ETV Bharat / business

امریکہ کا گوتم اڈانی پر 265 ملین ڈالر کی رشوت اور فراڈ کا الزام، شیئر بازار میں بھاری گراوٹ - US CHARGES ADANI

امریکی اٹارنی نے نیویارک کی ایک عدالت میں گوتم اڈانی پر رشوت دینے اور فراڈ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

اڈابی گروپ کے چیئرمین گوتم اڈانی
اڈابی گروپ کے چیئرمین گوتم اڈانی (AP)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 21, 2024, 10:51 AM IST

واشنگٹن: امریکی اٹارنی بریون پیس نے نیویارک کی فیڈرل کورٹ میں گوتم اڈانی سمیت آٹھ افراد پر اربوں روپے کے فراڈ اور رشوت کا الزام عائد کیا ہے۔ امریکہ کے اٹارنی کا کہنا ہے کہ اڈانی نے بھارت میں شمسی توانائی سے متعلق ٹھیکے حاصل کرنے کے لیے ہندوستانی حکام کو 250 ملین ڈالر (تقریباً 2110 کروڑ روپے) کی رشوت دی ہے یا دینے کا منصوبہ ہے۔

یہ کیس اڈانی گروپ کی کمپنی اڈانی گرین انرجی لمیٹڈ اور ایک دیگر کمپنی سے متعلق ہے۔ یہ مقدمہ 24 اکتوبر 2024 کو امریکی عدالت میں دائر کیا گیا تھا جس کی سماعت بدھ کو ہوئی۔ ملزمین میں اڈانی کے علاوہ ساگر اڈانی، ونیت ایس جین، رنجیت گپتا، سیرل کیبینس، سوربھ اگروال، دیپک ملہوترا اور روپیش اگروال شامل ہیں۔ یہ مقدمہ امریکہ میں اس لیے درج کیا گیا کیونکہ اس منصوبے میں امریکی سرمایہ کاروں کا پیسہ لگایا گیا تھا اور امریکی قانون کے تحت یہ رقم رشوت کے طور پر دینا سنگین جرم ہے۔

الزام کے مطابق کمپنی کو بھارت میں ٹھیکے کو لے کر رشوت دینے کے لیے خطیر رقم کی ضرورت تھی اور یہ رقم جمع کرنے کے لیے امریکی، غیر ملکی سرمایہ کاروں اور بینکوں سے جھوٹ بولا۔ ساگر اور ونیت اڈانی گرین انرجی لمیٹڈ کے عہدیدار ہیں۔ ساگر گوتم اڈانی کے بھتیجے ہیں۔ رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق گوتم اڈانی اور ساگر کے خلاف گرفتاری وارنٹ جاری کیے گئے ہیں۔

امریکی اٹارنی کے الزامات

امریکی اٹارنی بریون پیس نے عدالت میں سماعت کے دوران الزام عائد کیا کہ 2020 اور 2024 کے درمیان، اڈانی اور دیگر ملزمین نے حکومت ہند سے شمسی توانائی کے ٹھیکے حاصل کرنے کے لیے بھارتی حکام کو 250 ملین ڈالر (2110 کروڑ روپے) کی رشوت دینے پر اتفاق کیا۔ اس پروجیکٹ سے 20 برسوں میں دو بلین ڈالر (16881 کروڑ روپے) سے زیادہ کے منافع کی امید تھی۔

یہ بھی پڑھیں: اڈانی نے دو برسوں میں ملک کو 12 ہزار کروڑ روپے کا دھوکہ دیا

اڈانی نے اسکیم کو آگے بڑھانے کے لیے حکومت ہند کے ایک اہلکار سے ملاقات کی۔ یہ بھی الزام ہے کہ اس معاملے میں گرینڈ جیوری، ایف بی آئی اور یو ایس سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کی تحقیقات میں سیرل کیبنیس، سوربھ اگروال، دیپک ملہوترا اور روپیش اگروال نے رکاوٹ ڈالنے کی سازش کی۔ ان چاروں نے اس جرم کو چھپانے کے لیے اسکیم سے متعلق ای میلز، پیغامات اور تجزیوں کو بھی ڈیلیٹ کردیا۔ الزام ہے کہ اڈانی گرین انرجی نے کنٹریکٹ پانے کے لیے رشوت دینے کی خاطر امریکی سرمایہ کاروں اور بین الاقوامی قرض دہندگان سے مجموعی طور پر $3 بلین اکٹھے کیے۔

اڈانی گروپ کے حصص میں 20 فیصد تک گراوٹ

اس خبر کے عام ہونے کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں اڈانی گروپ کی کمپنیوں کے حصص میں زبردست گراوٹ آ گئی۔مارکیٹ کھلنے کے ساتھ ہی اڈانی گروپ کے تمام 10 شیئرز گراوٹ کے ساتھ ٹریڈ کر رہے ہیں۔ سب سے زیادہ گراوٹ اڈانی گرین انرجی اور اڈانی انرجی سلوشنز کے حصص میں ہوئی، جو 20 فیصد تک گر گئے۔ اس کے علاوہ اڈانی پاور (13.75%)، اڈانی پورٹس (10.00%)، اڈانی ولمار (9.51%)، اڈانی انٹرپرائزز (10%)، اڈانی ٹوٹل گیس 14.70%، اے سی سی لمیٹڈ 14.35%، امبوجا سیمنٹس 10.00% اور این ڈی ٹی وی شیئر 12.29 فیصد تک گر گیا۔

