقام تک نہیں پہنچے۔ ان شخصیات نے پہلے چھوٹی موٹی نوکریاں کی ہیں۔ ان ارب پتیوں نے پوری لگن کے ساتھ اپنے اپنے شعبوں میں مہارت حاصل کی اور زندگی کی بلندیوں پر پہنچ کر یہ مقام حاصل کیا۔ اور آج وہ لوگوں کے لئے ایک مثال بنے ہیں۔

اسی سلسلے میں آج ہم ان ارب پتیوں جیسے دھیرو بھائی امبانی، رتن ٹاٹا، گوتم اڈانی، سدھامورتی وغیرہ کے بارے میں جاننے کی کوشش کریں گے کہ ان تاجروں کی ابتدائی زندگی کیا تھی ساتھ میں یہ بھی جاننے کی کوشش کریں گے کہ ان کی پہلی ملازمت کیا تھی اور کیسی تھی۔

دھیرو بھائی امبانی:

دھیرو بھائی امبانی گجرات کے ایک غریب گھرانے میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے والد کی مالی حالت اچھی نہیں تھی اس لئے دھیرو بھائی نے اپنی اسکول کی پڑھائی بھی ترک کردی اور 17 سال کی عمر میں یمن کارخ کیا۔ اس سے پہلے انہوں نے عدن کے ایک گیس اسٹیشن پر بطور اٹینڈنٹ ملازمت کی۔ ان کی پہلی تنخواہ 300 روپے تھی۔ اتنی کم تنخواہ سے کام شروع کرنے کے باوجود آج دھیرو بھائی امبانی کا نام بڑے تاجروں میں آتا ہے۔ ان کی موت کے باوجود ان کے بیٹے مکیش امبانی اور انل امبانی کاروبار کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ خاص کر مکیش امبانی نے کامیابی کا جو راستہ اختیار کیا ہے اس کی وجہ سے آج ان کا نام دنیا کے امیر ترین امرأ کی لسٹ میں آتا ہے۔ اس وقت مکیش امبانی کے اثاثوں کی کل مالیت 109 بلین ڈالر ہے۔

رتن ٹاٹا:

رتن ٹاٹا کا شمار بھی کامیاب ترین تاجروں میں ہوتا ہے۔ یہ اس وقت سے بھارت کے امیر ترین لوگوں میں شمار کئے جاتے تھے جب امبانی اور اڈانی منظر عام پر نہیں آئے تھے اور نہ ہی انہوں نے معیشت کی دنیا میں نام نہیں کمایا تھا۔

رتن ٹاٹا کو پدم بھوشن اور پدم وبھوشن جیسے اعزازات کے نوازا گیا ہے۔ وہ ملک کے لوگوں کے لیے بہت سے اچھے کام کر رہے ہیں۔ رتن ٹاٹا نے 1961 میں ٹاٹا اسٹیل کمپنی میں شمولیت اختیار کی۔ وہ وہاں ہونے والے کام کی نگرانی کیا کرتے تھے۔ یہ ان کا پہلا کام تھا۔ اس کے بعد انہوں نے ٹاٹا انجینئرنگ اینڈ لوکوموٹو کمپنی (ٹیلکو) میں چھ ماہ تک بطور ٹرینی کام کیا۔ اس کے بعد انہیں آئی بی ایم سے اچھی تنخواہ کی پیشکش ملی جہاں پر انہوں نے بہترین کام کیا، لیکن ان کی پہلی نوکری ٹاٹا اسٹیل میں تھی۔ اس وقت رتن ٹاٹا کا شمار ملک کے امیر ترین لوگوں میں ہوتا ہے۔

کرن مجمدار شاہ:

بایوکون لمیٹڈ کی چیئرپرسن اور ایم ڈی کرن مجمدار ایک کامیاب کاروباری خاتون کے طور پر جانی جاتی ہیں۔ انہوں نے بنگلورو میں بایوکون لمیٹڈ کے نام سے ایک کمپنی شروع کی تھی۔ لیکن پہلی بار انہوں نے آسٹریلیا کے ملبورن میں بُرواریز میں بطور ٹرینی کام کیا۔ اس کے بعد وہ بھارت آگیئں۔ ان کو بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ تاہم کرن مجمدار نے ہمت نہیں ہاری اور ایک کامیاب کمپنی شروع کی۔ 2.5 بلین ڈالر کی مجموعی مالیت کے ساتھ، وہ بھارت کی امیر ترین لوگوں میں سے ایک ہیں۔

گوتم اڈانی:

