نئی دہلی: جی ایس ٹی کونسل کی 54ویں میٹنگ نئی دہلی میں مرکزی خزانہ اور کارپوریٹ امور کی وزیر نرملا سیتارمن کی صدارت میں منعقد ہوئی۔ اجلاس میں کئی اہم فیصلے کیے گئے۔ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ ہیلتھ انشورنس پالیسیوں کے پریمیم پر جی ایس ٹی کے معاملے پر غور کرنے کے لیے وزراء کا ایک گروپ تشکیل دیا جائے گا۔
کینسر کی ادویات اور نمکین اسنیکس پر ٹیکس کم کر دیا گیا۔
کینسر کی ادویات پر جی ایس ٹی کی شرح 12 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کر دی گئی ہے۔ کچھ نمکین اسنیکس پر ٹیکس 18 فیصد سے کم کر کے 12 فیصد کر دیا گیا ہے۔ غیر ملکی ایئر لائنز کو خدمات کی درآمد پر چھوٹ دی گئی ہے۔
میٹنگ کے بعد وزیر خزانہ نے کہا کہ کونسل نے حکومت یا نجی گرانٹس کے ذریعے مالی اعانت فراہم کرنے والے خصوصی اداروں کے ذریعے فراہم کی جانے والی تحقیقی اور ترقیاتی خدمات کو بھی جی ایس ٹی سے مستثنیٰ کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ کینسر کی اہم ادویات، Trastuzumab Deruxtecan، Osimertinib اور Durvalumab پر GST کی شرح کو کم کرنے کی سفارش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ بزنس ٹو کنزیومر (B2C) ای انوائسنگ کے لیے ایک پائلٹ شروع کیا جائے گا تاکہ انوائسنگ کو ہموار کیا جا سکے اور تعمیل کو بہتر بنایا جا سکے۔
انشورنس پر
لائف اور ہیلتھ انشورنس کے مسائل کو حل کرنے کے لیے وزراء کا ایک نیا گروپ (GoM)جی او ایم تشکیل دیا جائے گا، جو موجودہ شرح کو درست کرنے والے جی او ایم کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔ اکتوبر 2024 تک رپورٹ پیش کرے گی۔ ایک اور جی او ایم معاوضہ سیس کے مستقبل کا مطالعہ کرنے جا رہا ہے۔ جی او ایم کے ممبران یوپی، بہار، مغربی بنگال، کیرالہ، راجستھان، آندھرا پردیش، کرناٹک، میگھالیہ، گوا، تلنگانہ، تمل ناڈو، پنجاب اور گجرات ہیں۔
جی ایس ٹی کونسل نومبر میں اپنی اگلی میٹنگ میں ہیلتھ اور لائف انشورنس پالیسیوں کے پریمیم پر ٹیکس کی شرح کو کم کرنے کے بارے میں فیصلہ لے گی، یہ مسئلہ گزشتہ پارلیمنٹ کے اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں نے اٹھایا تھا۔ ایسا لگتا ہے کہ صحت اور زندگی کی انشورنس پالیسیوں پر 18 فیصد ٹیکس کو کم کرنے پر ریاستوں کے درمیان وسیع اتفاق رائے ہے، لیکن بہار کے نائب وزیر اعلیٰ سمرت چودھری کی سربراہی میں وزراء کے ایک گروپ نے ابھی تک ریذیڈنٹ ویلفیئر ایسوسی ایشنز کی طرف سے خریدی گئی پالیسیوں پر جی ایس ٹی کو منظوری نہیں دی ہے۔ اسے اگلے ماہ کے آخر تک تنصیب جیسے مسائل پر اپنی رپورٹ پیش کرنے کو کہا گیا ہے۔
جی ایس ٹی کونسل نے انکم ٹیکس ایکٹ کے سیکشن 35 کے تحت سرکاری ادارے یا ریسرچ ایسوسی ایشن، یونیورسٹی، کالج یا دیگر ادارے کے ذریعہ سرکاری یا نجی گرانٹ کا استعمال کرتے ہوئے تحقیق اور ترقیاتی خدمات کی فراہمی کو چھوٹ دینے کی سفارش کی ہے۔
موٹر کاروں کی کار سیٹوں کے لیے...
اس کے علاوہ 9401 کے تحت درجہ بند کار سیٹوں پر جی ایس ٹی کی شرح 18 فیصد سے بڑھا کر 28 فیصد کر دی جائے گی۔ 28 فیصد کا یہ فلیٹ ریٹ ممکنہ طور پر موٹر کاروں کی کار سیٹوں پر لاگو ہوگا تاکہ موٹرسائیکل سیٹوں کے ساتھ برابری لائی جاسکے۔ اس پر 28 فیصد جی ایس ٹی کی شرح پہلے سے لاگو ہے۔
مزید کونسل نے سیٹ شیئر کی بنیاد پر ہیلی کاپٹر کے ذریعے مسافروں کی نقل و حمل پر 5 فیصد جی ایس ٹی کو نوٹیفائی کرنے اور پچھلی مدت کے لیے 'جیسا ہے، جہاں ہے' کی بنیاد پر جی ایس ٹی کو باقاعدہ بنانے کی سفارش کی۔ ریونیو سکریٹری سنجے ملہوترا نے بھی واضح کیا کہ ہیلی کاپٹروں کے چارٹر پر 18 فیصد جی ایس ٹی لاگو ہوگا۔
وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ مارچ 2026 سے آگے کے معاوضے کے سیس کے معاملے کا فیصلہ جی او ایم کرے گا۔ ان کے مطابق، جی او ایم قرض اور سود کی ایڈجسٹمنٹ کے بعد جمع ہونے والے اضافی 40 ہزار کروڑ روپے پر فیصلہ کرے گا۔ معاوضے کا سیس جنوری 2026 تک قرض اور سیس کی رقم کو پورا کرنے کا امکان ہے، جبکہ یہ سیس مارچ 2026 تک جاری رہے گا۔