مزید پڑھیں: ملک کے دو تین صنعت کاروں کو فائدہ پہنچانے کے لیے کام کیا جا رہا ہے، راہل

واشنگٹن: امریکی اٹارنی بریون پیس نے نیویارک کی فیڈرل کورٹ میں گوتم اڈانی سمیت آٹھ افراد پر اربوں روپے کے فراڈ اور رشوت کا الزام عائد کیا ہے۔ امریکہ کے اٹارنی کا کہنا ہے کہ اڈانی نے بھارت میں شمسی توانائی سے متعلق ٹھیکے حاصل کرنے کے لیے ہندوستانی حکام کو 250 ملین ڈالر (تقریباً 2110 کروڑ روپے) کی رشوت دی ہے یا دینے کا منصوبہ ہے۔

یہ کیس اڈانی گروپ کی کمپنی اڈانی گرین انرجی لمیٹڈ اور ایک دیگر کمپنی سے متعلق ہے۔ یہ مقدمہ 24 اکتوبر 2024 کو امریکی عدالت میں دائر کیا گیا تھا جس کی سماعت بدھ کو ہوئی۔ ملزمین میں اڈانی کے علاوہ ساگر اڈانی، ونیت ایس جین، رنجیت گپتا، سیرل کیبینس، سوربھ اگروال، دیپک ملہوترا اور روپیش اگروال شامل ہیں۔ یہ مقدمہ امریکہ میں اس لیے درج کیا گیا کیونکہ اس منصوبے میں امریکی سرمایہ کاروں کا پیسہ لگایا گیا تھا اور امریکی قانون کے تحت یہ رقم رشوت کے طور پر دینا سنگین جرم ہے۔

الزام کے مطابق کمپنی کو بھارت میں ٹھیکے کو لے کر رشوت دینے کے لیے خطیر رقم کی ضرورت تھی اور یہ رقم جمع کرنے کے لیے امریکی، غیر ملکی سرمایہ کاروں اور بینکوں سے جھوٹ بولا۔ ساگر اور ونیت اڈانی گرین انرجی لمیٹڈ کے عہدیدار ہیں۔ ساگر گوتم اڈانی کے بھتیجے ہیں۔ رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق گوتم اڈانی اور ساگر کے خلاف گرفتاری وارنٹ جاری کیے گئے ہیں۔

امریکی اٹارنی کے الزامات

امریکی اٹارنی بریون پیس نے عدالت میں سماعت کے دوران الزام عائد کیا کہ 2020 اور 2024 کے درمیان، اڈانی اور دیگر ملزمین نے حکومت ہند سے شمسی توانائی کے ٹھیکے حاصل کرنے کے لیے بھارتی حکام کو 250 ملین ڈالر (2110 کروڑ روپے) کی رشوت دینے پر اتفاق کیا۔ اس پروجیکٹ سے 20 برسوں میں دو بلین ڈالر (16881 کروڑ روپے) سے زیادہ کے منافع کی امید تھی۔

یہ بھی پڑھیں: اڈانی نے دو برسوں میں ملک کو 12 ہزار کروڑ روپے کا دھوکہ دیا

اڈانی نے اسکیم کو آگے بڑھانے کے لیے حکومت ہند کے ایک اہلکار سے ملاقات کی۔ یہ بھی الزام ہے کہ اس معاملے میں گرینڈ جیوری، ایف بی آئی اور یو ایس سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کی تحقیقات میں سیرل کیبنیس، سوربھ اگروال، دیپک ملہوترا اور روپیش اگروال نے رکاوٹ ڈالنے کی سازش کی۔ ان چاروں نے اس جرم کو چھپانے کے لیے اسکیم سے متعلق ای میلز، پیغامات اور تجزیوں کو بھی ڈیلیٹ کردیا۔ الزام ہے کہ اڈانی گرین انرجی نے کنٹریکٹ پانے کے لیے رشوت دینے کی خاطر امریکی سرمایہ کاروں اور بین الاقوامی قرض دہندگان سے مجموعی طور پر $3 بلین اکٹھے کیے۔

اڈانی گروپ کے حصص میں 20 فیصد تک گراوٹ

اس خبر کے عام ہونے کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں اڈانی گروپ کی کمپنیوں کے حصص میں زبردست گراوٹ آ گئی۔مارکیٹ کھلنے کے ساتھ ہی اڈانی گروپ کے تمام 10 شیئرز گراوٹ کے ساتھ ٹریڈ کر رہے ہیں۔ سب سے زیادہ گراوٹ اڈانی گرین انرجی اور اڈانی انرجی سلوشنز کے حصص میں ہوئی، جو 20 فیصد تک گر گئے۔ اس کے علاوہ اڈانی پاور (13.75%)، اڈانی پورٹس (10.00%)، اڈانی ولمار (9.51%)، اڈانی انٹرپرائزز (10%)، اڈانی ٹوٹل گیس 14.70%، اے سی سی لمیٹڈ 14.35%، امبوجا سیمنٹس 10.00% اور این ڈی ٹی وی شیئر 12.29 فیصد تک گر گیا۔

مزید پڑھیں: ملک کے دو تین صنعت کاروں کو فائدہ پہنچانے کے لیے کام کیا جا رہا ہے، راہل

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.