مشہور بزنس مین گوتم اڈانی 111 بلین ڈالر کی دولت کے ساتھ ایشیا کے امیر ترین شخص ہیں۔ وہ اڈانی گروپ کے نام سے کئی کاروبار کر رہے ہیں۔ گوتم اڈانی چھوٹی عمر (1978) میں ممبئی چلے گئے۔ ان کو پہلی نوکری مہندر برادرز نامی ہیروں کی دکان میں ملی۔ وہاں تقریباً دو تین سال کام کرنے کے بعد، انہوں نے ممبئی کے زیویری بازار میں اپنا ہیروں کا کاروبار شروع کیا۔ اڈانی اس وقت سب سے کامیاب تاجروں میں سے ایک ہیں۔

سدھامورتی:

سدھامورتی، انفوسس کے شریک بانی نارائن مورتی کی اہلیہ، 1950 میں شیگاؤں، کرناٹک میں پیدا ہوئیں۔ انھیں ان کی خدمات کے لیے حکومت ہند نے پدم شری اور پدم بھوشن کے اعزاز سے نوازا۔ انہوں نے ابتدائی طور پر گھریلو آٹو موبائل کمپنی ٹاٹا موٹرز میں بطور انجینئر کام کیا۔ وہ اس کمپنی میں پہلی خاتون انجینئر بھی ہیں۔ بعد میں انہوں نے بطور پروفیسر کام کیا۔ انفوسس میں ان کے بڑے شیئرز ہیں۔

اردِشیر گودریج:

گودریج گروپ کے سربراہ اردشیر گودریج نے پہلے ایک کیمسٹ شاپ میں اسسٹنٹ کے طور پر کام کیا۔ بعد میں انہوں نے تالے بنانے کا کاروبار شروع کیا۔ انہوں نے اپنا کاروبار ایک چھوٹے سے شیڈ میں شروع کیا اور آہستہ آہستہ اپنے کاروبار کو بڑھایا اور پھیلایا اور اونچائی کی سیڑھیاں چڑھیں۔ اردشیر گودریج کی موت کے بعد بھی ان کی اولاد نے صابن اور گھریلو سامان سے لے کر رئیل اسٹیٹ تک مختلف قسم کے کاروبار میں اپنا ہاتھ آزمایا اور کامیاب ترین شخصیات کی لسٹ میں اپنا نام درج کروایا۔

یہ بھی پڑھیں:

نئی دہلی: رتن ٹاٹا، دھیرو بھائی امبانی اور گوتم اڈانی جیسے ملک کے امیر ترین لوگوں کی ذاتی زندگی کے بارے میں ہر کوئی جاننا چاہتا ہے۔ لوگوں کو ہمیشہ یہ تجسس رہتا ہے کہ بھارت کے یہ امیر ترین اس مقام تک کیسے پہنچے اور پہلے وہ کیا کرتے تھے؟

بلاشبہ رتن ٹاٹا، امبانی اور گوتم اڈانی جیسے لوگ راتوں رات اس مقام تک نہیں پہنچے۔ ان شخصیات نے پہلے چھوٹی موٹی نوکریاں کی ہیں۔ ان ارب پتیوں نے پوری لگن کے ساتھ اپنے اپنے شعبوں میں مہارت حاصل کی اور زندگی کی بلندیوں پر پہنچ کر یہ مقام حاصل کیا۔ اور آج وہ لوگوں کے لئے ایک مثال بنے ہیں۔

اسی سلسلے میں آج ہم ان ارب پتیوں جیسے دھیرو بھائی امبانی، رتن ٹاٹا، گوتم اڈانی، سدھامورتی وغیرہ کے بارے میں جاننے کی کوشش کریں گے کہ ان تاجروں کی ابتدائی زندگی کیا تھی ساتھ میں یہ بھی جاننے کی کوشش کریں گے کہ ان کی پہلی ملازمت کیا تھی اور کیسی تھی۔

دھیرو بھائی امبانی:

دھیرو بھائی امبانی گجرات کے ایک غریب گھرانے میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے والد کی مالی حالت اچھی نہیں تھی اس لئے دھیرو بھائی نے اپنی اسکول کی پڑھائی بھی ترک کردی اور 17 سال کی عمر میں یمن کارخ کیا۔ اس سے پہلے انہوں نے عدن کے ایک گیس اسٹیشن پر بطور اٹینڈنٹ ملازمت کی۔ ان کی پہلی تنخواہ 300 روپے تھی۔ اتنی کم تنخواہ سے کام شروع کرنے کے باوجود آج دھیرو بھائی امبانی کا نام بڑے تاجروں میں آتا ہے۔ ان کی موت کے باوجود ان کے بیٹے مکیش امبانی اور انل امبانی کاروبار کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ خاص کر مکیش امبانی نے کامیابی کا جو راستہ اختیار کیا ہے اس کی وجہ سے آج ان کا نام دنیا کے امیر ترین امرأ کی لسٹ میں آتا ہے۔ اس وقت مکیش امبانی کے اثاثوں کی کل مالیت 109 بلین ڈالر ہے۔

