نئی دہلی: دہلی کے پرانے راجندر نگر میں یو پی ایس سی کی تیاری کر رہے تین طالب علموں کی موت کا معاملہ ابھی حل نہیں ہوا ہے کہ ایک اور طالب علم کی خودکشی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ پولیس کو جائے وقوعہ سے ایک خودکشی نوٹ بھی ملا ہے جو انتہائی پریشان کن ہے۔ دہلی پولیس کے وسطی ضلع کے ڈپٹی کمشنر پولیس ایم ہرش وردھن نے کہا کہ یہ معاملہ دہلی پولیس کے علم میں ہے۔ پولس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
کیا لکھا ہے سوسائڈ نوٹ میں؟
اطلاعات کے مطابق طالب علم مہاراشٹر کا رہنے والا تھا اور اولڈ راجندر نگر علاقہ میں پی جی میں رہ کر یو پی ایس سی کی تیاری کر رہا تھی۔ وہ پی جی اور ہاسٹل کے کمرے کے کرایے میں اضافے سے پریشان تھی۔ سوسائڈ نوٹ میں اس نے لکھا ہے کہ "یو پی ایس سی کے طلبہ کس دباؤ میں سول سروسز کی تیاری کرتے ہیں؟ پی جی اور ہاسٹل کے مالکان طلبہ سے پیسے لوٹ رہے ہیں۔ ہر طالب علم دہلی میں رہ کر کوچنگ کے اخراجات نہیں برداشت کر سکتا۔" اس نے سوسائڈ نوٹ میں اپنے روزمرہ کے مسائل اور پریشانیوں کا بھی ذکر کیا ہے۔
اپنے والدین سے معافی مانگی: طالبہ نے اپنے والدین سے معافی مانگتے ہوئے لکھا کہ "بہت کوششوں کے باوجود میں ذہنی تناؤ سے نہیں نکل پا رہی ہوں، میں اپنے کیریئر میں آگے بڑھنے کی کوشش کر رہی ہوں، لیکن نہیں ہو پا رہا، میرا صرف ایک خواب تھا کہ میں کلیئر کروں۔ آپ سبھی نے مجھے بہت سپورٹ کیا لیکن مجھ سے نہیں ہو پا رہا ہے۔ پی جی اور ہاسٹل والے طلبہ کو لوٹ رہے ہیں، بہت سے طالب علم اخراجات اٹھانے کے قابل نہیں ہیں۔"
کیا طالبہ پی جی کے کرائے میں اضافے سے پریشان تھی؟
طالب علم پرانے راجندر نگر علاقہ میں واقع جیون فلیٹ کے گراؤنڈ فلور پر تین کمروں میں سے ایک G-1 میں رہتی تھی۔ اس کا کرایہ تقریباً 18 ہزار روپے بتایا جاتا ہے۔ اس کمرے میں ہی ایک منسلک واش روم ہے لیکن تینوں کمروں کے لیے ایک مشترکہ کھلی کچن ہے۔ اپنے سوسائڈ نوٹ میں اس نے علاقے میں ایک کمرے کے لیے زیادہ کرایہ کا ذکر کیا ہے۔ طالبہ نے 11 جولائی کو اپنی دوست شویتا کے ساتھ واٹس ایپ چیٹنگ بھی کی تھی۔ اس نے کہا تھا کہ پی جی کا کرایہ بڑھا دیا گیا ہے، اس لیے وہ پی جی چھوڑنا چاہتی ہیں۔ فی الوقت دہلی پولیس معاملے کی جانچ میں مصروف ہے۔
اولڈ راجندر نگر حادثہ کے بعد دہلی میں کوچنگ سنٹرس کے آپریشن پر سوال اٹھ رہے ہیں۔ حکومت اور انتظامیہ اکثر کوچنگ سینٹرز کے خلاف کارروائی بھی کر رہی ہے جو قواعد کو نظر انداز کر کے چل رہے ہیں۔ ایم سی ڈی نے دہلی کے مختلف حصوں میں چل رہے کوچنگ سنٹروں کے خلاف بھی سیل کرنے کی بڑی کارروائی کی ہے۔ ایسے میں طلبہ سے کمروں کا کرایہ اور ہاسٹل فیس کی من مانی وصولی کے معاملے سے بحث کا ایک نیا مسئلہ کھڑا ہوگیا ہے۔