رتن ٹاٹا:

رتن ٹاٹا کا شمار بھی کامیاب ترین تاجروں میں ہوتا ہے۔ یہ اس وقت سے بھارت کے امیر ترین لوگوں میں شمار کئے جاتے تھے جب امبانی اور اڈانی منظر عام پر نہیں آئے تھے اور نہ ہی انہوں نے معیشت کی دنیا میں نام نہیں کمایا تھا۔

رتن ٹاٹا کو پدم بھوشن اور پدم وبھوشن جیسے اعزازات کے نوازا گیا ہے۔ وہ ملک کے لوگوں کے لیے بہت سے اچھے کام کر رہے ہیں۔ رتن ٹاٹا نے 1961 میں ٹاٹا اسٹیل کمپنی میں شمولیت اختیار کی۔ وہ وہاں ہونے والے کام کی نگرانی کیا کرتے تھے۔ یہ ان کا پہلا کام تھا۔ اس کے بعد انہوں نے ٹاٹا انجینئرنگ اینڈ لوکوموٹو کمپنی (ٹیلکو) میں چھ ماہ تک بطور ٹرینی کام کیا۔ اس کے بعد انہیں آئی بی ایم سے اچھی تنخواہ کی پیشکش ملی جہاں پر انہوں نے بہترین کام کیا، لیکن ان کی پہلی نوکری ٹاٹا اسٹیل میں تھی۔ اس وقت رتن ٹاٹا کا شمار ملک کے امیر ترین لوگوں میں ہوتا ہے۔

کرن مجمدار شاہ:

بایوکون لمیٹڈ کی چیئرپرسن اور ایم ڈی کرن مجمدار ایک کامیاب کاروباری خاتون کے طور پر جانی جاتی ہیں۔ انہوں نے بنگلورو میں بایوکون لمیٹڈ کے نام سے ایک کمپنی شروع کی تھی۔ لیکن پہلی بار انہوں نے آسٹریلیا کے ملبورن میں بُرواریز میں بطور ٹرینی کام کیا۔ اس کے بعد وہ بھارت آگیئں۔ ان کو بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ تاہم کرن مجمدار نے ہمت نہیں ہاری اور ایک کامیاب کمپنی شروع کی۔ 2.5 بلین ڈالر کی مجموعی مالیت کے ساتھ، وہ بھارت کی امیر ترین لوگوں میں سے ایک ہیں۔

گوتم اڈانی:

مشہور بزنس مین گوتم اڈانی 111 بلین ڈالر کی دولت کے ساتھ ایشیا کے امیر ترین شخص ہیں۔ وہ اڈانی گروپ کے نام سے کئی کاروبار کر رہے ہیں۔ گوتم اڈانی چھوٹی عمر (1978) میں ممبئی چلے گئے۔ ان کو پہلی نوکری مہندر برادرز نامی ہیروں کی دکان میں ملی۔ وہاں تقریباً دو تین سال کام کرنے کے بعد، انہوں نے ممبئی کے زیویری بازار میں اپنا ہیروں کا کاروبار شروع کیا۔ اڈانی اس وقت سب سے کامیاب تاجروں میں سے ایک ہیں۔

سدھامورتی:

سدھامورتی، انفوسس کے شریک بانی نارائن مورتی کی اہلیہ، 1950 میں شیگاؤں، کرناٹک میں پیدا ہوئیں۔ انھیں ان کی خدمات کے لیے حکومت ہند نے پدم شری اور پدم بھوشن کے اعزاز سے نوازا۔ انہوں نے ابتدائی طور پر گھریلو آٹو موبائل کمپنی ٹاٹا موٹرز میں بطور انجینئر کام کیا۔ وہ اس کمپنی میں پہلی خاتون انجینئر بھی ہیں۔ بعد میں انہوں نے بطور پروفیسر کام کیا۔ انفوسس میں ان کے بڑے شیئرز ہیں۔

اردِشیر گودریج:

گودریج گروپ کے سربراہ اردشیر گودریج نے پہلے ایک کیمسٹ شاپ میں اسسٹنٹ کے طور پر کام کیا۔ بعد میں انہوں نے تالے بنانے کا کاروبار شروع کیا۔ انہوں نے اپنا کاروبار ایک چھوٹے سے شیڈ میں شروع کیا اور آہستہ آہستہ اپنے کاروبار کو بڑھایا اور پھیلایا اور اونچائی کی سیڑھیاں چڑھیں۔ اردشیر گودریج کی موت کے بعد بھی ان کی اولاد نے صابن اور گھریلو سامان سے لے کر رئیل اسٹیٹ تک مختلف قسم کے کاروبار میں اپنا ہاتھ آزمایا اور کامیاب ترین شخصیات کی لسٹ میں اپنا نام درج کروایا۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.